Pages

Monday 29 July 2019

غلام غوث من گھڑت واقعہ

گلفام بھائی یہ واقعہ من گھڑت ہے اور موصوف مولوی غلام غوث ہزاروی 1970 کے الیکشن میں مفتی محمود جو کہ والد ہیں مولوی فضل الرحمن کے کی پارٹی JUI سے منتخب ہوکرقومی اسمبلی کے رکن بنے۔موصوف دیوبندی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے تھے اکثر سنی ان کے نام غلام غوث سے دھوکہ کھاجاتے ہیں۔ 74 میں قادیانی کافرقرار دئیے گئے یہ اس وقت MNA تھے مگر حیران کن امر یہ کہ موصوف غلام غوث ہزاروی اس قرار داد سے دور رہے جن اراکین اسمبلی نے قایانیوں کو کافر قراردینے والی قرار داد پر دستخط کئے اس میں موصوف کا نام تک نہیں ہے ان صاحب نے دستخط سے انکار کردیا تھا۔ اس حوالے سے دیوبندی بودی دلیلیں و گھن چکر قسم کی تاویلیں پیش کرتے ہیں یہ سب میں پوری ذمہ داری سے تحقیق کرکے عرض کررہا ہوں۔ یہ مشکوک کردار کا بندہ غلام غوث آج کیسے گمنام لوگوں کی جذباتی جھوٹی تحریروں سے قادیانیت کا فاتح اور قربانیاں دینے والا بنایا جارہاہے ایسی تحریروں سے پہلے اس میں مذکورہ شخصیات کی تحقیق کرلیا کریں بھائی جی اس تحریر کو کہیں شئیر مت فرمائیں جزاک اللہ ہاں ایک بات اور یہ اتنا متعصب دیوبندی تھا کہ اس نے اپنے دیوبندی اکابر رشید گنگوہی کے فتوے کہ زاغ معروفہ مطلب کالا معروف کوا حلال ہے پر عمل کرتے ہوئے کوا پکواکردعوت تک کی تھی اہلسنت اکابرین نے اس کی اس حرکت کا اظہار بھی فرمارکھا ہے بلکہ یہ واقعہ ان دنوں اخبار میں بھی آچکا ہے ناچیز نے خود اخبار کی کٹنگ دیکھ رکھی ہے جس میں یہ خبر تھی ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔