Pages

Friday 20 September 2019

بیس سے زیادہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نام معاویہ تھے اور تابعین، تبع تابعین سمیت پچیس سے زیادہ راویان حدیث کے نام بھی معاویہ تھے.. خود اہلبیت رضی اللہ عنہم میں نام معاویہ نام رکھا جاتا تھا.. سردست یہ دو نام ملاحظہ فرمائیں.

بیس سے زیادہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نام معاویہ تھے اور تابعین، تبع تابعین سمیت پچیس سے زیادہ راویان حدیث کے نام بھی معاویہ تھے.. خود اہلبیت رضی اللہ عنہم میں نام  معاویہ نام رکھا جاتا تھا.. سردست یہ دو نام ملاحظہ فرمائیں.
معاويه بن عبدالله بن جعفر بن ابي طالب
يزيد بن معاويه بن عبدالله بن جعفر بن ابي طالب
(جمهرة أنساب العرب:ج1،ص42)
صحابی رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے ایسا بغض تو کوئی رافضی رکھتے ہیں سنی  تو سب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم و اہلبیت عظام رضی اللہ عنہم اجمعین کے غلام و محب ہیں وہ ایسا اعتراض کیسے کر سکتے ہیں؟ ....
  وہ کیا کہتے ہیں کہ

مرد ناداں پہ کلام نرم و نازک بے اثر

ہم انکے سامنے کچھ نام رکھتے  اب لگائیں یہ ساری سنیت پر ناصبیت اور یزیدی ہونے کا فتوی......
بخاری و مسلم کے مشائخ و راویان کے ناموں سے پہلے سن لیں، سلسلہ عالیہ نقشبندیہ کے مشہور بزرگ حضرت بایزید بسطامی رحمہ اللہ کے نام سے کون واقف نہیں... اب بتائیں کیا کہیں گے بایزید بسطامی رحمہ اللہ اور سلسلہ عالیہ نقشبدیہ کے بارے میں...
لیجیے کلیجہ تھام کے پڑھیے

*علماء و محدثین جن کے نام یزید تھے*

۱- یزید بن ابراہیم التستری:
کبار تبع تابعین میں سے ہیں۔ ان کی وفات ۱۶۷ھ میں ہوئی ان سے بخاری، مسلم، ابوداؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کی ہے۔

               ۲- یزید بن حیان المنبطی البلخی مولی بکر بن وائل:
کبار تبع تابعین میں سے ہیں ان سے ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کی ہے۔ ابن حجر کے یہاں ان کا مرتبہ صدوق ہے اور بخاری نے کہا ہے کہ ان کے یہاں غلطیاں بہت زیادہ ہیں۔

               ۳- یزید بن خالد بن یزید بن عبد اﷲ بن موہب الہمدانی.
دسویں طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جو تبع تابعین کے بعد کا درجہ ہے۔ وفات ۲۳۲ھ یا اس کے بعد ہوئی۔ روایتیں ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ میں ہیں۔ ابن حجر نے ثقہ ، عابد اور ذہبی نے ثقہ کہا ہے۔

             ۵- یزید بن زریع العیشی:
پیدائش ۱۰۱ھ میں ہوئی۔ اوساط تبع تابعین میں سے ہیں  ۱۸۲ھ میں بصرہ میں وفات پائی ان کی روایتیں بخاری، مسلم، ابو داؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ میں ہیں۔ ابن حجر نے ثقہ ، ثبت اور ذہبی نے حافظہ قرار دیا ہے۔
               ۶- یزید بن السمط الصنعانی الفقیہ:
نویں طبقہ سے جو صغار تبع تابعین کا ہے، تعلق رکھتے ہیں۔ ۱۶۰ھ کے بعد وفات پائی۔ ان کی روایتیں ابن ماجہ، نسائی اور مراسیل ابو داؤد میں ہیں۔ حافظ نے کہا ہے کہ یہ ثقہ ہیں اور حاکم نے ان کو ضعیف کہہ کر غلطی کی ہے۔ ذہبی نے ثقہ کہا ہے۔

               ۷-یزید بن سنان بن یزید القرشی الاموی:
ان کی پیدائش ۱۷۸ھ کی ہے گیارہواں طبقہ جو کہ تبع تابعین کے بعد والے طبقہ کے درمیانی لوگوں کاہے ، سے تعلق رکھتے ہیں۔ ۲۶۹ھ میں مصر میں وفات پائی۔ ان کی روایتیں نسائی میں ملتی ہیں۔ ابن حجر اور ذہبی نے ثقہ کہا ہے۔

               ۸- یزید بن عبد اﷲ بن رزیق القرشی:
دسویں طبقہ کے ہیں جو تبع تابعین کے بعد کے لوگوں کا طبقہ کا ہے۔ ان کی روایتیں نسائی میں ہیں حافظ نے مقبول اور ذہبی نے ثقہ قرار دیا ہے۔

               ۹- یزید بن عبد اﷲ بن یزید.
نویں طبقہ کے ہیں جو صغار تبع تابعین کا طبقہ ہے۔ ان کی روایتیں ابن ماجہ میں ہیں۔ حافظ ابن حجر نے مقبول اور ذہبی نے ابن حبان کے حوالے سے ثقہ کہا ہے۔

               ۱۰- یزید بن عبد ربہ الزبیدی ابو الفضل الحمصی الموذن:
جرجسی کے نام سے معروف ہیں پیدائش ۱۶۸ھ میں ہوئی دسویں طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جو تبع تابعین کے بعد کا طبقہ ہے۔ وفات ۲۲۴ھ میں ہوئی۔ مسلم، ابو داؤد، نسائی اور ابن ماجہ میں ان کی روایتیں ہیں۔ حافظ نے ثقہ اور ذہبی نے حافظ کہا ہے۔

               ۱۱-یزید بن عطاءبن یزید الیشکری:

ساتویں طبقہ کے ہیں جو کبار تبع تابعین کا ہے۔ وفات ۷۷۱ھ میں ہوئی بخاری نے خلق افعال العباد میں اور ابو داؤد نے سنن میں روایت کی ہے۔ ابن حجر نے لین الحدیث اور ذہبی نے ابن عدی کے حوالے سے لکھا ہے کہ لین الحدیث ہونے کے باوجود حسن الحدیث ہیں۔

               ۱۲- یزید بن قبیس بن سلیمان السیلحی:

تبع تابعین کے بعد کے طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ابو داؤد میں ان کی روایت ہے۔ ابن حجر اور ذہبی کے یہاں ثقہ ہیں۔

               ۱۳- یزید بن محمد بن عبد الصمد:

پیدائش ۱۹۸ھ میں ہوئی تبع تابعین کے بعد کے طبقہ میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ ۲۷۷ھ میں دمشق میں انتقال ہوا۔ ابو داؤد اور نسائی نے ان سے روایتیں لی ہیں۔ حافظ کے یہاں صدوق اور ذہبی کے یہاں ثقہ اور حافظ ہیں۔

               ۱۴- یزید بن محمد بن فضیل الجزری

گیارہویں طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جو تبع تابعین کے بعد کا طبقہ ہے۔

               ۱۵- یزید بن مغلس بن عبد اﷲ بن یزید الباہلی:

صغار تبع تابعین سے ان کا تعلق ہے۔

               ۱۶- یزید بن مہران الاسدی:

تبع تابعین کے بعد سے ان کا تعلق ہے۔ ۲۲۹ھ میں وفات پائی ان کی روایت نسائی میں ہے۔

               ۱۷- یزید بن ہارون بن زاذی:

پیدائش ۱۱۷ھ یا ۱۱۸ھ میں ہوئی صغار تبع تابعین میں سے ہیں۔ ۲۰۶ھ میں وفات پائی۔ کتب ستہ میں ان سے روایتیں ہیں۔ ابن حجر نے ثقہ، عابد اور متقی کہا ہے۔ ابن مدینی نے کہا ہے کہ ان سے زیادہ حافظ کا پختہ میں نے کسی کو نہیں دیکھا۔

               ۱۸-یزید بن ابی یزید الضبعی:

پیدائش ۱۰۰ھ میں ہوئی۔ ۱۳۰ھ میں وفات ہوئی۔ کتب ستہ میں ان سے روایتیں ہیں۔ حافظ ابن حجر نے ثقہ اور عابد کہا ہے۔

(تفصیل کے لئے دیکھیں: تہذیب الکمال للمزی، تہذیب التہذیب للحافظ ابن حجر رحمہ اﷲ، الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم اور میزان الاعتدال للامام الذہبی)

 

یہ نام علماء محدثین کے ہیں جن کو حافظ ابن حجر اور حافظ ذہبی وغیرہم نے ذکر کیا ہے۔ اختصار کی وجہ سے بہت سارے نام یہاں پر درج نہیں کئے جا سکے ہیں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔