عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم غیروں مسلموں کی نظر میں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
غیر مسلم دانشوروں اور مفکروں کی طرف سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کا اعتراف و خراج عقیدت ۔
میکائل ہارٹ :
دنیائے سب سے زیادہ ذی اثر شخصیات کی لسٹ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے پہلے رکھنا بعض لوگوں کو حیرت میں ڈال دے گا اور وہ معترض ہوں گے لیکن تاریخ میں واحد یہ شخصیت گرامی ہیں کہ مذہبی اور دنیاوی طور پر انتہائی کامیاب ہوئے ۔
معمولی لوگوں میں پیدا ہو کر محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کے بڑے مذاہب میں سے ایک کی بنیاد رکھی اور اسے رائج کیا ۔ اور انتہائی ذی اثر شخصیات میں سے نمایاں سیاسی لیڈر بنے ۔ جس بنا پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حکمراں بنے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے عزیزوں کو دوسروں پر ترجیح نہیں دی بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو دین الٰہی کی بالادستی چاہتے تھے ۔
ای ۔ ڈی ۔ منگھم :
محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس لیے عظیم نہیں تھے کہ وہ امن کے علمبردار تھے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کے سب سے کامیاب ترین پیغمبر تھے ۔ جتنے اذہان و قلوب آپ نے مسخر کئے کسی اور نے نہیں کئے ۔
لین پول :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں یہ بے مثل صلاحیت تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسروں کو متاثر کر سکتے تھے اس بے پناہ صلاحیت کا استعمال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف خیر کی سربلندی کے لیے کیا ۔
ایل ۔ وی ۔ واگلیزی :
تعصب اور لاعلمی کی وجہ سے اگر دنیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک مذہبی راہنما قبول کرنے سے کترائی ہے تو میں بھی پورے یقین سے دعویٰ کرتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک نہ ایک دن سب سے بڑے سماجی مصلح کی حیثیت سے دنیا کو تسلیم کرنا پڑے گا ۔
اے ۔ جی ۔ لیونارڈ :
جسمانی اور اخلاقی پاکیزگی کے نقطہ نظر سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہر نوع سے ایک جوہر تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جسمانی ، ذہنی اور روحانی پاکیزگی کی تعلیم فرماتے تھے آپ کی تعلیمات رہتی دنیا تک کے لیے مشعل راہ ہیں ۔ جس سرعت سے اسلام کی فتح ہوئی وہ خود اس بات کا ثبوت ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے خلفاءنہایت اعلیٰ درجہ کے انسان رہے ہوں گے مذہب کو کامیابی اس کے راہنماؤں کے اعلیٰ اخلاق کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے ۔
پروفیسر گسب :
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کا تمام نسل انسانی پر بڑا احسان ہے یہ حقیقت ہے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بہت بڑے اور عظیم انسان تھے ان کے علاوہ کوئی اور ہوتا تو خدائی کا دعویٰ کر دیتا ۔
گبن یورپی مؤرخ :
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلے چاروں خلیفوں کے اطوار یکساں صاف اور ضرب المثل تھے ۔ عیسائی اس بات کو یاد رکھیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیروکاروں میں ایسا دینی جذبہ پیدا کیا کہ عیسیٰ علیہ السلام کے ابتدائی پیروکاروں میں بھی یہ جذبہ تلاش کرنا بے سود ہے ۔
اس کی بدولت نصف صدی سے کم عرصہ میں بھی اسلام بہت سی عالیشان اور سرسبز سلطنتوں پر غالب آگیا ۔ جب عیسیٰ علیہ السلام کو سولی پر لٹکایا جا رہا تھا تو ان کے پیروکار انہیں بچانے کی بجائے بھاگ گئے اور اس کے برعکس محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروکار اپنے مظلوم پیغمبر کے گردوپیش رہے اور ان کے بچاؤ کے لیے اپنی جانیں ، گھر بار تک خطرہ میں ڈال کر انہیں دشمنوں پر غالب کردیا ۔
ڈاکٹر گستاؤلی بان فرانسی :
جس وقت ہم فتوحات عرب پر نظر ڈالیں گے اور ان کی کامیابی کے اسباب کو ابھار کر دکھائیں گے تو معلوم ہو گا کہ اشاعت مذہب میں تلوار سے مطلق کام نہیں لیا گیا ۔ کیونکہ مسلمان ہمیشہ مفتوح اقوام کو اپنے مذہب کی پابندی میں آزاد چھوڑ دیتے ہیں ۔ اگر اقوام نے دین اسلام کو قبول کیا تو اس وجہ سے کہ اپنے قدیم حاکموں کی نسبت ان مسلمانوں کے حاکم میں انصاف پایا گیا ۔ اور ان کے مذہب کو اپنے مذہب سے زیادہ سچا اور سادہ پایا ۔
جون ڈیون پورٹ :
یہ خیال کہ قرآنی مذہب تلوار کے ذریعے سے شائع ہوا تھا بالکل غلط ہے کیونکہ ہر ایک منصف مزاج اور غیر متعصب یہ معلوم کر سکتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مذہب نے انسان کی قربانی اور خون ریزی کی جگہ نماز و زکوٰۃ قائم کی ، ہمیشہ کے جھگڑوں کی جگہ باہمی اخلاق و محبت کی بنیاد ڈالی ۔ حقیقت میں یہ مذہب اہل مشرق کے لیے سرتاپا برکت تھا ۔ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہرگز اس قدر خون ریزی نہیں کی جس قدر موسیٰ علیہ السلام کو بت پرستی کی بیخ کنی کے لیے کرنی پڑی ۔
مہاتما گاندھی :
اسلام دین باطل نہیں ہندوؤں کو اس کا مطالعہ کرنا چاہئیے تا کہ میری طرح اس کی تعظیم کرنا سیکھ جائیں ، میں یقین سے کہتا ہوں کہ اسلام بزور شمشیر نہیں پھیلا ۔ بلکہ اس کی اشاعت کا ذمہ دار رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایمان ، ایثار ، اور اوصاف حمیدہ تھے ۔ ان اوصاف حمیدہ نے لوگوں کے دلوں میں محبت ، اخلاق ، بھائی چارہ کا عظیم جذبہ بیدار کر دیا ۔ یورپی اقوام جنوبی افریقہ میں اسلام کو سرعت کے ساتھ پھیلتا دیکھ کر خوف زدہ ہیں ۔
آکسفورڈ عالم :
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سوانح نگاروں کا ایک وسیع سلسلہ ہے جس کا ختم ہونا ناممکن ہے لیکن اس کے سوانح نگاروں میں جگہ پانا قابل فخر چیز ہے ۔
مسٹری کونٹ ہنری :
عقل حیران ہے کہ قرآن حکیم جیسا کلام ایسے شخص کی زبان سے کیونکر ادا ہوا جو بالکل امی تھا ۔ ( e ) تمام مشرق نے اقرار کر لیا ہے کہ نوع انسانی لفظ و معنی ہر لحاظ سے اس کی نذیر پیش کرنے سے عاجز ہے ۔
پادری دال ریلین بی ڈی :
مسلمانوں کا مذہب جو قرآن کا مذہب ہے ایک امن اور سلامتی کا مذہب ہے ۔
لین پول :
روئے زمین پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم جیسا دور اندیش اور صاحب بصیرت انسان کوئی دوسرا دکھائی نہیں دیتا ۔
جارج برنارڈشا :
ازمنہ وسطیٰ میں عیسائی راہبوں نے جہالت و تعصب کی وجہ سے اسلام کی نہایت بھیانک تصویر پیش کی ۔ انہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور دین اسلام کے خلاف منظم تحریک چلائی یہ سب راہب اور منصف غلط کار تھے کیونکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایک عظیم ہستی اور صحیح معنوں میں انسانیت کے نجات دہندہ تھے ۔
میری یہ خواہش ہے کہ اس صدی کے آخر تک برطانویوں کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات مجموعی طور پر اپنا لینی چاہئیں انسانی زندگی کے حوالے سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے افکار و نظریات سے احتراز ممکن نہیں ۔
پنولین :
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے پندرہ برس کے عرصہ میں عرب کے لوگوں نے بتوں اور جھوٹے دیوتاؤں کی پرستش سے توبہ کر لی مٹی کے بت اور دیوتا مٹی میں ملا دئیے ۔ یہ حیرت انگیز کارنامہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرنے کے سبب ہوا ۔
جی ایم دیکارٹ :
انسانی تاریخ میں کسی قوم کا نامہ اعمال اپنی بداعمالیوں کی وجہ سے اتنا سیاہ نہیں جتنا کہ یہودیوں کا ہے مغربی مؤرخ اور عالم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے یہودیوں پر مظالم کا پروپیگنڈہ کرتے نہیں تھکتے حالانکہ اس پراپیگنڈہ میں نہ صداقت ہے نہ غیر جانبداری ۔
یہودیوں نے اپنی فطرت کے مطابق سب سے پہلے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف افواہوں کا بازار گرم کیا اس کے بعد مہاجر اور انصار میں تفرقے اور عناد کا بیج بونے کی کوشش کی مگر دنیا کا کوئی پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح ایسے معاشرے اور سماج کی بنیاد نہ رکھ سکا ۔ جو مثالی ہو اور آنے والے وقت کے لیے مشعل راہ ہو ۔
واشنگٹن ارونک :
محمد صلی اللہ علیہ وسلم عظیم سپہ سالارا اور شجاع تھے اس کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مشن اپنے دین کو فروغ دینا تھا ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم حکمران بنے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے عزیزوں کو دوسروں پر ترجیح نہیں دی بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو دین الٰہی کی بالادستی چاہتے تھے ۔
ڈی ۔ ایس مارکولیوتھ :
جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا تو ان کا مشن ادھورا نہیں تھا بلکہ اپنے روحانی اور سیاسی مشن کی تکمیل انہوں نے اپنی زندگی میں ہی کر لی تھی ۔
بی سمتھ :
کسی مذہبی راہنما اور مذہب کی حقیقت کا اندازہ اس کے نام لیواؤں اور پیروکاروں کے اعمال سے لگایا جا سکتا ہے ۔ ہم دیکھتے ہیں کہ 632 ءمیں خلیفہ ثانی عمر بن خطاب کے زمانے میں یروشلم فتح ہوا مسلمانوں کا اس پر قبضہ ہوا یروشلم میں کسی گھر یا مکان کو نقصان نہیں پہنچایا گیا ۔ سوائے
میدان کار زار کے ، اور کہیں خون کا ایک قطرہ بھی نہیں بہایا گیا ۔
آرڈبلیو سٹو ہارٹ :
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوہ ہر جگہ دیکھا جا سکتا ہے خصوصاً دن میں پانچ بار ، فیض ، دہلی ، حجاز ، ایران ، کابل ، مصر ، شام.... ( الغرض پوری دنیا ) میں جب دنیا کے ہر خطے میں مسلمانوں کو نماز پڑھتے دیکھیں تو تسلیم کر لیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دین سچا ہے زندہ ہے اور زندہ رہے گا
پنڈت ہری چنداختر :
کس نے ذروں کو اٹھایا اور صحرا کر دیا
کسی نے قطروں کو ملایا اور دریا کر دیا
زندہ ہو جاتے ہیں جو مرتے ہیں حق کے نام پر
اللہ اللہ موت کو کس نے مسیحا کر دیا
کس کی حکمت نے یتیموں کو کیا دریتیم
اور بندوں کو زمانے بھر کا مولا کر دیا
کہہ دیا لاتقنطوا اختر کسی نے کان میں
آدمیت کا عرض ساماں مہیا کر دیا
اور دل کو سر بسر محو تمنا کر دیا
اک عرب نے آدمی کا بول بالا کر دیا
Thursday, 22 September 2016
عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم غیروں مسلموں کی نظر میں
Posted by
Unknown
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔