عشق مصطفٰی صلی اللہ علیہ و سلم
*********************************
نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی محبت کے بغیر آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم پر ایمان لانا متصورنہیں ہے، مومن کیلئے ضروری ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کو اپنی جان ، باپ ، بیٹے اور مخلوق سے زیادہ محبوب رکھے، جیسے کہ اللہ تعالی نے فرمایاہے:
النبی اولی بالمؤمنین من انفسہم
ترجمہ کنزالایمان:یہ نبی مسلمانوں کا ان کی جان سے زیادہ مالک ہے۔ (پ21،الاحزاب:6)
اور سرکار دو عالم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں: تم میں سے کوئی ایک ہر گز (کامل) ایماندار نہیں ہوگا جب تک کہ میں اسے اسکی جان سے زیادہ محبوب نہ ہوں۔''
(المسند لامام احمد بن حنبل،حدیث عبداللہ بن ربیعۃ السلمی، الحدیث۱۸۹۸۳، ج۷،ص۹)
یہ بھی فرمایا: ''تم میں سے کوئی (کامل)ایماندار نہیں ہوگا جب تک میں اسے باپ، بیٹے اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوں۔''
(صحیح البخاری،کتاب الایمان،باب حب الرسول من الایمان، الحدیث۱۵،ج۱،ص۱۷)
علامات محبت
حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سے محبت کی بہت سی علامتیں اور آثار ہیں جو آپ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی محبت کے امتحان کے لئے کسوٹی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ان میں سے ایک علامت حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا بکثرت ذکر کرنا ہے۔حدیث شریف میں ہے: ''من احب شیأ اکثر ذکرہ''
جوشخص کسی سے محبت رکھتا ہے، ا س کا ذکر بکثرت کرتا ہے۔
(کنزالعمال،کتاب الاذکار،الباب الاول،الحدیث۱۸۲۵،ج۱،ص۲۱۷)
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔