Pages

Saturday 10 December 2016

میلاد منانا عملِ توحید ہے

میلاد منانا عملِ توحید ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
یہاں یہ نکتہ سمجھ لینا ضروری ہے کہ میلاد منانا فی الواقع عملِ توحید ہے۔ یہ عمل ذاتِ باری تعالیٰ کو واحد ویکتا ماننے کی سب سے بڑی دلیل ہے کیوں کہ میلاد منانے سے یہ اَمر خود بخود ثابت ہو جاتا ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد منانے والے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ کا بندہ اور اللہ کی مخلوق مانتے ہیں۔ اور جس کی ولادت منائی جائے وہ خدا نہیں ہو سکتا، کیوں کہ خدا کی ذات لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ (نہ اس سے کوئی پیدا ہوا ہے اور نہ ہی وہ پیدا کیا گیا ہے)(1) کی شان کی حامل ہے۔ جب کہ نبی وہ ذات ہے جس کی ولادت ہوئی ہو جیسا کہ حضرت یحییٰ علیہ السلام کے حوالے سے سورئہ مریم میں اﷲ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا :

وَسَلاَمٌ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ. (2)

’’اور یحییٰ پر سلام ہو، اُن کے میلاد کے دن۔‘‘

(1) الاخلاص، 112 : 3
(2) مريم، 19 : 15

حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا :

وَالسَّلاَمُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدتُّ.

مريم، 19 : 33

’’اور مجھ پر سلام ہو میرے میلاد کے دن۔‘‘

تو میلاد منانا گویا نبی کو اللہ تعالیٰ کی مخلوق قرار دینا ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اَفضل و اَعلیٰ مخلوق اِس کائنات میں کوئی نہیں۔ جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد مناتے ہیں تو اﷲ تعالیٰ کی خالقیت اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخلوقیت کا اعلان کر رہے ہوتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیدا ہوئے۔ اِس سے بڑی توحید اور کیا ہے؟ مگر اہلِ بدعت اِس خالص عملِ توحید کو بھی بزعمِ خویش شرک کہتے ہیں جو کہ صریحاً غلط ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔