Pages

Monday 30 January 2017

مکالمہ استاد شاگرد ، اسلام اور مغرب

ارے یہ جو تم آج زوال پذیر ہو جانتے ہو کیوں ہو ؟ اس لیے کہ تم نے مغرب کو اپنا دشمن سمجھ لیا ہے۔ تم نے سائنس و ٹیکنالوجی کو چھوڑ دیا بس مولویت کو سینےسے لگائے رہے۔۔ عقل سے کام لو سائنس و ٹیکنالوجی کے بغیر کوئی قوم جی نہیں سکتی یہ جو تصوف، تصوف کیے جارہے ہونا بس یہ ہے اس قوم کا مسئلہ حقیقی ۔۔۔۔اس مولویت سے جب تک جان نہیں چھڑاؤ گے تم کامیاب نہیں ہو گے ۔میری تقریر جاری تھی

سر ! میرا ایک سوال ؟
ایک اسٹو ڈینٹ نے کھڑے ہو کر کہا

جی پوچھیے ! میں نے ٹائی کی ناٹ درست کرتے ہوئے جواب دیا

سر ! میرا سوال یہ ہے کہ
آخر مو سیٰ علیہ السلام نے فرعون کو باوجود اس کے کہ وہ سائنس و ٹیکنالوجی رکھتا کیوں کر شکست دے دی ؟

آخر سائنس و ٹیکنالوجی میں اپنے وقت کے امام ہونے کے باوجود اندلس کے مسلمان کیوں زوال پذیر ہوئے ؟

آخر سائنس و ٹیکنالوجی میں اپنے وقت کا امام ہونے کے باوجود خلافت عباسیہ جاہل اجٹ تاتا ریوں سے کیوں شکست کھا گئی ؟

آخر وہ کون سی ٹیکنالوجی اور فلسفہ تھا کہ پچاس سال کے اند اندر مسلمان بغیر کسی مادی وسائل کے دوبارہ غالب آگئے چنگیز خان کے پوتے برقہ خان نے اسلام قبول کیا اور طاقت کا توازن بدل گیا ؟

آخر ترک ویانا میں داخل کیوں نہ ہوسکے جب کہ ترکوں کے پاس ٹیکنالوجی اور مادی وسائل یورپ سے کہیں زیادہ تھے؟

سر ! آخر مغلیہ سلطنت چند ہزار انگریزوں سے کیسے شکست کھا گئی ؟ جب کہ مغلیہ سلطنت کی طاقت، ٹیکنالوجی انگریزوں سے زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں تھی ؟

آخر سائنس و ٹیکنالوجی میں اپنے وقت کا سرخ درندہ (روس) افغانستان میں کیوں ناکام ہوا؟

ترکی ، مصر ، ملایشیاء نے مغربی فکر اور تعلیم کو اپنا یا تو وہاں کیا ترقی ہوئی ؟ انہیں کیا عروج نصیب ہو گیا؟ مرسی اور سیسی کے حالیہ واقعات نے ساری قلعی کھول دی ہے اس نام نہاد جمہوریت اور عالمی غنڈہ گردی کی

سرسید احمد خان نے جو علی گڑھ یونیورسٹی قائم کی تھی کیا آج یورپ اس سے علم کشید کررہا ہے ؟ کیا اس یونیورسٹی کے ذریعے مسلمان کامیاب ہو گئے ؟ کیا برصغیر کے مسلمانوں نے عروج حاصل کر لیا؟

سر ! آخر وہ کونسی ٹیکنالوجی تھی جس نے میدان بدر میں اپنے سے تین گنا زیادہ بڑی طاقت جو اسلحہ سے مکمل لیس مادی لحاظ سے طاقت ور کیوں مسلمانوں سے شکست کھا گئی ؟

سر کیا وجہ تھی کہ قرون اولیٰ کے مسلمانوں کو بغیر کسی سائنس و ٹیکنالوجی کے اپنے وقت کی سپر پاور ز قیصر و کسری سے ٹکرائے اور ان کو پاش پاش کر دیا؟

سر ! وہ کون سی طاقت تھی کہ مدینہ کے منبر پر امیر المؤمنین جمعہ کے خطبے کے دوران فرماتے یا ساریۃ الجبل (اے ساریہ پہاڑ کی طرف سے ہوشیار) اور حضرت ساریہ میلوں دور اس آواز کو سنتے اور حکمت عملی ترتیب دیتے اور بلآخر کامیاب ہوتے یہ کون سی طاقت تھی جس نے کامیاب کرایا ؟

سر! معذرت کے ساتھ ہمارے مفکرین گذشتہ دو سو سال سے صرف مغرب سے احساسِ کمتری کا شکار ہیں ہمیں وہ یہ درس دیتے ہیں کہ مغرب کو امام بنا لو

سر ! مغرب کی نقالی نے تو ہمیں تباہ کر دیا ہے

بقول :میر تقی میر
ؔ
میر کیا سادہ ہیں کہ بیمار ہوئے جس کے سبب
اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں

میری پیشانی پر پسینے کےقطرے آرہے تھے جب کہ آڈیٹوریم اس لڑکے کے لیے کھڑے ہو کر تالیاں بجا رہا تھا۔

میں سوچ رہاتھا کہ کاش آج یہ دن دیکھنے کے لیے میں پیدا ہی نہیں ہوتا

سر ! آخری بات ۔ تالیوں کی گونج کم ہوئی تو وہ دوبارہ شروع ہوا

سر ! اگر مغرب کو ہم نے اپنا امام بنایا تو یاد رکھیے گا! کچھ دنوں کے بعد یہاں بھی فادر ڈے کے موقع پر ڈی ۔این ۔اے موبائل کھڑی ہو گی اور تین سو ڈالر لے کر باپ کا پتہ بتائے گی کیوں کہ ان کی ماؤں کو بھی معلوم نہیں ہوتا کہ ان کا باپ کون ہے ؟

کنواری بیٹیوں کے جب اولاد ہو گی تو مغرب کی تہذیب و ثقافت کا پتہ چلےگا

سر! اس ٹیکنالوجی نے ان سے ان کا خاندان چھین لیا، ان سے ان کا سکون چھین لیا، ان کی محبتیں اس ٹیکنالوجی کی بھینٹ چڑھ گئیں اور یہاں تک کہ ان سے ان کامذہب بھی چھین لیا آپ اس ٹیکنالوجی سے ہمیں کیا دینا چاہتے ہیں ؟

آڈیٹوریم تالیوں سے گونج رہا تھا

میرے لیے اسٹیج کی سیڑھیاں اترنا بہت مشکل ہو چکا تھا
#منقول

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔