Pages

Thursday 20 July 2017

میرا کوئی فرقہ نہیں ، میں تو بس مسلمان ہوں

میرا کوئی فرقہ نہیں ، میں تو بس مسلمان ہوں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
آجکل یہ بات بہت زیادہ پسند کی جاتی ہے۔ خاص طور سے پڑھے لکھوں میں ۔ اپنے اس جملہ سے ظاہر وہ یہ کر نا چاہتے ہیں کہ آجکل جتنے فرقے ہیں وہ فرقہ تو ہیں مگر مسلمان نہیں ہیں ،اسلام کو فرقہ پرستی سے کیا لینا؟ اس لئے میرا تعلق کسی فرقہ سے نہیں بلکہ میں صرف مسلمان ہوں ۔

اگر آپ اس بات/قول کو حدیث کی روشنی میں دیکھیں تو پائیں گے کہ یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم کی بات کے مخالف ہے۔حدیث آپ نے سن ہی رکھی ہوگی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے فرمایا :میری امت میں تہتر فرقے ہونگے ، بہتّر ان میں سے جہنم میں جائیں گے اور صرف ایک "فرقہ" جنت میں جائے گا۔ آگے آپ نے اس ایک فرقہ کو پہنچاننے کیلئے ما انا علیہ و اصحابی کی کسوٹی دی ہے ۔

اس حدیث میں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ جس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے جنت میں جانے والا قرار دیا ہے وہ بھی ایک "فرقہ" ہی ہے اور تہتر فرقے اس کو ملاکر تہتر ہونگےوہ تہتر سے الگ نہیں ہو گا۔ ان میں سے صرف ایک "فرقہ "کو جنتی قرار دینے کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ " فرقہ" مسلمان ہوگا تبھی تو وہ جنت میں جائے گا۔ ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ وہ فرقہ چلا تو جائے جنت میں مگر مسلمان نہ ہو۔ لا محالہ اس "فرقہ" کو مسلمان ماننا ہوگا اب جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ میرا کوئی فرقہ نہیں ہے میں صرف مسلمان ہوں اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ اپنا شمار تہتر فرقوں میں سے کسی میں نہیں کرتااور جب وہ تہتر میں ہی نہیں ہے تو وہ کیااس "فرقہ" میں ہو سکتا ہے جس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے جنت کی بشارت دی ہے ؟؟؟
بالکل بھی نھیں بلکے وہ الگ ایک فرقہ کا رکن ھے جن کا یہ نظریہ ھے ہمارا کوئی فرقہ نھیں تو چند سال یہ سبق پڑھتے رھتے پھر آگے بڑھتے ھیں تو کہتے ھیں ھمارا کوئی مذھب نھیں بس ھم انسان ھیں ۔(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

امام طحطاوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ھیں : فعليكم معاشر المؤمنين بإتباع الفرقة الناجية المسماة بأهل السنة والجماعة فان نصره أي نصرة الله وحفظه وتوفيقه في موافقأتهم وخذلانه وسخطه و مقته في مخالفتهم وهذه الطائفة الناجية قد اجتمعت اليوم في المذاهب الأربعة هم ألحنفيون والمالكيون والشافيون والحنبليون ومن كان خارجا من هذه المذاهب الأربعة فهو من أهل البدعة والنار-(طحطاوی،شرح الدر المختار، کتاب الذبائح، ٤/١٥٤)
ترجمه : واجب ہے تم پر اے گروہ مومنین پیروی کرنا اس نجات یافتہ فرقہ کا جس کا نام اہل سنّت و جماعت ہے ، کیونکہ الله تعالیٰ کی مدد اور حفاظت اور توفیق ان کی موافقت میں ہے . اور ذلت دینا اس (جماعت) کو اور خفا ہونا اور بگاڑنا ان کی مخالفت میں سے ہے . اور یہ نجات یافتہ گروہ آج کے دن مجتمع ہوگیا ہے چار (4) مذاہب (راستوں) میں کہ وہ حنفی اور مالکی اور شافعی اور حنبلی ہیں. جو کوئی نکلا ان چاروں مذہبوں (راستوں) سے تو وو بدعتی اور جہنمیوں میں سے ہے ۔

علامہ ابن نجیم رحمۃ اللہ علیہ نے "كتاب الأشباه و النظائر" میں ناقلا عن المصفى فرماتے ھیں : وإذا سئلنا عن معتقدنا و معتقد خصومنا في القائد يجب علينا عن تقول الحق ما نحن عليه الباطل ما عليه خصومنا-هكذا نقل عن المشائخ أنتهى ۔ (كتاب الأشباه و النظائر، اعتقاد الإنسان في مذهبه، الفصل الثالث، صفحہ ٢٠٧)
ترجمہ : اور جس وقت ہم سے پوچھا جاے ہمارے اعتقاد اور ہمارے مخالف کے اعتقاد کے بارے تو ہمیں واجب ہے ہم پر یہ کہنا کہ جس پر ہم ہیں وہ حق ہے اور جس پر ہمارے مخالف ہے وہ ناحق ہے، ایسا ہی اگلوں سے منقول ہے ۔جو لوگ یہ کہتے ھوئے پائے جاتے ھیں کہ میرا کوئی فرقہ نہیں میں مسلمان ھوںاگر وہ شخص ضروریات دین کا اقرار کرتاھے اور اہل قبلہ ھے اور کم ازکم دین پرعمل کرتاھے وہ بلاشبہ جنتی ھے کیونکہ حدیث شریف اپنی جگہ مگر کسی بھی فرقے کی تکفیر نہیں کی گئی چناچہ علامہ شامی امام غزالی امام اعظم صاحیبین علیہم الرّحمہ نے گمراہ تو لکھا ھے اور اسی پر اعلٰحضرت امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کا فتویٰ ھے ۔ یعنی اہل قبلہ کی تکفیر نہیں کی جائے گی بعض نے لکھا کہ ان کی یعنی گمراہ فرقوں کی مغفرت کی امید رکھی جائے گی ۔ رہ گئے وہ لوگ جو یہ کہتے ھیں میرا کوئی فرقہ نہیں تو بعض ان میں وہ لوگ بھی ھیں جو صرف برائے نام مسلمان ھیں بعض وہ ھیں جو صلح کلیت کے قائل ھیں ، بعض وہ ھیں جو تمام فرقوں کا ردکرتے نظر آتے ھیں جس میں اہلسنّت و جماعت بھی شامل ھے ۔ تو انکے چونکہ الگ الگ مؤقف ھیں اور ایسی اعتبار سے انکا رد بھی کیا جائے گا ۔ مگر یہ جملہ بہرحال غلط العام ھے کہ میرا کوئ فرقہ نہیں ھے کیونکہ اس کا مطلب یہ ھے سب سے الگ ایک نیافرقہ جس کی کوئی بنیاد نہیں ھے ، اور ایسے لوگ اکثر وبیشتر صرف تنقید کرنا چاھتے ھیں جو کہ بلکل گم

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔