اعترض :انبیآء کرام علیہم السلام کی قبورمطہرہ میں ازاوج مطہرات پیش کی جاتی ہیں .وہ ان کےساتھ شب باشی فرماتےہیں.(ملفوظات اعلٰحضرت حصہ سوم صفحہ310مطبوعہ لاھور)
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جواب : ( 1 ) اس جگہ چندامورقابل غورہیں : علم مناظرہ کاقاعدہ ہےکہ نقل کرنےوالاکسی بات کاذمہ دارنہیں ھوتا،اس سےصرف اتنامطالبہ کیاجاسکتاہےکہ اس کاحوالہ اورثبوت کیاہے؟
امام اھلسنت مولانا احمدرضاخان علیہ الرحمۃ نےاپنےطورپریہ بات نہیں کی بلکہ حضرت علامہ محمدعبدالباقی زرقانی شارح مواہب اللدنیہ سےنقل کی ہےاورعلامہ عبدالباقی زرقانی نےیہ بات علامہ ابن عقیل حنبلی سےنقل کی ہے.
ملاحظہ ھو، شرح مواھب للدنیہ للزرقانی جلد6صفحہ196مطبوعہ مصر
اس ثبوت کےبعدامام اھلسنت مولانااحمدرضا علیہ الرحمۃ پرکسی قسم کی ذمہ داری نہیں رہتی.
نجدیوں اگرفتوٰی لگاناہےتوپہلےپہلےامام زرقانی پرلگاؤ پھرامام اھلسنت مولانا احمدرضاخان صاحب علیہ الرحمۃ کی طرف آنا.
( 2 ) : اعلٰحضرت علیہ الرحمۃ نےلکھاانبیائےکرام علیہم السلام کی حیات حقیقی حسی دنیاوی ہےان پرتصدیق وعدہ الہیہ کےلیےمحض ایک آن کوموت طاری ھوتی ہےپھرفورًا ان کوویسےہی حیات عطافرمادی جاتی ہےاس حیات پروہی احکام دینویہ ہیں ان کاترکہ بانٹانہ جائےگاان کی ازواج کونکاح حرام نیزازواج مطہرات پرعدت نہیں وہ اپنی قبورمیں کھاتےپیتےنمازپڑھتےہیں بلکہ علامہ عبدالباقی زرقانی کےحوالےسےلکھاہےکہ انبیآء کرام علیھم الصلوۃ کی قبورمطہرہ میں ازواج مطاہرات پیش کی جاتی ہیں وہ انکےساتھ شب باشی کرتے ہیں . (ملفوظات اعلٰحضرت صفحہ310)
اگرنجدی پوسٹ تیار کرتےوقت پوری عبارت نقل کردیتاتواس کی بےایمانی اسی وقت ظاہرھوجاتی .
نجدیوں کوازواج مطہرات کی گستاخی سےکوئی سروکارنہیں یہ ایک حقیقت ہےجب یہ لوگ نبی کریم علیہ السلام کی گستاخی کوگستاخی نہیں سمجھتےتوازواج مطہرات کی گستاخی کوگستاخی کیاسمجھیں گے.
بات دراصل یہ ہےکہ کہ سیدی اعلٰحضرت علیہ الرحمۃ کےاس ایمان افروز ارشادسےنجدیوں کےگستاخ مولوی اسماعیل دھلوی کابیڑاغرق ھورہاہےکیونکہ نجدی مولوی اسماعیل دھلوی تو نبی کریم علیہ السلام کےمرکےمٹی میں ملنےکاقائل ہے(تقویۃ الایمان صفحہ57) اوراعلٰحضرت علیہ الرحمۃ کاایمان افروزارشاد حیات انبیآء علیھم السلام کی عکاسی کررھاہےجونجدیوں کیلئےتیرونشترکاحکم رکھتاہے.
جب انبیآءکرام علیہم السلام کوحیاتِ حقیقی ،دنیاوی حاصل ہےتوپھرشب باشی سےگستاخی کس طرح ھوگی اس کامطلب تویہ ہوگاکہ ایک آن کےوعدہ الہیہ سےقبل جب انبیآءکرام علیہم السلام ہماری ظاہری آنکھوں کےسامنےتھےتومعاذاللہ عزوجل شب باشی سےاس وقت بھی ازواج مطہرات کی گستاخی ھوتی رہی ؟
یاتوپوسٹ تیار کرنےوالانجدی ایک آن کےوعدہ سےقبل بھی شب باشی کاانکارکرےاوراگرنہیں توپھریہ اپنےہی بقول شب باشی کاالزام عائدکرکےخودبھی ازواج مطہرات کی شان میں گستاخی کامرتکب ھوایانہیں ؟
اور اگریہ نجدی حیات الانبیآء کاقائل ہےتوپھرشب باشی سےگستاخی کس طرح ھوگی ؟
( 3 ) : عالم برزخ میں نبی کریم علیہ السلام سےازواج مطہرات سےملاقات فرمانا،
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاسےروایت ہےکہ نبی کریم علیہ السلام کی بعض بیویوں نےنبی کریم علیہ السلام سےعرض کیاکہ ہم سب میں پہلےآپ سےکون ملےگی .فرمایا:تم میں لمبےھاتھ والی ، انہوں نےبانس لےکرھاتھ ناپنےشروع کردیئے.توحضرت سودہ رضی اللہ عنہادرازھاتھ نکلیں . بعد میں معلوم ھواکہ درازی ھاتھ سےمرادصدقہ وخیرات تھا. ہم سب میں پہلےنبی کریم علیہ السلام کےپاس زینب رضی اللہ عنہا سدھاریں اوروہ خیرات بہت پسندکرتی.
(مشکوٰۃ شریف صفحہ165،مطبوعہ کراچی , بخاری شریف جلد1صفحہ191، مسلم شریف جلد2صفحہ291،)
اس حدیث شریف سے معلوم ھوا:
کہ تمام ازواج مطہرات عالم برزخ میں پیارےآقاعلیہ السلام سےملاقات فرمائیں گی اورسب سےپہلےملاقات کرنےوالی حضرت زینب رضی اللہ عنہاھوں گی ۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔