Pages

Friday 30 June 2017

وہابی نجدی در اصل خارجی ہیں

وہابی نجدی در اصل خارجی ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
وہابیوں کا عقیدہ یہ ہے کہ دنیا میں صرف وہابی ہی اصل موحّد ہیں اور ان کے علاوہ بقیہ تمام مسلمان مشرک ہیں، لہٰذا انہیں یا ان کی اولادوں کو قتل کرنا اور ان کا مال لوٹنا جائز ہے اور ان کے علاقے (ممالک) کفر و شرک کے علاقوں (ممالک) میں شامل ہیں۔

اس فرقہ کا عقیدہ ہے کہ جب تک کوئی مسلمان بھی رسول  ۖخدا کی مسجد یا قبر اور ان کی زیارت کی نیت سے مدینہ جائے گا یا آپ سے شفاعت طلب کرے گا اس کے لئے ''لا الٰہ الا اللّٰہ'' اور ''محمّد رسول اللّٰہ'' کی گواہی دینا بے فائدہ ہے۔

ان لوگوں کا کہنا ہے کہ جو مسلمان بھی مذکورہ باتوں کا عقیدہ رکھتا ہے وہ مشرک ہے اور اس کا شرک دور جاہلیت کے مشرکوں، بت پرستوں اور ستارہ پرستوں سے بھی بدتر ہے۔ (مزید تفصیل کے لئے الرسائل العلمیہ التسع، مؤ لفہ: محمد بن عبد الوہاب نجدی ، ص٧٩، یا ( شیخ صنعانی کی تالیف: تطہیر الاعتقاد ص١٢،ا ور ص٣٥، فتح المجید، ص٤٠و ص٤١،)(رسالۂ اربع قواعد نیز رسالۂ کشف الشبہا ت ، مؤ لفہ: محمد بن عبد الوہاب نجدی ) کی دوسری اہم کتابیں ملاحظہ فرمایئے ۔(یہی عقائد و نظریات خوارجیوں کے تھے اور ہیں )

محمد بن عبد الوہاب نے کشف الشبہات نامی رسالہ میں تقریباً ٢٤ بار (اپنے پیرووں کے علاوہ) تمام مسلمانوں کے لئے شرک اور مشرک جیسے الفاظ استعمال کئے ہیں اور بیس (٢٠) بار انہیں کفار، بت پرست، مرتد، منکرتوحید، دشمن توحید، دشمن خدا اور اسلام کا مدعی کہا ہے اور عبد الوہاب کے پیرووں نے بھی اپنی کتابوں میں یہی سب کچھ تحریر کیا ہے۔

بھلا بتایئے، کیا واقعاً وہابیوں نے یہ عقیدہ اسلاف کے اجماع سے حاصل کیا ہے؟ یا انہوں نے دین میں یہ ایک خطرناک بدعت ایجاد کی ہے؟اور خارجیوں کے نظریات و عقائد کو اپنایا ہے ؟

اس سلسلہ میں ابن حزم نے یہ بنیادی قاعدہ و قانون بیان کیا ہے : کبھی بھی کوئی مسلمان، عقائد سے متعلق کسی مسئلہ میں اپنا نظریہ بیان کر نے سے نہ کافر ہوتا ہے نہ فاسق، اس کے بعد انہوں نے ان بزرگوں کے نام ذکر کئے ہیں جو اس نظریہ کے قائل تھے، یہاں تک کہ وہ کہتے ہیں: ''جہاں تک ہمارے علم میں ہے یہ تمام صحابہ کا قول ہے اور ہمیں اس بارے میں کوئی اختلاف نظر نہیں آتا ہے۔'' (الفصل، مولفہ: ابن حزم، ج٢، ص٢٤٧، نیز کتاب الیواقیت و الجواہر، مولفہ: شعرانی مبحث ٥٨ )

ابن تیمیہ نے بھی اعتراف کیا ہے کہ خوارج کے علاوہ کسی شخص نے کسی مسلمان کو کسی گناہ یا اپنی رائے ظاہر کرنے کی وجہ سے کافر نہیں قرار دیا ۔ (ابن تیمیہ کے فتووں کا مجموعہ، ج١٣، ص ٢٠)

ثابت ہوا وہابیوں نجدیوں نے اپنے تمام عقائد و نظریات خوارجیوں سے لیئے ہیں اور انہیں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں ۔ جلد اس موضوع پر ہم مزید تفصیل سے لکھیں گے ان شاء اللہ العزیز ۔ اللہ اس فتنہ کے شر سے بچائے آمین ۔ ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔