قرآن اور لفظ نبی کا تذکرہ
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
قرآن مجید میں اللہ تعاليٰ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جابجا ’’النبی‘‘ کے لقب سے یاد فرمایا۔ ارشاد فرمایا:
يٰـاَيّهَا النَّبِيّ اِنَّآ اَرْسَلْنٰـکَ شَاهِدًا.
(الاحزاب:45)
’’اے نبِيّ (مکرّم!) بے شک ہم نے آپ کو (حق اور خَلق کا) مشاہدہ کرنے والا بناکر بھیجا‘‘۔
دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا:
اَلَّذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِيَ الْاُمِّيَ.
(الاعراف:157)
’’(یہ وہ لوگ ہیں) جو اس رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی پیروی کرتے ہیں جو امی (لقب) نبی ہیں (یعنی دنیا میں کسی شخص سے پڑھے بغیر منجانب اللہ لوگوں کو اخبارِ غیب اورمعاش و معاد کے علوم و معارف بتاتے ہیں) ‘‘۔
اگر لفظ ’’نبی‘‘ اور نبوت کے معنی اور مفہوم کی روشنی میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان نبوت کو سمجھنے کی کوشش کریں تو لفظِ ’’نبی‘‘ کے اندر بھی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بہت سی شانوں کا تذکرہ موجود ہے۔
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔