Pages

Friday 11 August 2017

مسلمانوں نےدنیا کو کیا دیا ؟ لبرلوں کا اعتراض

(لبرلوں کا) اعتراض:
غیرمسلموں کی فیسبک ودیگرٹیکنالوجی مسلمان کیوں استعمال کرتے ہیں جبکہ انکوکافربھی کہتےہیں توکافروں کی بنائی چیزیں کیوں استعمال کرتےہو؟جنکوکافر کہتے ہو ان جیسی ٹیکنالوجی ہی بنالو؟؟ خودکومؤمن کہتےہو لیکن اس وقت دنیامیں سب سےزیادہ ذلیل تم مسلمان ہی ہو۔؟؟

#الجواب:-
تاریخ سےنابلد حقیقت سےآنکھیں چرانےوالے، بےسمجھےنادان اور احساس کمتری inferiority complex کاشکار(victim)مغرب سےمتاثر لبرل ہمیشہ ہر جگہ ایسےہی اعترضات کرتےپائےجاتے ہیں یہ انکےاندر کازہر ہے مذہب سےبیزاری ہے یاآزادی مذہب کاخبط ہےنفسانی خوہش کی پیروی یا عقل پرستی جوبھی ہےاس قسم کےبھونڈےاعتراضات یہ دین بیزار لبرل ہرکالج یونیورسٹی اور سوشل میڈیا پہ کرتے پائےجاتےہیں۔ تاریخ کامطالعہ کرنےسےمعلوم ہوتاہےکہ قوموں کی تاریخ میں انقلابات آتے رہتےہیں۔کیاتاریخ میں کبھی کوئی اوپراور وہی نیچےنہیں ہوتا؟ قرآن اس بارے کیاکہتاہے پڑھو

وتلك الايام نداولها بين الناس
یعنی یہ دن لوگوں کےدرمیان ہم ادلتےبدلتےرہتےہیں(العمران:140)

لبرلوں کی سوچ بھت ہی محدود حالانکہ انکےخیال میں یہ بھت وسیع النظراور وسیع الذہن ہیں۔لیکن افسوس یہ خود ساختہ محقق ومجتھد حقیقت سےنظریں چراتےہیں اور صدیوں کےتناظرمیں مشاہدہ نہیں کرتے۔ پھر اس بات کی کیا گارنٹی ہےکہ جن کےآپ دم چھلے بنےپھر رہےہیں(یعنی مغرب کے)ان پرکبھی زوال نہیں آئےگا؟
اب آتے ہیں اعتراض کےدوسرےحصےکی طرف امریکہ کو کولمبس نے دریافت کیا۔ قریباً800 سال پہلے کولمبس کوایک مہم پہ مسلمانوں کےاہم ترین دشمن فرڈینینڈ بادشاہ نےہی بھیجاتھا،کولمبس جس بحری جہاز پہ سفرپہ نکلا اس میں (astrolabe)مسلمانوں کی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی تھی حتی کہ کولمبس راستہ تلاش کرنےکےلیےبھی مسلمانوں کی بنائی ہوئی اصطرلاب کامحتاج تھااسی کی مدد سےراستہ تلاش کرتارہاتھا۔ لیکن چونکہ انکےپاس ہمارے ملک میں موجود کالے انگریزوں (لبرل) جیسےجرثومےنہیں تھےاسلیےکولمبس کویا فرڈینیڈ بادشاہ کو کسی نے یہ شرم نہیں دلائی کہ بھائی جنکوتو کافرکہتاہےجنکاتوشدید دشمن ہے(یادرہےعیسائیوں کےنزدیک مسلمان کافرہے) انکی ہی ٹیکنالوجی استعمال کررہاہے؟؟ 800 سال قبل اسپین میں مسلمان حکومت کی اورصلیبی جنگوں کےدوران پورے یورپ میں مسلمانوں کی ملوں کاکپڑا، مسلمانوں کےآلات جراحی، مسلمانوں کےکارخانوں کی مصنوعات، استعمال ہوتی تھی۔حتی کہ طب کےمیدان میں بھی مسلمانوں کی ہی تعلیمات سےمدد لی جاتی تھی،ابوالقاسم الزہراوی کےڈیزائن کردہ سرجری کےآلات استعمال ہوتے، دانت نکلوانے تک کےلیےبھی ایک ایجاد یورپ کی ناتھی بلکہ مسلمانوں کی ایجادات سےہی چھ سو سال تک استفادہ حاصل کیاجاتاتھا، دنیاکاسب سےپہلاکیمرہ ابن الہیشم نےبنایا، دنیاکاسب سےپہلا کیلینڈر عمر خیام نےایجادکیا، الجبراءکاعلم سب سےپہلے موسی الخوارزمی نےمتعارف کروایا، شیمپوایجاد کرنےوالا محمدنامی شخص تھا جس نے 1759 میں شیمپو ایجاد کیا، زلزلوں پہ سب سےپہلی سائنسی تحقیق ابن سینا نےپیش کی۔مصنوعی دانتوں کولگانا یاٹیڑھےدانت درست کرنا ابوالقاسم الزہروی نےسب سےپہلےسکھلایا، ادویات تیار کرنےکاعلم بھی ابن سینانےدیا،کش ثقل کی صحیح پیمائش سب سےپہلے عمرخیام نےسکھائی، علم الاعداد اور جدید ریاضی کی بنیاد یعقوب الکندی نےرکھی،آنکھ ناک کان اور پتے کےآپریشن سےعلاج متعارف کروانےوالا ابوالقاسم تھا،بابائےارضیات خود مغرب آج بھی ابن سیناکومانتےہیں،البیرونی کی خدمات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ لیکن وہاں کسی لنڈےکےانگریز نےانکوشرم نہیں دلائی غیرت نہیں جگائی کہ بھائی یہ جنکوتم دہشتگرد کہتےہوتمہارے بالوں کو شیمپو تک توانہوں نےہی دیاہے۔
چونکہ یورپ میں عاصمہ جھانگیر جیسےناسور اور اور جبران ناصر جیسے کیڑے نہیں ہیں،کیونکہ وہاں روشن خیالی کےنام پہ کوئی غامدی ملت فروشی، دین فروشی یا نظریات کی دلالی نہیں کرتا، کیونکہ وہاں یونیورسٹیوں میں یہاں کےلبرل جیسے امریکی بوٹ چاٹ نہیں تھے اسلیےآج تک کسی نے صلیبیوں یایہودیوں کویہ طعنہ نہیں دیاکہ جنگ بھی مسلمان سے کرتے ہو، کافر بھی مسلمان کوکہتےہوبچے بھی مسلمانوں کےمارمار کرانسانیت کا راگ الاپتے ہو اور استفادہ بھی انکی ہی ایجادات سےحاصل کرتےرہےہو؟ یہ بیمار ذہنیت اور تعفن زدہ کردار ہماری ہی حصےمیں آنےتھے سو بیمارباتیں بھی ہمیں ہی سننےکوملتی ہیں۔اب بھی وقت ہے لبرلوں اس منافقت سےاس احساس کمتری سے باہر نکلو۔

فاعتبرو یااولی الابصار

از
عائشہ بنت عمران

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔