ناصر البانی نجدی وہابی کی حدیث دشمنی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جب سے احادیث مبارکہ کی کتب لکھنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے : صحیح، حسن اور ضعیف تینوں قسموں کو ایک ہی کتاب میں جمع کیا جاتا تھا، اور موضوع کے لئے الگ کتابیں لکھی جاتی تھیں، اور چونکہ سند کے اعتبار سے درجے ہو گئے ہیں، اس لئے فقہاء نے مسائل اخذ کرنے کے اعتبار سے بھی درجے قائم کئے ہیں، اگر کسی مسئلہ میں صحیح حدیث بھی ہے اور حسن بھی تو فقہاء پہلے صحیح کو لیتے ہیں۔ اور اگر کسی مسئلہ میں صحیح حدیث بھی ہے اور ضعیف بھی تو فقہاء صحیح کو لیتے ہیں، ضعیف کو نہیں لیتے۔ اسی طرح حسن اور ضعیف جمع ہوجائیں تو حسن کو لیں گے، ضعیف کو نہیں لیں گے، اور اگر کسی مسئلہ میں صرف ضعیف روایت ہو تو دیکھیں گے کہ ضعف کیسا ہے؟ محتمل یعنی قابل برداشت ہے تو چاروں فقہاء اس سے مسائل میں استدلال کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: جب مختلف سندوں سے کوئی حدیث آئے تو وہ حسن لغیرہ اور قابل استدلال ہو جاتی ہے، جیسے صلاة التسبیح کی کوئی حدیث صحیح نہیں، سب ضعیف ہیں، مگر گیارہ حدیثیں ہیں، پس سب مل کر حسن لغیرہ ہوجائیں گی، اور اس سے صلوة التسبیح کا استحباب ثابت ہوگا، چنانچہ دور اول سے صلاة التسبیح مسلمان پڑھتے چلے آرہے ہیں۔ اور اگر ضعف قابلِ برداشت نہ ہو، اور سند ایک ہی ہو تو فضائل اعمال میں وہ روایت معتبر ہے، مسائل اس سے ثابت نہیں کئے جاتے۔
بہرحال چاروں فقہاء کے نزدیک صحیح، حسن اور ضعیف: حدیثیں ہیں، اور اپنے اپنے درجے میں معمول بہا ہیں۔ ناصر الدین البانی صاحب نجدی وہابی آیا تو، اس نے حدیث کی کتابوں میں سے پہلے ضعیف روایتوں کو الگ کیا، ضعیف ابی داؤد، ضعیف جامع صغیر، ضعیف مشکوٰة وغیرہ کتابیں لکھیں۔ پھر انھوں نے ان سب ضعیف حدیثوں کو موضوع حدیثوں کے ساتھ ملا دیا، اور کئی جلدوں میں کتاب لکھی: سلسلة الأحادیث الضعیفة والموضوعة وأثرھا السَّیِّٔ فی الأمة: یعنی ضعیف اور موضوع روایات کا مجموعہ جن سے امت کو سخت نقصان پہنچا ہے۔ اس طرح عرب ممالک کے نوجوانوں کا اور آپ کے یورپ اور امریکہ کے جوانوں کا ایک ذہن بنا دیا کہ ضعیف حدیث : موضوع حدیث ہے، جب بھی کوئی حدیث ان کے خلاف پیش کی جائے گی تو فوراً کہیں گے: ھذا حدیث ضعیف، اور مراد لیں گے کہ یہ حدیث موضوع ہے، یہ حدیث ہی نہیں ۔ یہ کارنامہ جناب عالی نے انجام دیا ہے، اور ساری امت کا ذہن خراب کر دیا ہے، عرب ممالک میں اگرچہ البانی کی اس حرکت کے ازالہ کے لئے محنتیں ہو رہی ہیں، مگر وہ کتابیں آپ کے ملکوں تک نہیں پہنچی ہیں، اس لئے یہاں البانی صاحب نے جوانوں کو جو زہر پلایا ہے اس کا ازالہ کرتے ہوئے دو سوسال لگیں گے۔ اے مسلمانو سوچو اس نجدی نے کس طرح لوگوں کو حدیث دشمن بنایا ، کس طرح منکر حدیث بنا فیصلہ خود کیجیئے ۔ ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔
Friday, 30 June 2017
ناصر البانی نجدی وہابی کی حدیث دشمنی
Posted by
Unknown
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔