Pages

Saturday 19 August 2017

منافقت کیا ہے اور منافقت کی سزا

منافقت کیا ہے اور منافقت کی سزا
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
یہ انتہائی بری چیز ہے، اس عمل کو بھی کوئی پسند نہیں کرتا اور ایسے شخص کو جو منافقت کرتا ہے یا اس کا عادی ہوتا ہے اسے ہر شخص ناپسند کرتا ہے اور وہ بھی یعنی کرنے والا بھی اپنے آپ کو دھوکہ دیتا ہے اور اپنے آپ سے لڑتا ہے۔ قرآن مجید میں بتایا گیا ہے کہ منافق جہنم میں سب سے نیچے کے درجے میں رہے گا یعنی اس کی سزا کافر اور مشرک سے بدتر ہوگی۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ منافق کافر اور مشرک سے بھی بدتر ہوتا ہے۔

حدیث پاک میں ہے کہ: ’’منافق کی تین نشانیاں ہیں ، اگر چہ وہ نماز پڑھتا ہو اور روزہ رکھتا ہو اور مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا ہو۔ یہ کہ جب بولے تو جھوٹ بولے اور جب وعدہ کرے تو اس کی خلاف ورزی کرے اور جب کوئی امانت اس کے سپرد کی جائے تو اس میں خیانت کر گزرے‘‘۔ (بخاری و مسلم)

دوسری حدیث میں منافق کی چار صفتیں بیان کی گئی ہیں : ’’چار صفتیں ایسی ہیں کہ جس شخص میں وہ چاروں پائی جائیں تو وہ خالص منافق ہے اور جس میں کوئی ایک صفت ان میں سے پائی جائے تو ا سکے اندر نفاق کی ایک خصلت ہے، جب تک کہ وہ اسے چھوڑ نہ دے۔ یہ کہ جب امانت اس کے سپرد کی جائے تو ا س میں خیانت کرے اور جب بولے تو جھوٹ بولے اور جب عہد کرے تو ا س کی خلاف ورزی کرجائے اور جب لڑے تو اخلاق و دیانت کی حدیں توڑ ڈالے‘‘۔ (بخاری و مسلم)

ہر ایک کو خاص طور سے جو مسلمان ہے اسے غور کرنا چاہئے اپنے آپ پر کہ کہیں ان میں سے کوئی ایک صفت اس میں موجود تو نہیں ہے اور کہیں چاروں صفتیں تو نہیں پائی جاتی ہیں ۔ اگر چاروں پائی جائیں یا ایک یا دو پائی جائیں تو سوچنا چاہئے، خوب سوچنا چاہئے کہ میری عبادتوں کا کیا حشر ہوگا ؟ (دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔