Pages

Wednesday 5 October 2016

مالک و مختار نبی ﷺ نے چاند کے دو ٹکڑے کیئے

مالک و مختار نبی ﷺ نے چاند کے دو ٹکڑے کیئے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ چاند کے دو ٹکڑے ہونے کا واقعہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں پیش آیا، ایک ٹکڑا پہاڑ میں چھپ گیا اور ایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر تھا تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے اﷲ! توگواہ رہنا ۔ یہ حدیث متفق علیہ ہے اور مذکورہ الفاظ مسلم کے ہیں۔

اور حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہ اہلِ مکہ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معجزہ دکھانے کا مطالبہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں دو مرتبہ چاند کے دو ٹکڑے کر کے دکھائے ۔
-----------------------------------------------------------------------------
أخرجه البخاری فی الصحيح، کتاب : المناقب، باب : سؤال المشرکين أن يريهم النبي صلی الله عليه وآله وسلم آية، فأراهم انشقاق القمر، 3 / 1330، الرقم : 3437. 3439، وفی کتاب : التفسير / القمر، باب : وَانْشَقَّ الْقَمَرُ : وَإِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوْا، ]1، 2[، 4 / 1843، الرقم : 4583. 4587، ومسلم فی الصحيح، کتاب : صفات المنافقين وأحکامهم، باب : انشقاق القمر، 4 / 2158. 2159، الرقم : 2800. 2801، والترمذی فی السنن، کتاب : تفسير القرآن عن رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم ، باب : من سورة القمر، 5 / 398، الرقم : 3285. 3289، والنسائی فی السنن الکبری، 6 / 476، الرقم : 1552. 1553، وأحمد بن حنبل فی المسند، 1 / 377، الرقم : 3583، 3924، 4360، وابن حبان فی الصحيح، 4 / 420، الرقم : 6495، والحاکم فی المستدرک، 2 / 513، الرقم : 3758. 3761، وَقَالَ الْحَاکِمُ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحٌ، والبزار فی المسند، 5 / 202، الرقم : 1801. 1802، وأبو يعلی فی المسند، 5 / 306، الرقم : 2929، والطبرانی فی المعجم الکبير، 2 / 132، الرقم : 1559. 1561، والطيالسی فی المسند، 1 / 37، الرقم : 280، والشاشی فی المسند، 1 / 402، الرقم : 404.

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔