Pages

Friday 20 September 2019

کیا صحابہ کرام و اہل بیت کرام کے گستاخ کا جنازہ ادا کیا جائے گا؟

کیا صحابہ کرام و اہل بیت کرام کے گستاخ کا جنازہ ادا کیا جائے گا؟
**********************************************************
اگر کسی شخص سے صحابہ کرام یا اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کی گستاخی و بے ادبی زبان، فعل یا تحریر سے ثابت ہو تو ایسے بے ادب کی نماز جنازہ پڑھنی جائز نہیں اور اس سے بڑھ کر جو شخص اﷲ تعالیٰ کی جناب میں یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گستاخی کرے اس کی نماز جنازہ پڑھنا یا اس کے لئے دعائے مغفرت کرنا حرام ہے۔ اﷲ رب العزت نے قرآن کریم میں فرمایا :

وَإِن نَّكَثُواْ أَيْمَانَهُم مِّن بَعْدِ عَهْدِهِمْ وَطَعَنُواْ فِي دِينِكُمْ فَقَاتِلُواْ أَئِمَّةَ الْكُفْرِ إِنَّهُمْ لاَ أَيْمَانَ لَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَنتَهُونَo التوبه، 9 : 12

اور اگر وہ اپنے عہد کے بعد اپنی قََسمیں توڑ دیں اور تمہارے دین میں طعنہ زنی کریں تو تم (ان) کفر کے سرغنوں سے جنگ کرو بے شک ان کی قَسموں کا کوئی اعتبار نہیں تاکہ وہ (اپنی فتنہ پروری سے) باز آ جائیں۔

وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلاَ تَقُمْ عَلَىَ قَبْرِه إِنَّهُمْ كَفَرُواْ بِاللّهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُواْ وَهُمْ فَاسِقُونَo   التوبه، 9 : 84

اور آپ کبھی بھی ان (منافقوں) میں سے جو کوئی مر جائے اس (کے جنازے) پر نماز نہ پڑھیں اور نہ ہی آپ اس کی قبر پر کھڑے ہوں (کیوں کہ آپ کا کسی جگہ قدم رکھنا بھی رحمت و برکت کا باعث ہوتا ہے اور یہ آپ کی رحمت و برکت کے حقدار نہیں ہیں)۔ بے شک انہوں نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کفر کیا اور وہ نافرمان ہونے کی حالت میں ہی مر گئے۔

تو گستاخ خدا کا ہو، رسول کا ہو، صحابہ کا ہو، ازواج مطہرات و اہل بیت اطہار کا ہو، اس کی نماز جنازہ یا اس کے مرنے کے بعد اس کے لئے دعائے مغفرت جائز نہیں۔ ہاں زندگی میں اس کے لئے ہدایت کی دعا جائز ہے۔ جس شخص نے ایسا نماز جنازہ دانستہ پڑھا ہے وہ توبہ کرے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔