Pages

Thursday 24 November 2016

اولیاء اللہ سےمدد مانگنے کو شرک کھنے والوں کو منه توڑ جواب

جوابی تحریر(از قلم محمد نوید شھزاد قادری)
*دوست کی مدد،سفارش*
اولیاء اللہ سےمدد مانگنے کو شرک کھنے والوں کو منه توڑ جواب ، پڑھیں اور شیئر بھی کریں
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
شیخ صاحب چہرے پہ بے تحاشہ برہمی و غصے کے تاثرات لیئے ہوئے گھر میں داخل ہوئے
چیخ کے بیگم کو آواز دی،
بیگم بیچاری گھبرا کے آئی،
خیر تو ہے؟ کیا ہوگیا؟
تم فلان شیخ کے گھر گئی تھیں؟
شیخ صاحب نے اپنے دیرینہ، جگری اور گہرے دوست کے نام کا حوالہ دیکر پوچھا؟
"اور تم نے ان سے کہا کہ ھمارے گھر پر حملہ ھونے لگا ھے، ھماری مدد کیجیے، ؟"
"ہاں گئی تھی،
اور کہا بھی تھا" بیگم نے اقرار کیا
کیا؟؟؟؟؟؟؟
شیخ صاحب تقریباً دھاڑتے ہوئے بولے،
شاید انکو بیگم سے انکار کی توقع تھی:
"کیا میں گھر میں نہیں تھا؟
کام سے میری واپسی نہیں ہونی تھی؟
میں مر گیا تھا؟
مجھ سے ڈائریکٹ کیوں نہیں کہا؟
اس شیخ سے کیوں مدد مانگی؟"
"اللہ کرے کہ ایسا کبھی نہ ہو!
مدد تو آپ ہی سے مانگی ہے،
بس وه شیخ صاحب آپ کے اتنے قریبی دوست ہیں تو ان سے جا کر بول دیا کہ آپ کو بتائیں کے حملہ ھونے لگا ھے، "بیگم نے معصومیت سے کہا
شیخ صاحب کا غصہ سوا نیزے پہ پہنچ گیا،"
دماغ درست ہے تمہارا؟
گھر میں موجود اپنے شوہر کو چھوڑ کر تم گھر سے نکلیں، دوسرے علاقے میں موجود میرے دوست کے پاس جا کر کہہ رہی ہو
کہ وہ مجھے بتاۓ ،
وہ کیوں بتاۓ مجھ سے؟
تم نے کیوں نہیں کہا مجھ سے؟"
"ارے وہ آپ کے اتنے قریبی دوست ہیں،
انکی اتنی اہمیت ھے،  آپ کی نظر میں"
بیگم نے شیخ صاحب کے غصے کو گویا ہوا میں اُڑا کر بدستور نرم اور معصوم لہجے میں کہا

شیخ صاحب نے خود کو اپنے بال نوچنے سے بڑی مشکل سے روکا
اور پھنکارتے ہوئے بولے:
"دوست کی بات کی اہمیت،
اسکی اپنی باتوں کے لیئے ہے،
اسکا یہ مطلب نہیں ہے کہ
میری بیوی،
میرے بچے،
میرے والدین یا بہنیں
اپنےدفاع کے لئے مجھ سے کہنے کے بجائے جا جا کے میرے دوست کو بولیں!
تب میں سنوں گا ورنہ نہیں،
ارے جو میرے اپنے ہیں وہ اپنی حالت مجھ سے نہیں بولیں گے تو کس سے بولیں گے؟
دوست جتنا بھی قریبی ہو،
کیا میں نے کہا تم جاکر اپنی مشکل میرے دوستوں سے بولو؟
کیا میرے کسی دوست نے کہا تم سے کہ میرے پاس آئیں اور اپنی مشکلات اور مسائل اسے بتائیں؟ کیا آج تک میں نے تم لوگوں کی حفاظت میں کوئی غفلت کی جو تم دوست کے پاس چلی گئیں؟
بولو جواب دو؟
ذلیل کروا دیا تم نے آج مجھے میرے دوست کے سامنے،
کیا سوچتا ہوگا وہ میرے بارے میں۔۔۔۔۔۔"
شیخ  صاحب بولتے بولتے رونے والے ہوگئے
بیگم نے اس بار بڑی سنجیدگی سے کہا:
"معافی چاہتی ہوں،
ایک چھوٹے سے خاندان کا سربراہ ہو کے آپ کا غصہ سوا نیزے پہ پہنچا ہوا ہے
کہ *آپ کے خاندان کے ایک فرد یعنی میں نے کسی غیر سے نہیں بلکہ آپ کے ہی ایک دوست سے سفارش کیوں کروائی* جبکہ
*آپ کاوطیره بن گیا  ہے کہ آپ خود خالقِ کائنات کی مخلوق ہوتے ہوئے* آپ کبھی
صدر پاکستان سے مشکل کشائی  کروانا چاہتے ہیں،
کبھی وزیر اعظم پاکستان
کے در پر
کبھی آرمی چیف آف پاکستان سے مدد کی اپیل کرتے ہیں
تو کبھی حافظ سعید کو پکارتے ہیں، کہ اللہ تعالی کے گھر کو خطرہ ھے، حرمین شریفین کی مدد کیجیے، 

منع کیا جائے تو جواب ملتا ہے،
مدد  تو ہم اللہ سبحانە وتعالی ہی کے گھر کے لئے مانگ رھے ہیں،

مگر اس کے بندوں  سے
کیوں؟
دوستوں سے کیوں؟
آپ ہی کے بقول،
کیا اللہ سبحانە وتعالی
نعوذ باللہ چھٹی پہ گئے ہوئے ہیں؟
مسجد یا گھر میں پانچ وقت کی اذان میں ہمارا رب ہمیں "فلاح" یعنی کامیابی کی طرف بلا رہا ہے
آپ جاتے کیوں نہیں؟
اور جاتے ہیں تو کیا نماز میں اسے یہ مشکل  نہیں بتا سکتے؟
اور جب اللہ کواپنی مشکل بتا دی تو کیا ضرورت رہ جاتی ہے کہ پاکستانیوں کے در کے چکر لگائے جائیں؟
کیا ان لوگوں نے کہا
کہ اللہ نے ہمیں تمہاری مشکلات دور کرنے کا حق "عطا" کیا ہے؟
کیا اللہ نے کہا کہ میرے گھر کی حفاظت بندوں کی مدد کے ذریعے سے کرو گے تو ھو گی ؟
*جب آپ کو اپنی معمولی سربراہی میں اپنے عزیز ترین دوست کی شمولیت گوارہ نہیں*
*تو...*
*تو...*
*خالقِ کائنات سے اسکی امید کیوں رکھتے ہیں؟*
غالباً سجھ گئے ہونگے آپ
کہ میں آپ کے دوست کے پاس کیوں گئی تھی؟
بیگم نے بات ختم کی اور کمرے سے نکل گئیں...
  شیخ  صاحب اے سی کھول کر پسینہ سکھانے لگے.

(نتیجہ : ولی اللہ سے سنی "عبدالله" مدد مانگے تو مشرک کا فتوی
اور غیر اللہ سے مدد امام کعبه مانگے تو مومن کا مومن  ھی رھے ،،،،
حیرت ھے،،، مدد بھی اللہ تعالی کے گھر کی حفاظت کے لئے اور وہ بھی غیر اللہ سے ، اب توحید کو کوئی خطرہ نہیں????......
پتہ چلا اصل بغض اولیاء اللہ اور مذھب حق اھل سنت و جماعت والوں سے ھے ، جس نے نجدی کی عقل پر پرده ڈال دیا ھے،،، )
سچ کہا کسی نے
" خدا جب دین لیتا ھے، تو عقلیں چھین لیتا ھے"

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔