Pages

Thursday 28 March 2019

امام جعفر صادق، حضرت علی اور جھوٹ اور کونڈے اور فقہ جعفریہ..........؟؟ .

امام جعفر صادق، حضرت علی اور جھوٹ اور کونڈے اور فقہ جعفریہ..........؟؟
.
شیعوں کا بہت بڑا عالم شیخ طوسی لکھتا ہے کہ:
امام جعفر صادق نے فرمایا:
الناس ﺃﻭﻟﻌﻮﺍ ﺑﺎﻟﻜﺬﺏ ﻋﻠﻴﻨﺎ، ﻭﻻ ﺗﻘﺒﻠﻮﺍ ﻋﻠﻴﻨﺎ ﻣﺎ ﺧﺎﻟﻒ ﻗﻮﻝ ﺭﺑﻨﺎ ﻭﺳﻨﺔ ﻧﺒﻴﻨﺎ ﻣﺤﻤﺪ
ترجمہ:
امام جعفر صادق فرماتے ہیں کہ لوگ جو(بظاہر)ہم اہلبیت کے محب کہلاتے ہیں انہوں نے اپنی طرف سے باتیں، حدیثیں گھڑ لی ہیں اور ہم اہلبیت کی طرف منسوب کر دی ہیں جوکہ جھوٹ ہیں،
تو
ہم اہل بیت کی طرف نسبت کرکے جو کچھ کہا جائے تو اسے دیکھو کہ اگر وہ قرآن اور ہمارے نبی حضرت محمد کی سنت کے خلاف ہو تو اسے ہرگز قبول نہ کرو
(رجال کشی ﺹ135, 195)
.
.
هذا أبو حنيفة رضي الله تعالى عنه -وهو بين أهل السنة- كان يفتخر ويقول بأفصح لسان: (لولا السنتان لهلك النعمان) .
يريد السنتين اللتين صحب فيها -لأخذ العلم- الإمام جعفر
(صب العذاب 1/309)
.
①دوستو، بھائیو ، اور احباب ذی وقار خاص کر سوشل میڈیا چلانے والے حضرات......خوب ذہن نشین کر لیجیے کہ کسی بھی کتاب یا تحریر یا تقریر یا پوسٹ میں کوئی بات کوئی حدیث لکھی اور اور اہلبیت بی بی فاطمہ ، حضرت علی یا امام جعفر صادق یا کسی بھی اہلبیت کا نام لکھا ہو
تو
اسے فورا سچ مت تسلیم کیجیے، اگرچہ بظاہر اچھی بات ہو
کیونکہ
اچھی بری بہت سی باتیں شیعوں نے، لوگوں نے اپنی طرف سے گھڑ لی ہیں اور نام اہلبیت میں سے کسی کا ڈال دیا ہے....اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے
.
ویسے تو ہربات کی تصدیق معتمد عالم سے کرائیے مگر بالخصوص جب اہلبیت کے نام سے لکھا ہوا ہو تو اب ڈبل فرض ہے کہ اسکی تصدیق کرائیے پھر بےشک پھیلائیے
کیونکہ
امام جعفر صادق نے صدیوں پہلے متنبہ کر دیا تھا کہ نام نہاد جھوٹے محبانِ اہلبیت نے اہلبیت کی طرف ایسی باتیں منسوب کر رکھی ہیں جو اہلبیت نے ہرگز نہیں کہیں....
.
.
②وہ جو کہتے ہیں کہ اسلام کے نام پر بننے والے فرقوں میں سے سب سے زیادہ جھوٹے شیعہ ہیں......بالکل سچ کہتے ہیں، جس کی تائید امام جعفر صادق کے قول سے بھی ہوتی ہے
.
.
③امام جعفر صادق کے قول سے واضح ہوتا ہے کہ اہلبیت بالخصوص حضرت علی، بی بی فاطمہ، امام جعفر صادق، حسن حسین وغیرہ کی باتیں اگر قرآن و سنت کے متصادم ہوں تو سمجھ لو کہ یہ انکا قول ہی نہیں بلکہ کسی نے اپنی طرف سے جھوٹ بول کر انکی طرف منسوب کر دیا ہے
لیھذا
کسی بھی عالم مفتی صوفی پیر فقیر کسی کی بھی بات قرآن و سنت کے خلاف ہو تو ہرگز معتبر نہیں......!!
.
.
④فقہ حنفی دراصل صحابہ اہلبیت کا نچوڑ ہے...فقہ حنفی ہی دراصل فقہ جعفریہ ہے.... باقی جو شیعہ والی فقہ جعفریہ ہے وہ شیعوں کا جھوٹ ہے جو امام جعفر صادق کی طرف منسوب کیا گیا ہے اوپر جو ہم نے امام جعفر صادق کا قول لکھا ہے کہ:
لوگ جو(بظاہر)ہم اہلبیت کے محب کہلاتے ہیں انہوں نے اپنی طرف سے باتیں، حدیثیں گھڑ لی ہیں اور ہم اہلبیت کی طرف منسوب کر دی ہیں جوکہ جھوٹ ہیں،
اس قول سے واضح ہوتا ہے کہ نام نہاد محبان یعنی شیعہ کی فقہ جعفریہ جھوٹ ہے.....جسکا اعلان خود امام جعفر صادق کر رہے ہیں
.
فقہ حنفی دراصل فقہ جعفریہ ہے کیونکہ امام ابوحنیفہ نے عظیم تابعین سے علم.و.فقہ حاصل کیا ہے ان میں سے دو بہت ہی مشھور ہیں
نمبر ایک حضرت حماد
نمبر دو حضرت جعفر صادق
.
یہی وجہ ہے کہ امام ابوحنیفہ فخریہ فرمایا کرتے تھے کہ
لولا السنتان لهلك النعمان
ترجمہ
اگر(دیگر تابعین سے علم و فقہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ) امام جعفر صادق سے میں ابوحنیفہ نے دوسال علم .و. فقہ حاصل نہ کیا ہوتا تو(شیعوں اور خوارج کی طرح) ھلاک ہوچکا ہوتا
(صب العذاب1/309)
.
.
⑤لکڑ ہارے کی کہانی اور امام جعفر صادق کا اسے کونڈے بھرنے کا حکم دینا اور فضیلت بتانا وغیرہ ہرگز ہرگز ثابت نہیں.......یہ شیعوں نے حضرت معاویہ کے وفات کے دن یعنی بائیس رجب کو بطور خوشی رسم بنا لی اور اسے امام جعفر صادق کی طرف منسوب کردیا جبکہ کسی بھی معتبر معتمد کتاب سے یہ ثابت نہیں اور نہ ہی قرآن و سنت کے موافق ہے...لیھذا امام جعفر صادق کے فرمان کے مطابق اسے ہرگز سچ نہ سمجھا جائے
لیھذا
شیعوں والی سوچ.و.نظریہ کے تحت کونڈے بھرنا ہرگز جائز نہیں
.
البتہ
شیعوں کی سوچ و نظریے کے بغیر اور سیدنا معاویہ کی وفات پر خوشی کے بغیر محض ایصال ثواب کے لیے بائیس رجب یا کسی بھی دن کونڈے یا کھیر یا اچھی میٹھی ڈش یا بریانی یا کچھ بھی اچھا خیرات کیا جائے تو بالکل جائز ہے
.
لیھذا کونڈوں کو امام جعفر صادق سے ثابت شدہ مت مانیے
لیھذا کونڈے خوشی کے طور پر مت بھریے
لیھذا کونڈوں کو ہی لازم مت سمجھیے بلکہ کچھ بھی بہترین کھانا ایصال ثواب کے طور کرنا جائز سمجھیے
.
لیھذا یہ مت سمجھیے کہ کونڈا لیا تو پھر مزید سات یا دس کونڈے بھرنا ہونگے یہ بالکل غلط ہے
لیھذا شیعوں سے کونڈے،خیرات مت لیجیے کیونکہ وہ نعوذ باللہ صحابی سدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی وفات کی خوشی کے ہوتے ہیں
.
لیھذا اہلسنت جو کونڈے بریانی وغیرہ خیرات کرتے ہیں وہ سیدنا امام جعفر صادق اور سیدنا صحابی امیر معاویہ کے ایصال ثواب کے لیے ہوتے ہیں، شیعوں والے غلط سوچ و نظریے کے تحت نہیں ہوتے، اس لیے بالکل جائز ہیں.....لیھذا شرک بدعت شرک بدعت کہنے والوں کی باتوں میں مت آئیے
مگر
یہ بھی یاد رہے کہ خیرات ایصال ثواب فرض واجب لازم نہیں....لیھذا جو بغیر گستاخی کیے ایصال ثواب نہ کرے، کونڈے نہ بھرے اسے گناہ گار یا گستاخ بھی نہیں سمجھ سکتے، نہیں کہہ سکتے..........!!
.
اہم سوال:
بائیس رجب کو امام جعفر صادق کی نا تو وفات ہوئی تھی نا ولادت پھر بائیس رجب کو انکے نام کے کونڈے کیوں کیے جاتے ہیں....بائیس رجب کو تو سیدنا امیر معاویہ کی وفات ہے جسکی خوشی میں شیعہ کونڈے کرتے ہیں، اس لیے کونڈے نہیں کرنے چاہیے......!!
.
جواب:
امام جعفر صادق امام ابو حنیفہ کے استاد ہیں.. گویا فقہ حنفی قرآن حدیث سنت صحابہ اہلِ بیت سبکا نچوڑ ہے،خلاصہ ہے.. پاکستان میں اکثریت فقہ حنفی کی ہے حتی کہ دیوبندی بھی فقہ حنفی کے پیروکار ہونے کا دعوی کرتے ہیں
(دیکھیے المھند المعروف عقائد علماء دیوبند ص39)
اس لیے امام.جعفر صادق بڑی متفقہ مشھور ہستی گذرے انکی وفات پر ایصالِ ثواب بھی بہت ہوتا تھا.. ایسے مواقع پر اکثر سات دن ایصال ثواب خیرات ہوتی تھی اور آخری دن بھرپور اہتمام ہوتا ہوگا..
.
الحاوی للفتاوی میں ہے کہ:
وإنما أوردهما طاوس كذلك؛ لأن قصده توجيه الحكم الشرعي، وهو استحباب الإطعام عن الموتى مدة سبعة أيام
ترجمہ:
دونون کو حضرت طاؤس نے اس طرح بیان کیا کیونکہ ایک شرعی حکم کی توجیہ بیان کرنا انکا مقصد تھا،وہ شرعی حکم.یہ ہے کہ میت کی طرف سے سات دن تک کھانا کھلانا(خیرات کرنا، ایصالِ ثواب کرنا) مستحب و ثواب ہے..
(الحاوی للفتاوی جلد2 صفحہ223)
.
امام جعفر صادق کی وفات ایک قول کے مطابق پندرہ رجب ہے..(دیکھیے شواہد النبوۃ،الجواب الاظہر ص55)
اور پندرہ رجب میں سات دن مکس کریں تو بائیس رجب بنتی ہے..
.
اور ایک قول کے مطابق بائیس رجب سیدنا معاویہ کی وفات کا دن بھی ہے...(دیکھیے تاریخ خلیفہ 1/315.. البدایہ والنھایہ8/152)
.
اس طرح دونوں مناسبتوں کو جمع کرکے بائیس رجب کو امام جعفر صادق اور سیدنا معاویہ دونوں کو ایصال ثواب،نیاز و خیرات کیا جاتا ہے جوکہ قرآن و حدیث صحابہ اہل بیت فقہ حنفی سبکا بہترین امتزاج ہے...
.
سورہ آلِ عمران ایت92سے واضح ہوتا ہے کہ پسندیدہ اچھی بہتر چیزیں خیرات میں ہوں... اور کھیر کونڈے بھی پسندیدہ اشیاء مین سے تھے..اس طرح دیگر طعام کے ساتھ ساتھ کھیر کوندے اگرچہ مشھور ہوگئے مگر ضروری نہیں....کچھ بھی اچھا خیرات کرکے سیدنا امام جعفر صادق اور سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنھما کو ایصال ثواب کیا جاسکتا ہے
.

تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
03468392475
03342451198

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔