Pages

Wednesday, 7 December 2016

آمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلم اور اہل مدینہ

آمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلم اور اہل مدینہ
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلم کی آمد کی خبر چونکہ مدینۂ منورہ میں پہلے سے پہنچ چکی تھی اور عورتوں بچوں تک کی زبانوں پر آپ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلم کی تشریف آوری کا چرچا تھا۔اہلِ مدینہ آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکے دیدارکیلئے انتہائی مشتاق وبے قرارتھے۔ روزانہ صبح شہر سے باہرجا کر سراپا انتظار بن کر اِستِقبَال(اِس۔تِقْ۔بَال)کیلئے تیار رہتے تھے،جب دھوپ تیز ہو جاتی تو حسرت و افسوس کے ساتھ گھروں کو واپس لوٹ جاتے۔ایک دن اہل مدینہ انتظار کر کے واپس جا چکے تھے کہ اچانک ایک یہودی نے اپنے قَلعَہ (قَل۔عَہ) سے دیکھاکہ تاجداردوعالَم(صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلم) مدینۂ منورہ کے قریب تشریف لاچکے ہیں۔تواس نے باآواز بلند پکارا:’’اے اہلِ مدینہ!تم جس کاروزانہ اِنتِظَار(اِن۔تِ۔ ظَار)کرتے تھے وہ کاروانِ رحمت آگیا۔‘‘یہ سنتے ہی تمام اَنصار ہتھیاروں سے لیس ہو کر،وَجدوشادمانی کی کیفیت میں دو عالَم کے تاجدارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے اِستِقبَال(اِس۔تِقْ۔بَال)کیلئے اپنے گھروں سے نکل پڑے اور نعرہِ تکبیر کی آوازوں سے تمام شہر گونج اُٹھا۔(مدارج النبوۃ، ۲/۶۳)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔