Pages

Sunday 11 December 2016

بے پردہ خواتین کی محفلِ میلاد ؟ ۔۔۔

بے پردہ خواتین کی محفلِ میلاد ؟ ۔۔۔۔۔۔
آؤ ! لوگو! آج میں تم سے مخاطب ہوں ۔۔۔۔مصلح کی گرجدار آواز گونج ر ہی تھی
یہ کیا ہو رہا ہے ؟ ۔۔۔۔میلاد کی محفل ہو رہی ہے ؟
یہ زرق برق لباس میں سجی سنوری لڑکیاں کیوں اسٹیج کی زینت بنی بیٹھی ہیں ؟
یہ بارگاہ ِ رسالت ماب ﷺ میں نعت کے نذرانے پیش کرنے کے لیے آئیں ہیں اور کچھ ہی دیر کے بعد یہ پروگرام لائیو ٹیلی کاسٹ ہو گا
یہ تم کیوں کررہے ہو؟
تاکہ ثواب ملے ، میں نے قدرے دانتوں کی نمائش کرتے ہوئے کہا
ثواب ؟
یہ پوچھو کتنا عذاب سمیٹ رہے ہو ۔
میں نے ایک نظر اس مصلح کو دیکھا اور کہا لگتا ہے تم صلح کلی یا بد مذہب ہو گئے ہو جو میلاد کی مخالفت کررہے ہو ۔۔۔۔
میرے نادان مسلمان ! تم کو احساس ہے تم ثواب کے نام پر کیاگناہ سمیٹ رہے ہو ؟۔۔۔۔۔کیا اللہ کے نبی ﷺ کی تعلیمات یہ ہی تھیں ؟ مصلح کی آواز میں نرمی تھی ۔
سُنو ! میرے دوست ! سیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ سے کسی نے سوال پوچھا کہ ’’عورتیں جو باہم مل کر مولود شریف پڑھتی ہیں اور اُن کی آوازیں غیر مرد باہر سُنتے ہیں تو اب ان کا اس طریقے سے مولاد شریف پڑھنا ان کے حق میں پڑھنا باعثِ ثواب ہے ؟‘‘
مولانا احمد رضا خاں رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے جواب دیا ’’عورتوں کا اس طرح پڑھنا کہ ان کی آواز نا محرم سُنیں باعثِ ثواب نہیں بلکہ گناہ ہے ‘‘
مزید فرمایا : عورت کا خوش الحانی سے باآواز ایسا پڑھنا کہ نامحرموں کو اس کے نغمہ کی آواز جائے حرام ہے ‘‘
فتاویٰ رضویہ جلد ۲۲ صفحہ ۲۴۲ ،۲۴۴ مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور
اے لوگو! خدارا ! اسلام کی سند کے ساتھ مزید مذاق مت کرو۔۔۔۔۔دین کو دین رہنے دو ایک جانب لادینیت کا طوفان ، لبرل و سیکولر ازم کی غلاظت سے جی متلا رہاہے دوسری جانب ہم نا سمجھی میں ثواب کی خواہشمند گناہ کما رہے ہیں ۔
آئیے !اپنی اصلاح کیجیے
خواتین میلاد منائیں ضرور منائیں مگر نامحرم تک اس کی آواز نہ جائے ۔۔۔۔۔۔۔ صبح و شام میلا د منائیں بلکہ صبح فجر کی نماز کے بعد یا صبح صادق درود و سلام پڑھنا اپنا معمول بنا لیں اس کی برکتیں تم اپنے گھروں پر نازل ہوتی ہوئی دیکھو گی ۔۔۔تمہیں تمہارے گھروں میں سکون کی چاندنی نصیب ہو گی ۔۔۔۔ تمہارے گھروں میں برکتوں کی برکھا برسے گی ۔۔۔۔خوشیاں تمہارے گھر کا طواف کریں گی ۔۔۔۔۔۔
ٹی وی پر سج سنور کر بیٹھ کر نعت خوانی کرنے والی خواتین بالخصوص اس بات کا خیال رکھیں یہ ثواب کے نام پر ایک دھوکہ ہے۔
اے خو دساختہ مفکرو! ایک کام کرو اسلام کی اس کشتی کو پار لگانا اگر تمہارے لیے مشکل ہے تواس میں مزید چھید بھی نہ کرو بعد کے آنے والوں کے لیے کچھ اپنے اسلاف کے نشان تو رہنے دو تاکہ وہ اپنی منزل کو تلاش کر سکیں ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔