قادیانی کا کفر نمبر 2 منکر ختم نبوت ہے اور خود نبوت کا دعویدار ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت کی تکمیل ہوچکی. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےبعد کسی بھی قسم کا دعویٰ نبوت کھلا کفر ہے۔ چنائچہ شرح فقہ اکبر میں ہے
”دعویٰ النبوۃ بعد نبیّنا کفر بالاجماع“ (شرح فقہ اکبر ص 202)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعویٰ نبوت کرنا کفر ہے اور اسی پر ساری امت کا اجماع ہے اور صرف یہی نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی خود کو نبی کہے اور مراد لغوی معنی یعنی ”پیغام پہنچانے والے“ تو بھی وہ کافر ہے۔ چنانچہ فتاویٰ عالمگیری کے صفحہ 263 جلد 2 پرہے۔
”من قال انا رسولُ اللہ اوْ قال بالْفارسیۃمن پیغمبرم یریدُ بہ من پیغام برم یکفر“
”اور اگر کوئی کہے میں رسول ہوں یا فارسی میں کہے میں پیغمبر ہوں اور مراد یہ ہوکہ میں پیغام پہنچاتاہوں تو تب بھی کافر ہوجائے گا“۔ جب کہ مراز قادیانی نے کھلے لفظوں میں نبوت ورسالت کا دعویٰ کر کے اس کفر کا بھی ارتکاب کیا ہے۔ مرزا کے دعویٰ رسالت پر چند عبارات ملاحظہ فرمائیں۔
اللہ نے مجھے بھیجا اور اسی نے میرانام نبی رکھا ہے اور اسی نے مجھے مسیح موعود کے نام سے پکارا ہے
(روحانی خزائن ج 22 ص 503)
؎ خدا وہ خدا ہے جس نے اپنے رسول یعنی اس عاجز کو ہدایت اور دین حق اور تہذیب اخلاق کے ساتھ بھیجا
(روحانی خزائن ج 17 ص426)
؎ سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔
(روحانی خزائن ج 18 ص 231)
مراز قادیانی کی کتب سے چند عبارات نقل کی ہیں جن میں مراز قادیانی نے صراحتاً دعویٰ نبوت کیا ہے اور سرکار دوجہاں خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعویٰ نبوت بالاجماع کفر ہے، اس لیے مرزاقادیانی اور اسے ماننے والے اس کفر کے ارتکاب کیوجہ سے کافر دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔