Pages

Sunday 30 September 2018

شیعوں پر اعتراضات کے جوابات کتب شیعہ سے

ماتم کی ابتداء کس نے کی تھی___ ؟ :*

*سب سے پہلے ابلیس نے ماتم کیا تھا:*

علامہ شفیع بن صالح شیعی عالم لکھتا ہے کہ شیطان کو بہشت سے نکالا گیا تو اس نے نوحہ (ماتم) کیا۔

*حدیث پاک میں ہے کہ* غناء ابلیس کا نوحہ ہے۔ یہ ماتم اس نے بہشت کی جدائی میں کیا۔
اور رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا:
*ماتم کرنے والا کل قیامت کے دن کتے کی طرح آئے گا اور آپ نے یہ بھی فرمایا: کہ ماتم اور مرثیہ خوانی زنا کا منتر ہے۔*

*(شیعہ کی معتبر کتاب مجمع المعارف حاشیہ حلیۃ المتقین، ص 142، ص 162، اور حرمت غنا مطبوعہ تہران طبع جدید)*

👈🏿 امام حسین رضی ﷲ عنہ کا پہلا باقاعدہ ماتم کوفہ میں آپ کے قاتلوں نے کیا

(جلاء الیون ص 424-426 مطبوعہ ایران)

👈🏿 پھر دمشق میں یزید نے اپنے گھر کی عورتوں سے تین روزہ ماتم کرایا

(جلاء العیون ص 445 مطبوعہ ایران)

*ابن زیاد نے آپ کے سر مبارک کو کوفہ کے بازاروں میں پھرایا۔ کوفہ کے شیعوں نے رو رو کر کہرام برپا کر دیا۔*

*نوٹ :*

*حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے قاتل رافضی شیعہ ہی ہیں 👇🏼*

*👈🏿 شیعوں کی اپنی کتابوں میں لکھا ہے کہ کوفہ والوں کو روتا دیکھ کر سیدنا امام زین العابدین نے فرمایا:*

ان ہولاء یبکون علینا فمن قتلنا غیرہم ۔

*ترجمہ :* یہ سب خود ہی ہمارے قاتل ہیں اور خود ہی ہم پر رو رہے ہیں ۔

(احتجاج طبرسی، جلد 2، ص 29)

*👈حضرت سیدہ طاہرہ زینب نے فرمایا: کہ تم لوگ میرے بھائی کو روتے ہو__؟*
*ایسا ہی سہی۔ روتے رہو، تمہیں روتے رہنے کی کھلی چھٹی ہے۔ کثرت سے رونا اور کم ہنسنا۔ یقینا تم رو کر اپنا کانا پن چھپا رہے ہو۔ جبکہ یہ بے عزتی تمہارا مقدر بن چکی ہے۔ تم آخری نبی کے لخت جگر کے قتل کا داغ آنسوئوں سے کیسے دھو سکتے ہو جو رسالت کا خزانہ ہے اور جنتی نوجوانوں کا سردار ہے*

(احتجاج طبرسی ج 2، ص 30)

*👈 اسی طرح شیعہ کی کتاب مجالس المومنین میں لکھا ہے کہ کوفہ کے لوگ شیعہ تھے*

(مجالس المومنین ج 1، ص 56)

*کیا شیعوں نے امام حسین کو چھوڑ دیا تھا__؟*

*👈 امام حسین رضی ﷲ عنہ نے اپنے ساتھیوں کو جمع کرکے فرمایا : کہ*
*مجھے خبر ملی ہے کہ مسلم بن عقیل کو شہید کر دیا گیا ہے اور شیعوں نے ہماری مدد سے ہاتھ اٹھا لیا ہے جو چاہتا ہے ہم سے الگ ہوجائے، اس پر کوئی اعتراض نہیں*

(جلاء العیون ص 421، مصنفہ ملا باقر مجلسی، منتہی الاعمال مصنفہ شیخ عباس قمی ص 238)

*⚫___ مذکورہ بالا خطبہ سے معلوم ہو گیا کہ قاتلان حسین شیعہ تھے اور یہی وجہ ہے کہ علمائے شیعہ نے خود اس بات کو تسلیم کیا ہے۔*
*ملا خلیل قدوینی لکھتا ہے:* ان کے (یعنی شہدائے کربلا کے) قتل ہونے کا باعث *شیعہ امامیہ کا قصور ہے تقیہ سے*

(صافی شرح اصول کافی)

*👈🏿 ملا باقر مجلسی 150 خطوط کا مضمون بایں الفاظ تحریر کرتا ہے۔*
ایں عریضہ ایست بخدمت جناب حسین بن علی از شیعان وفدویان و مخلصان آنحضرت)
*ترجمہ: یہ عریضہ شیعوں فدیوں اور مخلصوں کی طرف سے بخدمت امام حسین بن علی رضی ﷲ عنہا*

(جلاء العیون ص 358)

*ان تمام بیانات سے معلوم ہوا کہ*
*1_* امام حسین کے قاتل بھی شیعہ تھے
اور
*2_* ماتم کی ابتداء کرنے والے بھی شیعہ تھے
اور
*3_* ان ماتم کرنے والوں میں یزید بھی شامل تھا۔

👈🏿اب اگر امام حسین کے غم میں رونے یا ماتم کرنے سے بخشش ہوجاتی ہے تو بخشش کا سرٹیفکیٹ کوفیوں کو بھی مل جائے گا اور یزیدیوں کو بھی مل جائے گا۔

👈بارہ اماموں کے عہد تک موجودہ طرز ماتم کا یہ انداز روئے زمین پر کہیں موجود نہ تھا۔

*⚫___ چوتھی صدی ہجری 352ھ میں المطیع ﷲ عباسی حکمران کے ایک مشہور امیر معزالدولہ نے یہ طریق ماتم و بدعات عاشورہ ایجاد کیں۔*
اور
*⚫___ دس محرم کو بازار بند کرکے ماتم کرنے اور منہ پر طمانچے مارنے کا حکم دیا اور شیعہ کی خواتین کو چہرہ پر کالک ملنے، سینہ کوبی اور نوحہ کرنے کا حکم دیا۔ اہل سنت ان کو منع کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے، اس لئے کہ حکمران شیعہ تھا۔*

(شیعوں کی کتاب منتہی الاعمال، ج 1، ص 452، اور اہلسنت کی کتاب، البدایہ والنہایہ، ج 11، ص 243، تاریخ الخلفاء ص 378)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔