Pages

Monday, 7 November 2016

کرامات اولیاء اللہ علیہم الرّحمہ حق ہیں علامہ ابن تیمیہ کی زبانی

کرامات اولیاء اللہ علیہم الرّحمہ حق ہیں علامہ ابن تیمیہ کی زبانی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ابن تیمیہ لکھتے ہیں کہ اہل سنت و جماعت کے اصول میں سے ہے اولیاء الله کی کراما ت کی تصدیق کرنا اور جو کچھ ان کے ہاتهو ں پر خوارق عادات صادر ہوتے ہیں مختلف علوم ومکا شفات میں اور مختلف قدرت و تا ثیرات میں ان کی تصدیق کرنا الخ
(. مجموع الفتاوى ج 3 ص 156. ).

اولیاء کی ایک کرامت مردوں کو زنده کرنا ہے

ابن تیمیہ لکھتے ہیں کہ کبهی مردوں کو زنده کرنا انبیاء کے متبعین یعنی اولیاء کے ہاتھ پر بهی ہوتا ہے ، جیسا کہ اِس امت کی ایک جماعت کی ہاتهوں پر یہ کرامت صادر ہوئی الخ ۔
(.كتا ب النبوات ص 298 .)

اسی کتاب میں لکھتے ہیں کہ مردوں کو زنده کرنا تو اس میں بهت سارے انبیاء وصلحاء شریک ہیں ۔ (.كتا ب النبوات ص .218.).

ایک آدمی کا گدها راستے میں مر گیا اُس کے ساتهیوں نے اُس کو کہا کہ آ جاؤ ہم اپنی سواریوں پر تیرا سامان رکهتے ہیں اُس آدمی نے اپنے ساتهیوں کو کہا تهوری دیر کیلئے مجهے مہلت دو، پهر اُس آدمی نے اچهے طریقہ سے وضو کیا اور دو رکعت نماز پڑهی ، اور الله تعالی سے دعا کی تو الله نے اس کے گدهے کو زنده کر دیا پس اس آدمی نے اپنا سامان اس پر رکھ دیا ۔ (. مجموع الفتاوى ج 11 ص 281.)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔