Pages

Wednesday 21 December 2016

مولانا طارق جمیل صاحب کا خواب اس تحریر پر مکتبہ دیوبند کے مشہور عالم دین عبداللہ کانپوری صاحب نے جو جواب دیا ملاحظہ فرمائیں ۔۔

مولانا طارق جمیل صاحب کا خواب
اس تحریر پر مکتبہ دیوبند کے مشہور عالم دین عبداللہ کانپوری صاحب نے جو جواب دیا ملاحظہ فرمائیں ۔۔🍂🍂🍂🍂🍂🍂

دیوبند مکتبہ فکر کا جواب
تحریر ۔۔۔امین الحق عبداللہ کانپوری
مسلک دیوبند

بسم الله الرحمن الرحیم۔
بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے اکثر و بیشتر افراد کو علمائے دیوبند کے عقائد و نظریات کے سلسلے میں غلط فہمی میں رکھا گیا ہے۔ بےشمار کتابوں اور بیانات میں دیوبند کے اکابر و اصاغر کی جانب سے اپنے عقائد و نظریات کی کھل کر وضاحت کیے جانے باوجود بریلوی مکتب فکر کے اکثر علماء جانے انجانے میں اپنے پیروکاروں کو صحیح بات بتلانے سے کتراتے ہیں۔ الله انہیں ہدایت عطا فرمائے۔ آمین

جمہور اہلسنت والجماعت علماء دیوبند کا اجماعی عقیدہ ہے کہ الله رب العزت نے اپنے محبوب سرور کونین تاجدار دوعالم جناب محمد رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو ساری کائنات میں سب سے زیادہ علم عطا کیا ہے۔ آپ علیہ الصلوة والسلام کی بعثت مبارکہ سے قبل وہ بہت سی وہ باتیں جو پردۂ راز میں پوشیدہ تھیں، آپ علیہ الصلوة والسلام کے ذریعہ ہی الله رب العزت نے اپنے بندوں تک پہنچائی ہیں۔
علمائے دیوبند کا اجماعی عقیدہ ہے کہ حضور نبی علیہ الصلوة والسلام آج بھی اپنے روضۂ اقدس میں زندہ ہیں، جب ہم دور سے درود پاک پڑھتے ہیں تو الله رب العزت نے فرشتوں کی ڈیوٹی لگائی ہوئی ہے جو آپ علیہ الصلوة والسلام تک ہمارا سلام پہنچاتے ہیں، اور جب کوئی شخص آپ کے روضہ اقدس کے پاس سلام پیش کرتا ہے تو آپ علیہ الصلوة والسلام اسے خود سنتے ہیں اور اس کا جواب دیتے ہیں۔
جب علمائے دیوبند کا یہ عقیدہ ہے کہ حضور علیہ الصلوة والسلام اپنے روضہ اقدس میں حیات ہیں تو الله رب العزت کی طرف سے اپنے محبوب کو کسی امر پر مطلع فرمادینا کوئی بعید بات نہیں ہے۔
نیز حضور علیہ الصلوة والسلام کے فرمان کے مطابق علمائے دیوبند کا عقیدہ ہے کہ شیطان خواب میں انبیاء کی شکل میں نہیں آسکتا، اگر کوئی مسلمان کسی نبی کو خواب میں دیکھنے کا شرف حاصل کرتا ہے تو یہ حقیقت پر مبنی ہوتا ہے۔
لہذا الله کے ذریعہ اپنے محبوب کو کسی امتی کی بخشش پر مطلع کرنا اور حضور علیہ الصلوة والسلام کا کسی مسلمان کو خواب کے ذریعہ بتلادینا علمائے دیوبند کے عقیدہ سے ثابت ہے۔

قابل صد احترام جناب اشفاق مدنی صاحب زید مجدکم کو یقینا اس سلسلے میں غلط فہمی ہوئی ہے، ہمیں امید ہے کہ وہ ہماری اس تحریر کے بعد اپنی بدگمانی کو دور فرماکر علمائے دیوبند کے عقائد و نظریات کا ازسر نو حقیقی مطالعہ فرمائیں گے۔

الله رب العزت ہم سب کو حق بات سمجھنے اور حق بات سمجھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

طالب دعا
امین الحق عبدالله کانپور
۱۱ ربیع الاول ۱۴۳۸ھ

🌺گزارشات 🌺
تحریر ۔۔ اشفاق مدنی
(خادم اہل اسلام )
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دیوبند مکتبہ فکر کے جید عالم دین موصوف امین الحق عبداللہ صاحب نے اپنے مسلک کے احباب کو اہلسنت کے نظریات کے قریب لانے اور ان کو اپنانے میں جس جرات کا مظاہرہ کیا میں اس پر ان کو داد تحسین پیش کرتا ہوں
🌻امین الحق عبداللہ صاحب نے کہا ہمارا متفق نظریہ یہ ہے کہ کائنات عالم میں سب سے زیادہ علم اللہ نے نبی کریم علیہ السلام کو دیا
اور جو باتیں آپ کو معلوم نا تھی سب اللہ کریم نے بتا دیں اور سکھا دیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!
🌻لھذا اب  دیوبند مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی دوست کسی سنی سے لڑائی کرتے ہوئے یہ نا کہے گا کہ حضور علیہ السلام کو دیوار کے پیچھے کا علم نہیں
اور جو اکابر دیوبند علماء رشید احمد گنگوہی صاحب اور خلیل احمد انبیٹھوی صاحب نے براہین قاطعہ میں کہا کہ "شیطان اور ملک الموت کے علم کی وسعت نص سے ثابت ہے جبکہ نبی اکرم علیہ السلام کے علم کی وسعت پر نص نہیں " معاذ اللہ
آپ کے جواب کی روشنی میں  ایسا کہنا یقینا منافی اسلام  ہے
اس جملے پر دیوبند مسلک نے بہت تاویلیں پیش کیں جو کہ درست نا تھیں  آپ نے تاویل کے بغیر موقف پیش فرما کر کئ دیوبند سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو درست راہ دکھا دی 
یہ آپ کی جانب سے اچھی پیش رفت ہے
🌻مولانا امین الحق عبداللہ صاحب نے فرمایا ہمارا عقیدہ ہے حضور نبی کریم علیہ السلام اپنے مزار پرانوار میں زندہ ہیں
🌻لھذا اب مسلک دیوبند میں بری طرح پھیلنے والی مماتی فکر جن کے نزدیک نبی کریم علیہ السلام مزار پاک میں حیات نہیں اس کو دور کرنے میں مزید اپنا کردار ادا فرمائیں  اور
حیات النبی کے عقیدے کو اعلانیہ بیان کرنے پر توجہ دیں تو بہت فائدہ ہو گا
🌻مولانا امین الحق صاحب نے
جنید جمشید صاحب کو شہید اور رحمة اللہ علیہ لکھا اور کہا
اللہ نے رسول اکرم کو ان کی بخشش کی اطلاع دی  اور آپ نے طارق جمیل تک بخشش کا پروانہ پہنچا دیا ۔۔۔۔۔۔۔
🌻مولانا صاحب کے ان جملوں سے  واضح معلوم ہوتا
مکتبہ دیوبند کے جید علماء جنید جمشید صاحب کے تمام معمولات کو درست اور شرک سے پاک
عین اسلام مانتے ہیں ۔۔۔
🌻تو میرے مسلمان دوستو جنید جمشید کے معمولات میں "نبی کریم کو پکارنا
اور یاحبیبی ،یارسولی ،یاسیدالبشروغیرہ کہنا بھی ہے اور یقینا دیوبند مکتبہ فکر سے متاثر بہت سارے نوجوان "یارسول اللہ وغیرہ کہنے پر مسلک اہلسنت سے لڑتے جھگڑتے ہیں جس کے نتیجے معاشرے میں فسادات پھوٹتے ہیں
تو حضرت کے جواب سے معلوم ہوا یہ کہنا شرک نہیں کیونکہ اگر یہ شرک ہے تو جناب جنید جمشید صاحب مشرک ہوئے اور مشرک کو رحمہ اللہ کہنے کا حکم بہت سخت ہے جسے مولانا صاحب بخوبی جانتے ہیں
🌻۔۔جنید جمشید صاحب نے یارسول یاحبیب یاسید البشر وغیرہ کہا شک ہو تو اس لنک کو Ok فرما کر سن لیں اور دیکھ لیں
https://youtu.be/F_S-4PZWSJo
اسی طرح محفل کے آخر میں کھڑے ہو کر سلام پڑھنا اور لفظ یا کہنا
مسلک دیوبند کے احباب کے نزدیک سخت بدعت اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے
یہ کام بھی جنید جمشید صاحب نے اپنی زندگی میں کیا اور اعلانیہ کیا
شک ہو تو اس لنک کو وزٹ فرمائیں
https://youtu.be/-v6p9kvhDcU
🌻اگر غیر اللہ کو "یا" کے ساتھ پکارنے محفل کے آخر میں کھڑے ہو کر سلام پڑھنے نعتیں پڑھنے وغیرہ معمولات کے باوجود جنید جمشید صاحب رحمہ اللہ کہلائیں تو ایک عام سنی پر یہی کام کرنے پر شرک کا فتوی کیوں ۔۔۔؟ 
🌻یقینا بلاشبہ مسلک دیوبند کے احباب کو اہلسنت کے بارے سب غلط فہمیاں تھیں جس کو دور کرنے اور نبی کریم علیہ السلام کی تعظیم حضور کو اللہ کا بندہ و محبوب سمجھ کر پکارنا
ان کو مزار میں حیات ماننا اور ان کا اللہ کی عطا و مدد سے امت پر خبردار ہونا
ان پر سلام پیش کرنا ان کی دل و جان سے تعریف و توصیف بیان کرنا
جیسے فطری و اسلامی نظریات کی جانب آپ اپنی قوم کو لانے کی کوشش فرما رہے ہیں
امید ہے اب سوشل میڈیا پر ان معاملات پر دیوبند احباب بحث و مباحثہ ختم کر کے ایک امت کا درس عام کرنے کی کوشش کریں گے
🌻جناب امین الحق عبداللہ کانپوری صاحب کوشش جاری رکھیں آپ کی اس کوشش سے دیوبند احباب کی غلط فہمیاں دور ہوں گی پہلے مولانا طارق جمیل صاحب مزارات پر جا کر اور میلاد منا کر اپنے مسلک دیوبند کے دوستو کی غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کر چکے ہیں
آپ کی جانب سے یہ سلسلہ باری رہا تو  شرک شرک شرک کے فتووں کے بجائے
یارسول  یاحبیب یامحبوب
(صلی اللہ علیہ وسلم )سے فضا معطر ہو جائے گی اور فرقہ واریت سے امت کی جان چھوٹ جائے گی
جناب مولانا امین الحق عبداللہ کانپوری صاحب و دیگر سمجھدار دیوبند علماء سے فقیر اشفاق مدنی کی گزارش ہے سفر جاری رکھیں اور اپنے اکابر کی متنازعہ عبارات کا دفاع نا کریں تو امید ہے آپ  فطرت وحقیقت کی جانب لوٹ آئیں گے جس کی مجھ سمیت ہر مسلمان کو خوشی ہو گی 

امت کا خیر خواہ
اشفاق مدنی
12 دسمبر 2016

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔