Pages

Friday 14 October 2016

غدار کوفیوں کا شرمناک کردار

غدار کوفیوں کا شرمناک کردار
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اس دلخراش سانحہ کربلا سے قبل بھی کوفیوں کا کردار نہایت ہی شرمناک رہا تھا۔ حضرت علی کے دارلخلافہ مدینہ سے کوفہ لے جانے سے ان سازشیوں کو کھل کر کھلنے کا موقع ملا۔ بظاہر یہ سازشی حب علی کا لبادہ اوڑھے رہا کرتے تھے لیکن آپ کی ذات اطہر سے بھی الٹے سیدھے سوالات کرنا ان کا وطیرہ تھا۔ایک موقع پر ان لوگوں نے حضرت علی سے سوال کیا۔ " مولا! آپ سے پہلے کے خلفاء کے دور میں امن وامان تھا مگر آپ کے دور میں یہ کیوں عنقا ہے" اس گستاخانہ سوال پر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان منافقوں کو منہ توڑ جواب دیا۔ آپ نے فرمایا " اس بدامنی کی بنیادی وجہ یہ ہے کر سابقہ خلفاء کے مشیر میرے جیسے لوگ تھے اور میرے مشیر آپ جیسے لوگ ہیں"۔ ان لوگوں کی ان ہی حرکتوں کے باعث حضرت علی رضی اللہ عنہ بالآخر اس طبقے سے بیزار رہنے لگے تھے۔ جب حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ نے خلافت سنبھالی تو آپ اپنے والد محترم کے دور میں ان منافقوں کا بغور مشاہدہ کر چکے تھے اسی لئے آپ نے ان کو زیادہ منہ نہ لگایا اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کرلی۔ اس صلح سے خانہ جنگی کا خاتمہ ہوگیا تھا۔ اس صلح سے ان منافقوں کی سازشوں پر پانی پھر رہا تھا اس لئے اس صلح پر بھی حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کی ذات گرامی پر اعتراض کرنے لگے۔ حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ نے فرمایا " اگر خلافت میرا حق تھا تو یہ میں نے ان (معاویہ رضی اللہ عنہ ) کو بخش دیا اور اگر یہ معاویہ رضی اللہ عنہ کا حق تھا تو یہ ان تک پہنچ گیا"۔ جن کوفیوں نے حضرت امام حسین علیہ السلام کو خطوط لکھ کر کوفہ آنے کی دعوت تھی ان کی تعداد ایک روایت کے مطابق 12000 اور دوسری روایت کے مطابق 18000 تھی لیکن جب جنگ کی نوبت آئی تو ان بے وفا اور دغا باز لوگوں میں سے کسی نے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کا ساتھ نہ دیا اور کھڑے تماشا دیکھتے رہے یہاں تک کہ آپ نے اپنے جانثار ساتھیوں کے ہمراہ جام شہادت نوش فرمایا۔ حضرت امام حسین علیہ السلام سے غداری کی سزا ان کو ان ہی کے ہاتھوں قیامت تک ملتی رہے گی۔ ان شا اللہ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔