Pages

Wednesday, 30 November 2016

تم لوگ نبیﷺ کے وصال کے دن یعنی بارہ ربیع الاول کو جشن مناتے ہو ؟ کا جواب

تم لوگ نبیﷺ کے وصال کے دن یعنی بارہ ربیع الاول کو جشن مناتے ہو ؟ کا جواب
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ہم یہ پہلے ثابت کر چکے ہیں کہ بارہ ربیع الاول حضورﷺ کی تاریخ وصال نہیں ہے۔

اگر بالفرض اس بات کو تسلیم کربھی لیا جائے کہ بارہ ربیع الاول شریف کو ہی آپﷺ کا وصال شریف ہوا تھا تو وفات کا غم وفات سے تین دن کے بعد منانا قطعا جائز نہیں۔ اسلام میں سوگ صرف تین دن ہے چنانچہ حدیث شریف ملاحظہ ہو۔

حدیث شریف: ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم کسی وفات یافتہ پر تین روز کے بعد غم نہ منائیں مگر شوہر پرچار ماہ دس دن تک بیوی غم منائے گی (بحوالہ: بخاری جلد اول ص 804، مسلم جلد اول ص 486)

فائدہ: ثابت ہوا کہ تین دن کے بعد وفات کا سوگ منانا ناجائز ہے۔ نبی کے وصال کا غم منانے کا حکم ہوتا تو تاجدار کائناتﷺ ہر جمعہ (یوم ولادت حضرت آدم علیہ السلام) منانے کے بجائے یوم سوگ منانے کا حکم دیتے چنانچہ حدیث ملاحظہ ہو۔

حدیث شریف: حضرت اوس بن اوس رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ سید عالمﷺ نے فضیلت جمعہ بیان کرتے ہوئے فرمایا۔ تمہارے دنوں میں سب سے افضل جمعہ کا دن ہے اس میں حضرت آدم علیہ السلا کو پیدا کیا اور اسی میں ان کا وصال ہوا (بحوالہ: ابو داؤد شریف، ابن ماجہ، نسائی شریف)

الحمدﷲ! قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بات ثابت ہے کہ انبیاء کرام، شہداء اور صالحین اپنی قبور میں جسم و جسمانیت کے ساتھ حیات ہیں۔ جب حضورﷺ حیات ہیں تو پھر سوگ اور غم کیسا؟ خود حضورﷺ ارشاد فرماتے ہیں چنانچہ حدیث شریف ملاحظہ ہو۔

حدیث شریف: حضرت عبداﷲ ابن مسعود رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ تاجدار کائناتﷺ نے ارشاد فرمایا:

حیاتی خیرلکم و مماتی خیر لکم

میری ظاہری حیات اور وصال دونوں تمہارے لئے باعث خیر ہے (بحوالہ کتاب الشفاء از: امام قاضی عیاض علیہ الرحمہ)

الزام لگانے والو! ذرا سوچو اور یاد کرو بخاری شریف کی پہلی حدیث ’’اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے‘‘ لہذا ہم جشن ولادت کی خوشی کی نیت سے میلاد مناتے ہیں نہ کہ وصال کی خوشی پر جشن مناتے ہیں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔