Pages

Friday 16 December 2016

سوال ، قبر پکی کرنا

Slam
Suwal-Qabar paki krne k bare mein kia hukam hy?
...........................
الجواب- قبر کا وہ حصہ جو میت کے ساتھ متصل ہواسے بغیر ضرورت کے پکا کرنا مکروہ ہے لیکن اگر زمین نرم یا تر ہوتو کر سکتے ہیں اور اگرقبر کا گڑھا کچا ہو اوراوپر سے پکی ہواس میں مطلقاََ ممانعت نہیں جیسا کہ حلیہ پھر ردالمختار میں ہے”کرھوالاجر والواح الخشب وقال التمرتاشی:ھذا ان کان حول المیّت وان کان فوقہ لا یکرہ لانہ عصمة من السبع وقال مشائخ بخاریٰ:لایکرہ فی بلدتنا لمساس الحاجة لضعف الارض
ترجمہ:علماءنے قبر میں پکی اینٹیں لگانے کو مکروہ قرار دیا ہے اورعلامہ تمرتاشی نے فرمایا یہ اس وقت ہے جب یہ میت کے ارد گرد ہو اگر اوپر ہو تو مکروہ نہیں۔اور بخاریٰ کے مشائخ نے فرمایا یہ ہمارے شہر میں مکروہ نہیں زمین کے نرم ہونے کی وجہ سے۔
(ردالمختارمع در مختار،ج3،ص167،مکتبہ رشیدیہ،کوئٹہ)
اور اعلیحضرت رحمة اللہ علیہ فتاویٰ رضویہ میں ارشاد فرماتے ہیں :قبر پختہ بنانے میں حاصل ارشاد علمائے امجادر حمہم ﷲ تعالٰی یہ ہے کہ اگر پکی اینٹ میّت کے متصل یعنی اس کے آس پاس کسی جہت میں نہیں کہ حقیقۃً قبر اسی کا نام ہے بلکہ گڑھا کچّا اور بالائے قبر پختہ ہے تو مطلقاً ممانعت نہیں، یہاں تک کہ امامِ اجل فقیہِ مجتہد اسمٰعیل زاہدی نے خاص لحد میں پکی اینٹ پر نص فرمایا جبکہ کچّے چوکے کی تَہ ہواور اپنی قبر مبارک میں یونہی کرنے کی وصیت فرمائی او رمتصل میّت ممنوع مکروہ ، مگر جبکہ بضرورت تری ونرمی زمین ہو تو ا س میں بھی حرج نہیں۔(فتاویٰ رضویّہ ، ج9،ص421،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
واللہ اعلم بالصواب

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔