مختصر فضائل مدینۃُ المنورہ
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ مکرمہ کو حرم قرار دیا تھا اور میں دونوں کالے پتھروں والے میدانوں کے درمیان مدینہ منورہ کو حرم قرار دیتا ہوں نہ وہاں کوئی درخت اور جھاڑی کاٹی جائے اور نہ ہی وہاں کوئی جانور شکار کیا جائے۔:: مسلم شریف،کتاب الحج،2 / 992، الرقم : 1362 ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مدینہ منورہ کے راستوں پر فرشتے (بطور محافظ مقرر) ہیں لہٰذا طاعون اور دجال اس(مقدس شہر) میں داخل نہیں ہوں گے۔:: بخاری شریف، کتاب فضائل المدينة،2 / 664، الرقم : 1781 ۔
حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنھما روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، جو شخص مدینہ منورہ کی سختیوں اور مصیبتوں پر صبر کرے گا قیامت کے دن میں اس کا گواہ ہوں گا یا اس کی شفاعت کروں گا۔:: مسلم شریف،2 / 1004، الرقم : 1377 ۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کا حصہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر میرے حوض پر ہے۔:: بخاری شریف،کتاب الجمعة،1 / 399، الرقم : 1138 ۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو شخص اہلِ مدینہ کو تکلیف دینا چاہے گا تو اللہ تعالیٰ دوزخ میں اسے اس طرح پگھلائے گا جس طرح آگ میں سیسہ پگھلتا ہے یا جس طرح نمک پانی میں پگھلتا ہے۔:: مسلم شریف،کتاب الحج، 2 / 992، الرقم : 1363
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا فرمائی : اے اﷲ! مدینہ منورہ میں اس سے دوگنا برکت عطا فرما جتنی تو نے مکہ مکرمہ میں رکھی ہے۔:: بخاری شریف، کتاب فضائل المدينة،2 / 666، الرقم : ۔ 1786 ۔۔ دعا گو ڈآکٹر فیض احمد چشتی ۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : مدینہ منورہ فلاں جگہ سے فلاں جگہ تک حرم ہے اس کے درخت نہ کاٹے جائیں اور نہ اس میں کوئی فتنہ بپا کیا جائے جو اس میں فتنہ کا کوئی کام ایجاد کرے گا اس پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے۔ اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے یہ الفاظ بھی انہی کے ہیں اور مسلم نے ان الفاظ کے اضافہ کے ساتھ روایت کیا ہے کہ : ’’قیامت کے دن اس کا فرض و نفل کچھ بھی قبول نہ ہوگا۔:: البخاری شریف،کتاب فضائل المدينة، 2 / 661، الرقم : 1768
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری امت میں سے جو شخص بھی مدینہ پاک کی تنگی اور سختی پر صبر کرے گا۔ قیامت کے دن میں اس کی شفاعت کروں گا یا اس کے حق میں گواہی دوں گا۔:: مسلم شریف،کتاب الحج،2 / 1004، الرقم : 1378
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (قیامت کے قریب) ایمان اِس طرح مدینہ منورہ کی طرف سمٹ جائے گا جیسے سانپ اپنے بل کی طرف سمٹ آتا ہے۔:: البخاری شریف، کتاب فضائل المدينة، 2 / 663، الرقم : 1777 ۔ دعا گو ڈآکٹر فیض احمد چشتی ۔
Thursday, 29 June 2017
مختصر فضائل مدینۃُ المنورہ
Posted by
Unknown
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔