مفتی اعظم دیوبند مکتبہ فکر جناب مفتی کفایت اللہ صاحب لکھتے ہیں صلوٰۃ و سلام میں یاحبیب اللہ یا نبی اللہ لگاس کر پڑھنا یہ سمجھ کر کہ فرشتہ پہنچا دیتا ھے جائز ھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر اللہ نے ایک فرشتہ مقرر کیا ھے جسے یہ قوت دی ھے وہ ساری مخلوق کی طرف سے پڑھا جانے والا درود وہیں سے سنتا ھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں پہنچا دیتا ھے ۔
الحمد للہ ہم اہلسنت و جماعت اس حدیث کو مانتے ہیں اب سوال یہ ھے کہ کیا نبی کرہیم ﷺ کی قوت سماعت سے فرشتے کی قوت سماعت زیادہ ؟
نمبر 2 فرشتے خادم ھے اور نبی کریم ﷺ مخدوم ھیں فرشتہ ہمارے نبی ﷺ کا امتی ھے کیا خادم و امتی کی قوت سماعت و شان نبی ﷺ سے زیادہ ھے ؟
نمبر 3 الصّلوٰۃ و والسّلام علیک یا رسول اللہ کو شرک کہنے والو اسے شرک مت کہو چلو فرشتہ پہنچا دیتا ھے یہ سمجھ کر ھی پڑھ لیا کرو یہ آپ کے مفتی کا فتویٰ ھے خدا را امت مسلمہ میں انتشار پھیلانا چھوڑ دو ۔
Thursday, 8 September 2016
مفتی اعظم دیوبند مکتبہ فکر جناب مفتی کفایت اللہ صاحب لکھتے ہیں صلوٰۃ و سلام میں یاحبیب اللہ یا نبی اللہ لگاس کر پڑھنا یہ سمجھ کر کہ فرشتہ پہنچا دیتا ھے جائز ھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر اللہ نے ایک فرشتہ مقرر کیا ھے جسے یہ قوت دی ھے وہ ساری مخلوق کی طرف سے پڑھا جانے والا درود وہیں سے سنتا ھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں پہنچا دیتا ھے ۔ الحمد للہ ہم اہلسنت و جماعت اس حدیث کو مانتے ہیں اب سوال یہ ھے کہ کیا نبی کرہیم ﷺ کی قوت سماعت سے فرشتے کی قوت سماعت زیادہ ؟ نمبر 2 فرشتے خادم ھے اور نبی کریم ﷺ مخدوم ھیں فرشتہ ہمارے نبی ﷺ کا امتی ھے کیا خادم و امتی کی قوت سماعت و شان نبی ﷺ سے زیادہ ھے ؟ نمبر 3 الصّلوٰۃ و والسّلام علیک یا رسول اللہ کو شرک کہنے والو اسے شرک مت کہو چلو فرشتہ پہنچا دیتا ھے یہ سمجھ کر ھی پڑھ لیا کرو یہ آپ کے مفتی کا فتویٰ ھے خدا را امت مسلمہ میں انتشار پھیلانا چھوڑ دو ۔
Posted by
Unknown
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔