نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلّم کو کب سے معلوم تھا کہ میں اللہ کا نبی ہوں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا قول (جب کہ آپ جھولے میں اور شیر خوار تھے) قرآن مجید نے نقل فرمایا،
“اٰتٰنی الکتاب وجعلنی نبیا”
“اس نے مجھے کتاب عطا فرمائی اور مجھے نبی بنایا”
لہٰذا اس سے معلوم ہوا کہ اللہ کے نبی پیدائشی نبی ہوتے ہیں البتہ وہ اللہ تعالیٰ کی حکمت کے سبب اس کا اعلان و اظہار بعد میں کرتے ہیں.
بلاتشبیہہ و تمثیل پاکستان ایٹمی طاقت بہت پہلے بن چکا تھا مگر اس کا اعلان اس نے بہت بعد میں کیا تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جب اس نے اعلان کیا ہے تو اسی وقت سے وہ ایٹمی طاقت کا مالک ہے.
اس بارے میں امام ترمذی علیہ الرحمہ نے صحیح سند سے درج ذیل حدیث روایت کی ہے.
حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ کی خدمت میں عرض کیا گیا.
متٰی وجبت لک النبوۃ؟
یا رسول اﷲﷺ آپ کے لئے نبوت کب ثابت ہوئی؟
رحمت عالم نور مجسمﷺ نے ارشاد فرمایا:
“واٰدم بین الروح والجسد”
’’اس وقت جبکہ آدم علیہ السلام روح اور جسم کے درمیان تھے‘‘
(ترمذی، مسند احمد، مستدرک للحاکم)
اسی لئے حضرت آدم علیہ السلام نے عرش پر آپ کا نام یوں لکھا دیکھا
محمد رسول اﷲ
محمدﷺ اﷲ کے رسول ہیں.
لہذا ضروری ہے کہ رسول کریمﷺ کی اس خصوصیت کو ثابت اور محقق مانا جائے اسی بناء پر حضورﷺ نے اپنی اُمّت کو اس خصوصیت سے آگاہ فرمادیا تاکہ اُمّت کو آپ کے اس مرتبہ کی معرفت حاصل ہو جو اﷲ کے نزدیک آپ کو حاصل ہے پھر انہیں اس معرفت کے ذریعے بھلائی ملے‘‘ (الخصائص الکبریٰ)
امام بخاری و امام مسلم کے استاذ الاستاذ اور امام احمد بن حنبل کے استاذ امام عبدالرزاق رحمہم اﷲ نے اپنی کتاب المصنف میں اس حدیث کو صحیح سند سے روایت کیا.
حضرت جابر رضی اﷲ عنہ نے بارگاہ نبوی میں عرض کی.
یا رسول اﷲﷺ اﷲ تعالیٰ نے سب سے پہلے کسے پیدا فرمایا؟
نور مجسم ﷺ نے ارشاد فرمایا:
’’اے جابر! اﷲ تعالیٰ نے سب سے پہلے تیرے نبی کے نور کو اپنے نور (کے فیض) سے پیدا فرمایا پھر وہ نور جہاں خدا نے چاہا سیر کرتا رہا.
اس وقت نہ لوح تھی، نہ قلم نہ جنت نہ دوزخ، نہ فرشتے نہ آسمان نہ زمین، نہ سورج نہ چاند، نہ جن نہ انسان…(مصنف عبد الرزاق ، نشرالطیب تھانوی ، مواھب الدنیہ وغیرہ )
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔