قادیانی کے کافر ہونے کی دلیل نمبر 1 اللہ کے گستاخ و منکر ہیں قادیانی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اللہ تعالیٰ کی ذات وحدہٗ لاشریک ہے، حق تعالیٰ کی ذات پر اس کی جملہ صفات کے ساتھ غیر متزلزل ایمان اسلام کے لیے شرط ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں ادنیٰ توہین بھی بدترین کفر ہے جبکہ مرزا قادیانی نے اللہ تعالیٰ کی ذات مقدسہ کے بارے میں وہ خرافات بکیں ہیں جو اس کے بدباطن کی عکاسی کرتی ہیں۔ چندحوالہ جات ملاحظہ فرمائیں:۔
قیوم العالمین ایک ایسا وجود اعظم ہے جس کے بے شمار ہاتھ پیر اور ہر ایک عضو کثرت سے ہے کہ تعداد سے خارج اور لاانتہا عرض اور طول رکھتاہے اور تیندوے کی طرح اس وجود اعظم کی تاریں بھی ہیں جو صفحہ ہستی کے تمام کناروں تک پھیل رہی ہیں۔(روحانی خزائن ج 3ص 90)
اس عبارت میں مرزا قادیانی نے اللہ تعالیٰ کی ذات کو تیندوے سے تشبیہ دی ہے۔ جبکہ قرآن کا اعلان ہے: لیس کمثلہٖ شیءٍ (نہیں ہے اس اللہ کی مثل کوئی شئی)
کیا کوئی عقل مند اس بات کو قبول کرسکتاہے کہ اس زمانہ میں خدا سنتاتوہے مگر بولتانہیں، پھر اس کے بعد یہ سوال ہوگا کیوں نہیں بولتاکیا (اللہ کی) زبان پر کوئی مرض لاحق ہوگئی ہے۔ (روحانی خزائن ج 21 ص 312)
وہ خدا جس کے قبضہ میں ذرہ ذرہ ہے اس سے انسان کہاں بھاگ سکتاہے وہ فرماتاہے کہ میں چوروں کی طرح پوشیدہ آؤں گا۔ (روحانی خزائن ج 20ص 396)
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا انکار:
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جابجا اپنی وحدانیت کے دلائل ذکر کیے ہیں اور ہر طرح کے رشتہ سے نا صرف برات کا اعلان کیا ہے بلکہ جن لوگوں نے خدا کے سوا خدا کی اولاد وغیرہ کا عقیدہ گھڑا اُن کی سخت تردید کی ہے۔ سورۃ اخلاص توحید کے مضامین پر ہی مشتمل ہے لیکن مرزاقادیانی کے توحیدباری تعالیٰ کے متعلق کیا نظریات ہیں ملاحظہ فرمائیں! مرزاقادیانی خدائی کا دعویٰ کرتے ہوئے لکھتاہے:
میں نے خواب میں دیکھا کہ میں خود خدا ہوں اور میں نے یقین کرلیا میں وہی ہوں
(روحانی خزائن ج 5 ص546)
مرزاقادیانی کہتا ہے،مجھ پر وحی نازل ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے مجھے فرمایا اَنْتَ مِنِّیْ بِمَنْزِلَۃِ اَوْلَادِی اے مرزا تو میرے نزدیک میری اولاد کی طرح ہے (تذکرہ ص 345 طبع چہارم)
اَنْتَ مِنِّیْ بِمَنْزِلَۃِ وَلَدِی اے مرزا تو مجھ سے میرے بیٹے کی طرح ہے۔ (تذکرہ طبع چہارم ص422)
اپنے بیٹے کو خداتعالیٰ سے تشبیہ دیتے ہوئے لکھتاہے کہ خدا نے مجھے کہا کہ: ہم ایک لڑکے کی تجھے بشارت دیتے ہیں جس کے ساتھ حق کا ظہور ہوگا گو یا آسمان سے خدا اتر ے گا (روحانی خزائن ج22 ص99)
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔