Pages

Friday 14 October 2016

آئمہ اسلام علیہم الرّحمہ اور محبت اہلبیت رضی اللہ تعالیٰ عنھم اجمعین

آئمہ اسلام علیہم الرّحمہ اور محبت اہلبیت رضی اللہ تعالیٰ عنھم اجمعین
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
امام اعظم حضرت امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ اہل بیت سے اتنی شدید محبت کرتے اور آئمہ اطہار اہل بیت کی اتنی تکریم کرتے کہ لوگوں نے اُن پر شیعہ ہونے کا طعنہ کیا اور اُن کو شیعہ کہتے۔ اگر محبت اہل بیت کی وجہ سے امام اعظم ابو حنیفہ شیعہ ہو گئے تو پھر سنی کو ن بچا ہے؟
امام ابن حجر مکی نے ’’الصواعق المحرقہ‘‘، امام الدمیاطی نے ’’اعانۃ الطالبین‘‘ اور بہت سارے محدثین نے اہل بیت کی محبت کے وجوب کے باب میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی یہ ایک رباعی بیان کی ہے۔امام شافعی فرماتے ہیں:

يَا أَهْلَ بَيْتِ رَسُوْلِ اﷲِ حُبُّکُمْ
فَرَضٌ مِنَ اﷲِ فِي الْقُرْآنِ أَنْزَلَهُ

کَفَاکُمْ مِنْ عَظِيْمِ الْقَدْرِ أَنَّکُمْ
مَنْ لَمْ يُصَلِّ عَلَيْکُمْ، لَا صَلَاةَ لَهُ

(ملا علی القاری، مرقاة المفاتيح، 1/ 67)

’’اے اہلِ بیتِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! آپ سے محبت کرنا اﷲ کی طرف سے فرض ہے، جسے اس نے قرآن مجید میں نازل کیا ہے اور آپ کے لیے یہ عظیم مرتبہ ہی کافی ہے کہ آپ وہ ہستیاں ہیں کہ جو شخص آپ پر درود نہ پڑھے، اس کی نماز مکمل نہیں ہوتی‘‘۔

ان اشعار میں امام شافعی نے اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کو قرآن مجید کی طرف سے امت مسلمہ پر فرض ہونے کو بیان کیا ہے اور اس کی دلیل یہ دی ہے کہ مَنْ لَمْ يُصَلِّ عَلَيْکُمْ، لَا صَلَاةَ لَهُ کہ جو شخص نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود نہ پڑھے اُس کی نماز نہیںہوتی۔ گویا ہم پر محبتِ اہلِ بیت فرض کردی گئی ہے۔

امام شافعی کو بھی محبت اہل بیت کی وجہ سے لوگ شیعہ اور رافضی کہتے تھے۔ آپ نے جواب میں فرمایا: اگر محبت اہل بیت کا نام شیعہ ہونا ہے تو مجھے یہ تہمت قبول ہے۔ اگر امام شافعی شیعہ ہیں تو پھر باقی سنی کون بچا ہے؟

امام مالک رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی اہل بیت اطہار کے لیے بڑی تعظیم وتکریم تھی۔ سمجھانا یہ چاہتا ہوں کہ محبت و مؤدتِ اہل بیت کسی مکتبہ فکر کی میراث نہیں ہے۔ خدا کے لیے سنی، شیعہ کی جنگ اور صف بندی کی وجہ سے اِس ایمان کے اثاثے کو اپنے ہاتھ سے نہ جانے دیں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔