Pages

Saturday 5 November 2016

مسلمان کون ہے

مسلمان کون ہے؟ کردارِ مسلم کیا ہونا چاہئے؟ کیا آج ہم سیرت و کردار میں مسلمان کہلانے کے حقدار ہیں؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات جاننے کے لئے ہمیں کردارِ مسلم کی بنیادی علامات اور مسلمانوں کے اہم تشخصات کو جاننا ہوگا۔ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں ’’مسلمان‘‘ کی علامت کا ذکر کچھ یوں فرمایا:

بَلٰی مَنْ اَسْلَمَ وَجْهَهُ ِﷲِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَلَهُ اَجْرُهُ عِنْدَ رَبِّهِ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ.

’’ہاں، جس نے اپنا چہرہ اﷲ کے لیے جھکا دیا (یعنی خود کو اﷲ کے سپرد کر دیا) اور وہ صاحبِ اِحسان ہوگیا تو اس کے لیے اس کا اجر اس کے رب کے ہاں ہے اور ایسے لوگوں پر نہ کوئی خوف ہوگا اورنہ وہ رنجیدہ ہوں گے‘‘۔ (البقرة، 2: 112)

یہ آیت کریمہ واضح کرتی ہے کہ مسلمان وہ ہے جو خود کو اللہ کے حضور جھکادے۔ اللہ کے حضور جھکانا یہ ہے کہ انسان کے وجود سے صادر ہونے والے ہر فعل، قول، خلق و عادت، رویہ و طریقہ، طرز عمل اور طرز گفتگو میں اللہ کا رنگ نظر آئے، یعنی انسان اخلاق الہٰیہ اور اخلاق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے متصف نظر آئے۔

اسی لئے باری تعالیٰ نے اپنے بندوں کو ایسی ہستیوں سے متعارف کراتا ہے جنہوں نے خود کو اس کے حضور، مَنْ اَسْلَمَ وَجْهَهُ لِلّٰه کے مصداق جھکایا اور مسلمان کا اعزاز پانے والوں میں سے ہوگئے۔ اس وجود مسلم کا تعارف کراتے ہوئے سورہ آل عمران میں ارشاد فرمایا:

مَا کَانَ اِبْرٰهِيْمُ يَهُوْدِيًّا وَّلَا نَصْرَانِيًّا وَّلٰـکِنْ کَانَ حَنِيْفًا مُّسْلِمًا. (آل عمران: 67)

’’ابراہیم (علیہ السلام) نہ یہودی تھے اور نہ نصرانی وہ ہر باطل سے جدا رہنے والے (سچے) مسلمان تھے‘‘۔

باری تعالیٰ اس آیت کریمہ میں ایک مسلمان کا تعارف کروا رہا ہے کہ مسلمان ہمیشہ باطل سے جدا اور حق سے وابستہ ہونے والا ہوتاہے۔۔۔ مسلمان وہ ہے جو شرک کو چھوڑتا ہے اور توحید پر خود کو قائم کرتا ہے۔۔۔ مسلمان وہ ہے جو جھوٹ سے بیزار ہوتا ہے اور سچ کا دلدادہ ہوتا ہے۔۔۔ مسلمان وہ ہے جو پیکر اطاعت ہوتا ہے۔۔۔ اس کا وجود شر نہیں بلکہ خیر ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کے حضور جھک جانے کے باعث اس کے وجود کا نام ہم نے قرآن میں مسلمان رکھا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

هُوَ سَمّٰکُمُ الْمُسْلِمِيْنَ مِنْ قَبْلُ وَفِيْ هٰذَا. (الحج، 22: 78)

’’اس (اﷲ) نے تمہارا نام مسلمان رکھا ہے، اس سے پہلے (کی کتابوں میں) بھی اور اس (قرآن) میں بھی ‘‘۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔