Pages

Sunday 15 January 2017

غیر مقلدین وھابی حضرات سے کچھ سوال حصّہ ششم

غیر مقلدین وھابی حضرات سے کچھ سوال حصّہ ششم
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سوال نمبر225
کیا بخاری و مسلم کو" صحیحین " اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے ؟ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ؟ کیا ان دونوں کتابوں کو صحیحین نہ ماننے والا قرآن کا منکر ہے ؟ یا حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا؟
سوال نمبر226
یہ قول کہ" اصح الکتب بعد کتاب اللہ الباری صحیح البخاری " یہ قرآن کی آیت ہے یا صحاح ستہ کی حدیث؟ کیا اس کا منکر خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا منکر ہے؟
سوال نمبر227
متفق علیہ احادیث کو ابن صلاح شافعی رحمہ اللہ موجب علم نظری کہتے ہیں ،اور علامہ نووی شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ موجب علم نہیں ہیں، علامہ قریشی الجواہر المضیہ میں،علامہ ذہبی رحمہ اللہ اور ابن العربی سے نقل کرتے ہیں کہ نووی شافعی رحمہ اللہ، علم فقہ،علم حدیث، علم لغت اور ملکہ تحریر میں ابن صلاح سے بہت بلند ہیں(ج2ص403 بحوالہ ادب ج2ص218 ، حاشیہ)اور یہی قول اکثر محققین کا ہے، آپ لوگ قرآن و حدیث کی روشنی میں کس کو راجح قرار دیتے ہیں؟
سوال نمبر228
بخاری اور مسلم کی عظمت کی دلیل یہ بیان کی جاتی ہے کہ امت میں ان کو تلقی بالقبول حاصل ہے اور یہ مشاہدہ ہے کہ ان دونوں کتابوں کو تلقی بالقبول صرف علماء میں حاصل ہے، جو اہلسنت والجماعت کا دوفیصد ہیں بمشکل اور ائمہ اربعہ کے مزاھب کو تلقی بالقبول سو فیصد اہل سنت والجماعت میں حاصل ہے جن میں اٹھانوے فیصد اہلسنت والجماعت میں صرف امام اعظم رحمہ اللہ کے مزھب کو حاصل ہے۔ تو کیا یہ تلقی بالقبول مزاھب اربعہ خصوصا مزھب حنفی کی عظمت و حقانیت کی دلیل ہے یا نہیں؟
سوال نمبر229
23 متفق علیہ احادیث پر تنقید خود اہل سنت نے کی ہے (امعان النظر شرح نخبۃ الفکر ص57) لیکن ائمہ اربعہ کے اجماعی مسائل پر تنقید نہیں ہوسکی، کیا اس سے مزاھب اربعہ کے اجماع کی عظمت صحیحین پر ثابت نہیں ہوتی؟۔
سوال نمبر230
امام بخاری رحمہ اللہ کی احادیث میں سے گیارہ سو بارہ احادیث پر تنقید ہوئی ہے۔ صحیح مسلم کی احادیث میں سے ایک سو تیس احادیث پر تنقید ہوئی ہے۔ اور امام بخاری رحمہ اللہ نے چارسوپینتیس ان راویوں سے حدیث لی ہے جن میں سے امام مسلم رحمہ اللہ نے حدیث نہیں لی۔ اور ان میں سے اسی راوی متکلم فیہ ہیں امام مسلم رحمہ اللہ نے چھ سو بیس ایسے راویوں سے حدیث لی ہے جن سے امام بخاری رحمہ اللہ نے حدیث نہیں لی اور ان میں سے ایک سو ساٹھ راوی متکلم فیہ ہیں، (امعان النظر ص57) اس کے برعکس امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کے بارہ لاکھ نوے ہزار مسائل میں سے پانچ سات مسائل پر تنقید ہوئی، یہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی عظمت و جلالت کی دلیل ہوئی یا نہیں؟
سوال نمبر231
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تابعین میں سے ہیں اور امام بخاری رحمہ اللہ اور امام مسلم رحمہ اللہ تبع تابعین میں سے بھی نہیں ہیں اور امام صاحب رحمہ اللہ "والذین اتبعوھم باحسان رضی اللہ عنھم" کی بشارت میں شامل خیر القرون کی احادیث کے مصداق ہیں تو بخاری و مسلم سے افضل ہوئے یا نہیں؟
سوال نمبر232
حضرت ابوبکر صدیق رضٰ اللہ عنہ کا تمام امت سے افضل ہونا منصوص،امام اعظم رحمہ اللہ کا مابعد کے مجتہدین سے افضل ہونے پر ائمہ کا اجماع ، اور امام بخاری کا مابعد کے محدثین سے افضل ہونا مقلدین کا قول ہے اب صلاح وغیرہ کا، لیکن حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی افضلیت کا یہ مطلب نہیں لیا جاتا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ حدیث کے مقابل کسی کی حدیث نہیں لی جائے گی، امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی افضلیت کا یہ مطلب نہیں لیا جاتا کہ مسائل اجتہادیہ میں امام صاحب کا اجتہاد مل جائے تو ان کے مقابلہ میں کسی کا اجتہاد قبول نہیں کیا جائے گا لیکن امام بخاری رحمہ اللہ کے بارہ میں غیر مقلدین یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ ان کی روایت کے مقابلہ میں نہ کسی ان سے پہلے مجتہد کی روایت مانی جائے گی نہ ان کے ہم عصر کی نہ ان کے بعد والوں کی، آخر اس کی آپ کے پاس قرآن و حدیث سے کیا دلیل ہے ؟
سوال نمبر233
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی فقہ پر عمل کرکے اٹھانوے فیصد اہل سنت والجماعت مکمل نماز ادا کررہے ہیں ، کیا دنیا میں صرف ایک آدمی کا نام پیش کیا جاسکتا ہے جو صرف بخاری کو سامنے رکھ کر صرف ایک رکعت نماز پڑھ کر دکھادے؟
سوال نمبر234
سیدنا امام اعظم رحمہ اللہ مے مزھب کو تلقی بالقبول کا شرف حاصل ہے لیکن اس کا کوئی یہ معنی نہیں لیتا کہ ہر ہر جزعی مسئلہ کو تلقی بالقبول کا شرف حاصل ہے لیکن بخاری مسلم کے بارے میں یہ کہنا کہ ہر حدیث کو تلقی بالقبول کا شرف حاصل ہے بلکل غلط و باطل ہے۔ ہے یا نہیں؟
سوال نمبر235
کیا صحیح نظریہ یہ نہیں کہ امام صاحب رحمہ اللہ کے مزھب میں جو مسائل اجماعی ہیں ان پر عمل کرنا بالاجماع واجب ہے اور ان کا مخالف اجماع کا مخالف اور جن مسائل پر اجماع نہیں ان پر التزام مزھب والے کو عمل واجب ہے نہ کہ غیر حنفی کو، اسی طرح صحیحین کی جن احادیث پر مزاھب اربعہ کا اتفاق عمل ہے ان پر بلا نقد و تبصرہ عمل واجب ہے اور جن احادیث پر بعض مزہب کا عمل ہے بعض کا نہیں ان احادیث کو ترجیح ہوگی جن کو صاحب مزھب نے اختیار فرمیا کیونکہ صاحب مزھب کا اجتہاد ان کے اجتہاد سے اعلٰی و ارفع ہے۔
سوال نمبر236
کیا یہ صحیح بات نہیں کہ علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے میزان الاعتدال میں اور حافض ابن حجر رحمہ اللہ نے تہزیب التہزیب میں بہت سے راویوں کے بارے میں امام بخاری رحمہ اللہ کے مقابللہ میں دوسرے ائمہ کے اقوال کو ترجیح دی ہے۔؟
سوال نمبر237
صحیح بخاری کے اصح ہونے پر شوافع مقلدین نے خوب زور دیا ہے ،شیخ ابن الھمام حنفی،علامہ حلبی حنفی،علامہ بحر العلوم حنفی اس کی پر زور تردید کرتے ہیں (ماتمس الیہ الحاجۃ) مگر غیر مقلدین اس کا انکار کرنے والوں کو بدعتی اور گمراہ سمجھتے ہیں لیکن خود تقلید شخصی کو شرک و بدعت قرار دیتے ہیں جس پر امت کا اجماع ہے اور بیس رکعت تراویح اور ایک مجلس کی تین طلاقوں کے تین ہونے پر صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اجماع ہے،غیر مقلدین ان اجماعوں کے منکر ہیں تو بدعتی اور گمراہ کیوں نہیں؟ کیا کسی صحیح صریح غیر معارض حدیث میں یہ آیا ہے کہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اجماع کو ماننا گمراہی ہے؟ اور چوتھی صدی کے ایک اجماع کو ایمان سمجھنا اور دوسرے کو کفر قرار دینا؟
سوال نمبر238
جس طرح امام بخاری رحمہ اللہ کا محدث ہونا مابعد خیر القرون سے ثابت ہے، اب کسی شخص کو جس میں محدث کی شرائط پائی جائیں ان پر نکتہ چینی کا حق نہیں چہ جائکہ امت کی تلقی بالقبول کے مقابلہ میں کوئی ایسا شخص جس میں محدث کی شرائط بھی نہ ہوں وہ کہے کہ بخاری کی اکثر احادیث ضعیف ہیں۔تو ایسا جمہور امت کی تغلیط کرنے والا خود گمراہ ہے،ایسے ہی سیدنا امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ جن کے مزھب کے تلقی بالقبول کا شرف حاصل ہے کوئی ایسا شخص جس میں مجتھد کی شرائط بھی نہ ہوں یہ کہے کہ ان کا اکثر مزھب غلط ہے یہ خود اس کی گمراہی پر دلیل ہے یانہیں؟
سوال نمبر239
کیا وجہ ہے کہ غیر مقلدین بخاری کی تعلیقات کو حجت مانتے ہیں لیکن مرسلات تابعین اور بلاغات محمد رحمہ اللہ کو حجت نہیں مانتے حالانکہ مرسل کے حجت ہونے پر دوسوسال تک اجماع رہاہے،آخر یہ فرق کس حدیث صحیح صریح سے ثابت ہے؟
سوال نمبر240
کیا وجہ ہے کہ غیر مقلدین بخاری و مسلم کے راویوں پر جب وہ احناف کے دلائل میں آئیں تو رات دن نہایت غلط انداز میں جرح کرتے ہیں لیکن اگر کوئی حنفی بخاری مسلم کے راویوں ہر جرح کرے تو ان کے تن بدن کو آگ لگ جاتی ہے؟
سوال نمبر241
کیا وجہ ہے کہ امام مسلم،امام داؤد،امام ابن ماجہ نے اپنی صحیح کتابوں میں امام بخاری کی سند سے ایک حدیث بھی روایت نہیں کی؟ اور امام نسائی نے صرف ایک ہی حدیث ان سے روایت کی؟
سوال نمبر242
کیا وجہ ہے کہ امام ترمزی نے فقہاء کے مزاھب نقل فرمائے ہیں مگر امام بخاری کے مزھب کو نقل نہیں کرتے جس سے صاف ظاھر ہوتا ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ کو امام ترمزی رحمہ اللہ فقیہ نہیں سمجھتے تھے؟
سوال نمبر243
امام ترمزی رحمہ اللہ اپنی کتاب میں دیگر ائمہ سے جرح ع تعدیل کے اقوال بکثرت نقل کرتے ہیں مگر امام بخاری سے صرف دو تین جگہ نقل کیا،یہ کیوں؟
سوال نمبر244
کیا وجہ ہے کہ بخاری معتزلہ ،قدریہ،جہیمہ،خوارج ،روافض وغیرہ بدعتی راویوں کی روایت کا ملغوبہ ہے؟

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔