Pages

Wednesday, 14 June 2017

مِن دُونِ اللّهِ کا صحیح معنی و مفہوم (حصّہ سوم )

مِن دُونِ اللّهِ کا صحیح معنی و مفہوم (حصّہ سوم )
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
انبیاء علیہم السّلام و اولیاء اﷲ علیہم الرّحمہ  کے مقابلے میں ’’مِن دُونِ اللّهِِ‘‘ کی بے وقعتی پر مشتمل آیاتِ قرآنی کا تقابلی مطالعہ : موضوع سے متعلق آیاتِ مبارکہ کو مختلف موضوعات کے تحت آمنے سامنے درج کیا جا رہا ہے۔ آیاتِ قرآنیہ کے اس تقابلی مطالعے سے موضوعات متذکرہ کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی اور غلط اطلاقات کی حقیقت بھی کھل سکے گی۔

اللہ تعاليٰ نے خود انبیاء و اولیاء کو ولی اور نصیر بنایا

(1)إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ۔ترجمہ:بیشک تمہارا (مددگار) دوست تو اﷲ اور اس کا رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) ہی ہے اور (ساتھ) وہ ایمان والے ہیں جو نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور وہ (اﷲ کے حضور عاجزی سے) جھکنے والے ہیں۔(المائدة، 5 : 55)

(2)إِنَّ الَّذِينَ آمَنُواْ وَهَاجَرُواْ وَجَاهَدُواْ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَالَّذِينَ آوَواْ وَّنَصَرُواْ أُوْلَـئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ.ترجمہ:بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے (اللہ کے لئے) وطن چھوڑ دیئے اور اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا اور جن لوگوں نے (مہاجرین کو) جگہ دی اور (ان کی) مدد کی وہی لوگ ایک دوسرے کے وارث ہیں۔(الانفال، 8 : 72)

(3)وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَـئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ۔ترجمہ:اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں۔ وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے۔(التوبة، 9 : 71)

(4)إِن تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا وَإِن تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْرِيلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمَلَائِكَةُ بَعْدَ ذَلِكَ ظَهِيرٌ۔ترجمہ:اگر تم دونوں اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرو (تو تمہارے لئے بہتر ہے) کیونکہ تم دونوں کے دل (ایک ہی بات کی طرف) جھک گئے ہیں، اگر تم دونوں نے اس بات پر ایک دوسرے کی اعانت کی (تو یہ نبی مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے باعثِ رنج ہوسکتا ہے) سو بیشک اللہ ہی اُن کا دوست و مددگار ہے، اور جبریل اور صالح مومنین بھی اور اس کے بعد (سارے) فرشتے بھی (اُن کے) مددگار ہیں۔(التحريم، 66 : 4)

انبیاء علیہم السّلام و اولیاء علیہم الرّحمہ کو شفاعت کا اِذن حاصل ہوگا

(1) مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلاَّ بِإِذْنِهِ.ترجمہ:کون ایسا شخص ہے جو اس کے حضور اس کے اِذن کے بغیر سفارش کر سکے(البقرة، 2 : 255)

(2) مَا مِن شَفِيعٍ إِلاَّ مِن بَعْدِ إِذْنِهِ ذَلِكُمُ اللّهُ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ أَفَلاَ تَذَكَّرُونَ۔ ترجمہ:(اس کے حضور) اس کی اجازت کے بغیر کوئی سفارش کرنے والا نہیں، یہی (عظمت و قدرت والا) اللہ تمہارا رب ہے، سو تم اسی کی عبادت کرو، پس کیا تم (قبولِ نصیحت کے لئے) غور نہیں کرتے؟(يونس، 10 : 3)

(3)لاَ يَمْلِكُونَ الشَّفَاعَةَ إِلاَّ مَنِ اتَّخَذَ عِندَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا۔ترجمہ:(اس دن) لوگ شفاعت کے مالک نہ ہوں گے سوائے ان کے جنہوں نے (خدائے) رحمٰن سے وعدہِء (شفاعت) لے لیا ہے۔(مريم، 19 : 87)

(4)يَوْمَئِذٍ لَّا تَنفَعُ الشَّفَاعَةُ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ الرَّحْمَنُ وَرَضِيَ لَهُ قَوْلًا۔ترجمہ:اس دن سفارش سود مند نہ ہوگی سوائے اس شخص (کی سفارش) کے جسے (خدائے) رحمٰن نے اذن (و اجازت) دے دی ہے اور جس کی بات سے وہ راضی ہوگیا ہے (جیسا کہ انبیاء و مرسلین، اولیاء، متقین، معصوم بچوں اور دیگر کئی بندوں کا شفاعت کرنا ثابت ہے) ۔(طه، 20 : 109)(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

(5)يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلَا يَشْفَعُونَ إِلَّا لِمَنِ ارْتَضَى وَهُم مِّنْ خَشْيَتِهِ مُشْفِقُونَ۔ترجمہ:وہ (اﷲ ) ان چیزوں کو جانتا ہے جو ان کے سامنے ہیں اور جو ان کے پیچھے ہیں اور وہ (اس کے حضور) سفارش بھی نہیں کرتے مگر اس کے لئے (کرتے ہیں) جس سے وہ خوش ہوگیا ہو اور وہ اس کی ہیبت و جلال سے خائف رہتے ہیں۔(الانبياء، 21 : 28)

انبیاء علیہم السّلام و اولیاءاللہ علیہم الرّحمہ اللہ تعاليٰ کے معزز مہمان ہوں گے : انبیاء و رسل علیہم السّلام اور مؤمنین خدا کی بارگاہ میں صاحبانِ عزت، باحیثیت اور اعليٰ جنتوں میں مہمان ہوگے نہ کہ بے عزت و ذلیل اور بے حیثیت. ارشادِ باری تعاليٰ ہے :(1)إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ۔ترجمہ:بیشک متقی لوگ باغوں اور چشموں میں رہیں گے۔(الحجر، 15 : 45)(2)وَقِيلَ لِلَّذِينَ اتَّقَوْاْ مَاذَا أَنزَلَ رَبُّكُمْ قَالُواْ خَيْرًا لِّلَّذِينَ أَحْسَنُواْ فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَلَدَارُ الْآخِرَةِ خَيْرٌ وَلَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِينَO جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَآؤُونَ كَذَلِكَ يَجْزِي اللّهُ الْمُتَّقِينَ۔ترجمہ:اور پرہیزگار لوگوں سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کیا نازل فرمایا ہے؟ وہ کہتے ہیں : (دنیا و آخرت کی) بھلائی (اتاری ہے) ، ان لوگوں کے لئے جو نیکی کرتے رہے اس دنیا میں (بھی) بھلائی ہے، اور آخرت کا گھر تو ضرور ہی بہتر ہے، اور پرہیزگاروں کا گھر کیا ہی خوب ہےo سدا بہار باغات ہیں جن میں وہ داخل ہوں گے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہوں گی، اِن میں اُن کے لئے جو کچھ وہ چاہیں گے (میسّر) ہوگا، اس طرح اللہ پرہیزگاروں کو صلہ عطا فرماتا ہے۔(النحل، 16 : 30 - 31)(3)يَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِينَ إِلَى الرَّحْمَنِ وَفْدًا۔ترجمہ:جس دن ہم پرہیزگاروں کو جمع کرکے (خدائے) رحمٰن کے حضور (معزز مہمانوں کی طرح) سواریوں پر لے جائیں گے۔(مريم، 19 : 85)(4)وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ۔ترجمہ:اور (اس دن) جنت پرہیزگاروں کے قریب کر دی جائے گی۔(الشعراء، 26 : 90)(5)فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَهُمْ فِي رَوْضَةٍ يُحْبَرُونَ۔ترجمہ:پس جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے تو وہ باغاتِ جنت میں خوشحال و مسرور کر دیئے جائیں گے۔(الروم، 30 : 15)(6)هَذَا ذِكْرٌ وَإِنَّ لِلْمُتَّقِينَ لَحُسْنَ مَآبٍO جَنَّاتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّهُمُ الْأَبْوَابُO مُتَّكِئِينَ فِيهَا يَدْعُونَ فِيهَا بِفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ وَشَرَابٍO وَعِندَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ أَتْرَابٌO هَذَا مَا تُوعَدُونَ لِيَوْمِ الْحِسَابِO إِنَّ هَذَا لَرِزْقُنَا مَا لَهُ مِن نَّفَادٍ۔ترجمہ:یہ (وہ) ذکر ہے (جس کا بیان اس سورت کی پہلی آیت میں ہے) ، اور بیشک پرہیزگاروں کے لئے عمدہ ٹھکانا ہےo (جو) دائمی اِقامت کے لئے باغاتِ عدن ہیں جن کے دروازے اُن کے لئے کھلے ہوں گےo وہ اس میں (مسندوں پر) تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے اس میں (وقفے وقفے سے) بہت سے عمدہ پھل اور میوے اور (لذیذ) شربت طلب کرتے رہیں گےo اور اُن کے پاس نیچی نگاہوں والی (باحیا) ہم عمر (حوریں) ہوں گیo یہ وہ نعمتیں ہیں جن کا روزِ حساب کے لئے تم سے وعدہ کیا جاتا ہےo بیشک یہ ہماری بخشش ہے اسے کبھی بھی ختم نہیں ہونا۔(ص، 38 : 49 - 54)(7)إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي مَقَامٍ أَمِينٍ۔ترجمہ:بیشک پرہیزگار لوگ اَمن والے مقام میں ہوں گے۔(الدخان، 44 : 51)(8)إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ۔ترجمہ:بیشک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں (لطف اندوز ہوتے) ہوں گے۔(الذاريات، 51 : 15)

انبیاء علیہم السّلام و اولیاءاللہ علیہم الرّحمہ  تر و تازہ چہروں کے ساتھ ہوں گے

(1)وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاضِرَةٌO إِلَى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ۔ترجمہ:بہت سے چہرے اُس دن شگفتہ و تر و تازہ ہوں گےo اور (بلا حجاب) اپنے رب (کے حسن و جمال ) کو تک رہے ہوں گے۔(القيامة، 75 : 22 - 23)(2)وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ مُّسْفِرَةٌO ضَاحِكَةٌ مُّسْتَبْشِرَةٌ۔ترجمہ:اسی دن بہت سے چہرے (ایسے بھی ہوں گے جو نور سے) چمک رہے ہوں گےo (وہ) مسکراتے ہنستے (اور) خوشیاں مناتے ہوں گے۔(عبس، 80 : 38 - 39)(3)وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاعِمَةٌO لِّسَعْيِهَا رَاضِيَةٌO فِي جَنَّةٍ عَالِيَةٍO لَّا تَسْمَعُ فِيهَا لَاغِيَةًO فِيهَا عَيْنٌ جَارِيَةٌO فِيهَا سُرُرٌ مَّرْفُوعَةٌO وَأَكْوَابٌ مَّوْضُوعَةٌO وَنَمَارِقُ مَصْفُوفَةٌO وَزَرَابِيُّ مَبْثُوثَةٌO۔ترجمہ:اس دن بہت سے چہرے (حسین) بارونق اور ترو تازہ ہوں گےo اپنی (نیک) کاوشوں کے باعث خوش و خرم ہوں گےo عالی شان جنت میں (قیام پذیر) ہوں گےo اس میں کوئی لغوبات نہ سنیں گے (جیسے اہلِ باطل ان سے دنیا میں کیا کرتے تھے)o اس میں بہتے ہوئے چشمے ہوں گےo اس میں اونچے (بچھے ہوئے) تخت ہوں گےo اور جام (بڑے قرینے سے) رکھے ہوئے ہوں گےo اور غالیچے اور گاؤ تکیے قطار در قطار لگے ہوں گےo اور نرم و نفیس قالین اور مسندیں بچھی ہوں گیo(الغاشية، 88 : 8 - 16)0مضؐون جاری ہے)(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔