Pages

Wednesday, 2 October 2024

رولز برائے تنظیم دھرابی

از سرے نو رولز برائے *تحریک اتحاد نوجوانان اہلسنت دھرابی* 2024

*تحریک اتحاد نوجوانان اہلسنت دھرابی* جس مشن پر گامزن ہے وہ دین کی سربلندی اور نظام مصطفیٰ کا نفاذ ہے اور ناموس رسالت ﷺ ختم نبوت و ناموس صحابہ و اہلبیت کا تحفظ ہے ۔۔۔
یہ اتحاد حضور علیہ السلام کے بعد از وصال حیات نبی کے قائل فقہ حنفی کے مقلد دو مکاتب فکر مابین اہلسنت بریلوی اور اہلسنت دیوبند کے قایم کیا گیا ہے ۔۔۔
اور یہ اتحاد کسی بھی مکتبہ فکر کے خلاف نہیں بلکہ ختم نبوت و ناموس رسالت ﷺ اور ناموس صحابہ و اہلبیت کے تحفظ کیلئے کیا گیا اور جو آپس میں ماضی میں مسائل رہے ہیں وہ آئندہ پیش نہ آئیں یا آئیں بھی تو مل جل کر ان پر قابو پایا جائے اور انہیں حل کیا جاسکے ۔۔۔

دھرابی میں ایک دوسرے کی مساجد اور مدارس میں مداخلت نہیں کریں گے
 ابھی وقت حال بہترین نظام چل رہا ہے جیسا چل رہا ہے ایسے ہی اسے چلنے دیا جائے گا 

دونوں طرف کے علماء کے خلاف سوشل میڈیا پر کوئی پوسٹ نہیں کی جائے گی 

دونوں طرف سے ایک دوسرے کے عقیدے کے خلاف کوئی پوسٹ نہیں کی جائے گی 

فروعی معاملات کو نہ ہوا دی جائے گی نہ ان پر بحث کی جائے گی 

اگر کسی بات پر اختلاف ہو بھی جاتا ہے تو احسن انداز میں اخلاق کے دائرے میں رہتے ھوۓ بات کی جائے گی 

اول تو یہ کہ اتحاد کے ذمہ داران سوشل میڈیا پر کوئی بحث نہیں کریں گے اور اپنے اپنے کارکنان کو بھی ایسی ہی تربیت دی جائے گی 

دونوں مکاتب فکر کے علاوہ کسی اور مسلک کے علما کو ذمہ داران پروموٹ نہیں کریں گے اور نہ حمایت کریں گے 

اور ایسے لوگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہو گا جو حضورﷺ کو مردہ خیال کرتا ہو اور جو نبی کی حیات بعد از وصال کا قائل نہ ہو 
اور ایسے لوگوں سے بھی ذمہ داران تعلق نہیں رکھیں گے نہ انھیں پروموٹ کریں گے جو یزید کو حق پر مانتے ہوں اہلبیت سے بغض رکھتے ہوں اور کربلا کی لڑائی کو محض سیاسی لڑائی قرار دیتے ہوں 

ایسے لوگوں سے بھی کوئی دینی تعلق نہیں رکھا جائے گا جو تمام صحابہ بشمول خلفائے راشدین یا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے عداوت رکھتے ہوں

سوشل میڈیا پر حتی الامکان ایسی پوسٹس سے گریز کیا جائے گا جس سے دھرابی کے پر امن ماحول میں خلل آتا ہو یا ہمارے اتحاد کو گزند پہنچتی ہو ۔۔

سالانہ پروگرام کو امیر اور نائب امیر مینیج کریں گے 
علماکو اتحاد کے حوالے سے امیر اور نائب امیر گائیڈ کرنے کے پابند ہوں گے تا کہ انتشار اور غیر یقینی صورت حال سے بچا جا سکے 
سالانہ پروگرام والے دن امیر اور نائب امیر سوائے اس کے اور کوئی کام نہیں کریں گے کہ صرف علما کا استقبال اور ان کو گائیڈ کرنے کا کام کریں گے۔۔

 اسٹیج کی ذمہ داری بھی امیر اور نائب امیر کی ہو گی 

اگر امیر صاحب خود ان تمام رولز کی پابندی کرتے ہیں تو پھر ہر کارکن اور ذمہ دار چاہے وہ کسی بھی مکتبہ فکر سے ہو امیر صاحب کے حکم کا پابند ہو گا ۔۔۔

اور نئی تنظیمی پالیسی کے تحت جس کارکن یا ذمہ دار کو جو بھی ذمہ داری دی جائے گی وہ اسے پورا کرنے کا پابند ہو گا 

اگر کبھی آپس میں کوئی چپقلش یا غلط فہمی ہو جاتی ہے تو اسے اوپن پلیٹ فارم یا سوشل میڈیا پر زیر بحث نہیں لایا جائے گا بلکہ پہلے مشاورت گروپ میں اور پھر مل بیٹھ کر اس کو حل کیا جائے گا

منظور شدہ : 
امیر اور نائب امیر تحریک اتحاد نوجوانان اہلسنت دھرابی
مکمل تحریر >>

Thursday, 29 August 2024

الحَمْد اللّٰہ‎ میں کٹر سُنّی حنفی بریلوی ہوں اور مجھے بریلوی ہونے پر فخر ہے

🖊الحَمْد اللّٰہ‎ میں کٹر سُنّی حنفی بریلوی ہوں اور مجھے بریلوی ہونے پر فخر ہے

عشق و محبت عشق و محبت
اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت

جو اعلیٰ حضرت الشَّاہ اِمام احمد رضا خان بریلوی ؒ کو نہیں مانتے تو سُن لو ہم اُن کو نہیں جانتے

ہم مخلوقِ خُداﷻکے ناطے انسان ہیں"
 ہم دین  کے اعتبار  سے  مسلمان ہیں"
 شریعت کے اعتبار سے مصطفائی ہیں"
 مذہب کے اعتبار سے سُنّی حنفی ہیں" 
 مسلک و مشرب کے اعتبار سے قادری ہیں"
 اور مکتبِ فکر کے لحاظ سے بریلوی ہیں"

*🌸... بریلوی مکتبہ فکر کی تفصیل...🌸*

جنوبی ایشیا میں عقیدے کے لحاظ سے ابتدائی اہل سنت وجماعت سنی مسلمانوں کو جدید دور میں بریلوی کہا جاتا ہے۔ 

*انگریزی وکیپیڈیا کے مطابق ان کی تعداد 200 ملین سے زائد ہے۔*

انگریزی وکیپیڈیا کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق انڈیا ٹائم کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت میں مسلمانوں کی اکثریت بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے 

🍀👈 اسی طرح ہیریٹیج فاؤنڈیشن ، ٹائم اور واشنگٹن پوسٹ کے اندازے کے مطابق اسی طرح کی اکثریت پاکستان میں ہے۔

*سیاسیات کے ماہر روہن بیدی کے تخمینہ کے مطابق پاکستان کے مسلمانوں میں سے 60 فیصد بریلوی ہیں۔* 

🌻😐 برطانیہ میں پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن (مسلمانوں) کی اکثریت بریلوی ہے، جو دیہات سے آئے ہیں۔ 

*لفظ بریلوی اہل سنت و جماعت کے راسخ العقیدہ مسلمانوں کے لیے ایک اصطلاح (پہچان) ہے۔*

اس کی وجہ 1856ء مطابق 1272 ہجری میں پیدا ہونے والے ایک عالم دین کا علمی کام ہے

*ان کا نام مولانا احمد رضا خان قادری رحمۃ اللہ علیہ تھا* 

وہ بھارت (برطانوی ہند) کے شمالی علاقہ جات میں واقع ایک شہر بریلی کے رہنے والے تھے1921ء مطابق 1340 ہجری میں ان کا انتقال ہوا.

بریلی ان کا آبائی شہر تھا۔ انہیں امامِ اہل سنت اور اعلیٰ حضرت کے القابات سے یاد کیا جاتا ہے۔ 

*🌸👈دنیا بھر کے اکثریتی مسلم علماء کی نظر میں وہ چودھویں صدی کے ابتدائی دور کے مجدد تھے انہیں مجدد دین و ملت کے لقب سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔*

آج کے دور میں میڈیا اور تعلیمی ادارے مسلمانوں کی بین الاقوامی اکثریت اہل سنت وجماعت کو بریلوی کے عنوان سے جانتے ہیں۔

 یہ وہی جماعت ہے جو پرانے اسلامی عقائد پر سختی سے قائم ہے اور مغربی مستشرقین کے بنائے ہوئے جدید شرپسند اور فتنہ پرور فرقوں کے خلاف برسرِ پیکار رہتی ہے۔ 

*🌸 اہل سنت بریلوی جماعت پرانے دور کے بزرگ صوفیاء اور اولیاء کے طور طریقے اپنائے ہوئے ہے اور جنوبی ایشیا میں صدیوں پہلے سے موجود سنی اکثریت کی نمائندہ ہے*

البتہ پچھلے چند برسوں سے چند جدید فرقوں کے پروپیگنڈے سے اہل سنت و جماعت کو بریلوی جماعت یا بریلوی مسلک کہا جاتا ہے حالانکہ اپنے عقائد اور طرز عمل میں یہ *قدیم اہل سنت و جماعت کی نمائندہ ہے۔* 

🍀 ان کے عقائد قرآن مجید اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے واضح (ثابت) ہیں۔ ان کے عقائد کی بنیاد 

🍒 توحید باری تعالیٰ اور 
🍒 حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی نبوت پر کامل ایمان، 
🍒 تمام نبیوں اور رسولوں پر یقین،
🍒 فرشتوں پر،
🍒 عالَم برزخ پر،
🍒 آخرت پر،
🍒 جنت اور دوزخ پر، 
🍒 حیات بعد از موت پر،
🍒 تقدیر من جانب اللہ پراور 
🍒 عالَم امر اور عالَم خلق پر ہے۔

🌻👈 وہ ان تمام ضروریات دین اور بنیادی عقائد پر ایمان رکھتے ہیں جن پر شروع سے اہل اسلام، اہل سنت و جماعت کا اجماع چلا آرہا ہے۔

*فقہی لحاظ سے وہ چاروں اماموں کے ماننے والوں کو اہل سنت وجماعت ہی سمجھتے ہیں۔* 

🔸وہ ائمہ اربعہ امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رحمۃ اللہ علیہ، 
🔸امام مالک رحمۃ اللہ علیہ، 
🔸امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ 
🔸اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ 

*کے باہمی علمی تحقیقی اجتہادی اختلاف کو باعث برکت اور رحمت سمجھتے ہیں*

اور چاروں مذاہب 
🔸حنفی، 
🔸شافعی،
🔸 مالکی،
🔸 حنبلی

کے ماننے والے راسخ العقیدہ لوگوں کو اہل سنت وجماعت سمجھتے ہیں چاہے ان میں سے کوئی اشعری ہو یا ماتریدی مسلک کا قائل ہو۔ 

🌸👈 اس کے ساتھ ساتھ وہ تصوف کے چاروں سلسلوں کے تمام بزرگوں کا احترام کرتے ہیں اور ان کے معتقد ہیں۔ 

🍀👈 صدیوں سے اہل سنت وجماعت لوگ 
*🔅 قادری،*
*🔅 چشتی،*
*🔅 سہروردی،* 
*🔅 نقشبندی،*

سلسلوں سے وابستہ رہے ہیں اور ان سلسلوں میں اپنے پیروں کے ہاتھ پر بیعت کرتے رہے ہیں
 
🌸👈 *اس جماعت کے حق پر ھونے کی اک یہ بھی دلیل ہے کہ تمام اولیاء کرام اسی جماعت اہلسنت سے وابستہ تھے یعنی یہ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین ،اولیاءاللہ کے طور طریقے پر عمل پیرا ہیں*

اب بیسویں صدی کے اختتام سے منہ زور میڈیا کے بل بوتے پر ان سب سلاسل کو بریلوی مکتبہ فکر کی شاخیں بتایا جا رہا ہے۔ 

شاید مغربی میڈیا اور اس کے پروردہ لوگ پاک و ہند سے باہر دنیائے اسلام کو کوئی غلط تاثر دینا چاہتے ہیں اور اہلسنت والجماعت کے نام پر چھوٹی چھوٹی فرقہ ورانہ دہشت گرد جماعتیں بنا کر فتنہ پھیلانا چاہتے ہیں 

🍀 افریقہ کے مسلم ممالک بھی اس قسم کی سازشوں کی زد میں ہیں جیسا کہ صومالیہ وغیرہ۔ 

*مسلمان ہمیشہ سے اپنے نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم سے بے پناہ محبت کرتے آئے ہیں اور آج اکیسویں صدی کی دوسری دہائی تک یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے،*

🍒 سن 2012 ء میں جب عالم مغرب خصوصاً امریکی انتظامیہ کی درپردہ حمایت میں ایک گستاخانہ فلم منظر عام پر آئی تو ملک مصر سے شروع ہونے والا احتجاج پوری دنیا میں پھیل گیا خصوصاً مسلم ممالک نے اس کا شدت سے رد کیا۔

*پاکستان چالیس سے زائد اہل سنت وجماعت بریلوی تحریکوں کے ایک اتحاد نے ایک ہی وقت میں فلم کے خلاف احتجاج کیا اور اس فلم کی شدید مذمت کی۔* 

🌸👈اسی جذبہ حب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تحت اہل سنت بریلوی کثرت سے درود پاک پڑھتے ہیں. ان کی ایک پہچان یہ ھے کہ وہ یہ سلام کثرت سے پڑھتے ہیں.. 

*🌻اَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَارَسُوْلَ اللّٰهﷺ🌻*

 اپنے محبوب نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں وہ کسی قسم کے نازیبا الفاظ سننے یا کہنے کے قائل نہیں ہیں اس معاملے میں وہ انتہائی حساس پائے گئے ہیں.

🌸 ان کے عقیدہ کے مطابق اللہ عزوجل نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے پہلے اپنے نور سے پیدا فرمایا اس کے لیے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی ایک مستند حدیث کا علمی حوالہ بھی دیتے ہیں۔

*🍒 وہ اپنے نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر لحاظ سے آخری نبی اور آخری رسول مانتے ہیں* 

🍀 وہ عیسیٰ علیہ السلام کے ایک امتی کے طور پر لوٹ آنے پر ایمان رکھتے ہیں۔

🌻 ان کے نزدیک انبیاء کرام علیھم السلام کی ارواح ظاہری موت کے بعد پہلے سے برتر مقام پر ہیں اور وہ ان کوعام لوگوں سے افضل مانتے ہوئے زندہ سمجھتے ہیں 

*🌸 ان کے نزدیک ان مقدس ہستیوں کو اللہ تعالیٰ نے غیب کا علم عطا فرمایا ہوا ہے اور وہ نزدیک و دور سے دیکھنے کی طاقت رکھتے ہیں*

📌اہل سنت وجماعت بریلوی کے نزدیک اللہ عزوجل نے انبیاء کرام علیھم السلام کو بہت سے اختیارات دے رکھے ہیں جیسے عیسیٰ علیہ السلام کا مردوں کو زندہ کر دینا وغیرہ۔

*🌸 اہل سنت وجماعت بریلوی اپنے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی سالگرہ بارہ ربیع الاول کے دن کو عید میلاد النبی کے عوامی جشن کے طور پر مناتے ہیں۔*

وہ اللہ کے نیک بندوں کی تعظیم کرتے ہیں اولیاء اللہ کے مزارات پر حاضری دیتے ہیں ان کے لیے ایصال ثواب کرنے کو

🍒 ان کے نزدیک اللہ عزو جل جسے اپنا محبوب بنالے اسے دین اسلام کا خادم بنا دیتا ہے۔ وہ لوگ اللہ کی عبادت کرتے ہیں اللہ کے لیے قربانی کرتے ہیں اللہ کے لیے جیتے ہیں اور اللہ کے لیے ہی مرتے ہیں ایسے لوگ جب یہ کہہ دیتے ہیں کہ ہمارا رب اللہ ہے تو پھر اس پر قائم بھی رہتے ہیں ان پر اللہ کی طرف سے فرشتے اترتے ہیں ان کے لیے نہ دنیا میں کوئی ڈر ہے اور نہ آخرت میں وہ غمگین ہوں گے۔

اور

ان کے لیے اللہ کے ہاں ایک بہترین مقام جنت ہے جس کا ان کے لیے وعدہ ہے۔ اس دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں اللہ عز وجل ان کا دوست ہے۔ اور ان کے لیے آخرت میں جو مانگیں اس کا ان کے رب کی طرف سے وعدہ ہے۔

*🍒چونکہ وہ اللہ کے دوست اور اللہ ان کا دوست ہے لہذا ان کے نیک کاموں کا صلہ انہیں ظاہری زندگی ختم ہو جانے کے بعد ملتا ہے۔ کیونکہ اللہ نے ان کے ساتھ اپنی دوستی کا وعدہ دونوں جہانوں میں فرمایا ہے۔ انہیں انبیاء کرام علیھم السلام، صدیقین، شہیدوں اور صالحین کا ساتھ ملے گا جن پر اللہ نے فضل کیا اور یہ اللہ کا فضل ہی تو ہے کہ نیک لوگ دنیا و آخرت دونوں میں کامیاب اور کامران ہیں۔*

 جب ایسے لوگوں کے لیے اللہ کے انعامات اس قدر ہیں تو وہ بخشش و مغفرت کے بھی ضرور حق دار ہیں۔ 

🌻 اہل سنت وجماعت ان بزرگوں سے دعا کرانے کے قائل ہیں اور ظاہری زندگی ختم ہو جانے کے بعد ان کی عظمت کے قائل ہیں اور ان کے توسل سے اللہ تعالیٰ سے مانگنے کو جائز سمجھتے ہیں بلکہ ان کے نزدیک اگر اللہ چاہے تو یہ مقدس ہستیاں مدد بھی فرما سکتی ہیں

*🌸 ان کے نزدیک اپنے آقا کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ کے اصحاب، اہل بیت کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین اور نیک مسلمانوں کےمزارات پر حاضری دینا کتاب و سنت کی تعلیمات کےعین مطابق ہے۔ لیکن وہ ان میں سے کسی بھی مزار، دربار یا قبر کی عبادت کفرسمجھتے ہیں اور ان کو تعظیمی سجدہ کرنا حرام جانتے ہیں۔* 

🌻👈 اہل سنت بریلوی جماعت کے نزدیک مرد حضرات کا ایک مٹھی تک داڑھی رکھنا ضروری ہے اس کا تارک گنہگار ہے۔

❣ امام اہل سنت مولانا احمد رضا خان قادری محدث بریلوی علیہ الرحمۃ الرحمان نے 1904 میں جامعہ منظر اسلام بریلی شریف قائم کیاان کے علمی کام کا پاکستان میں بہت چرچا ہے۔ 

🍀 ان کی تحریک پاکستان کے قیام عمل میں آنے سے قبل کام کررہی تھی بنیادی طور پر یہ تحریک جنوبی ایشیا میں مسلمانوں کے بنیادی عقائد کے دفاع کے لئے قائم کی گئی تھی عقائد کے دفاع کے لئےاہل سنت بریلوی جماعت نے مختلف باطل مکاتب فکر اور تحریکوں کا تعاقب کیا اور ان کے ڈھول کا پول کھول دیا۔ 

🌸 دیگر تحریکوں کے برعکس خطے میں سب سے زیادہ اہل سنت بریلوی جماعت نے موہن داس کرم چند گاندھی کا ساتھ نہ دیا اور اس ہندو لیڈر کی سربراہی میں
*🍒 تحریک خلافت،*
*🍒 تحریک ترک موالات*
 اور
*🍒 تحریک ہجرت* 

کا مقاطعہ (بائیکاٹ) کیا وہ تمام ہر قسم کے کافر و مشرک کو مسلمانوں کا دشمن سمجھتے رہے۔ 

🌻👈 اہل سنت بریلوی جماعت تحریک پاکستان کے بنیادی حامی تھے اس کے قیام کے لیے انہوں نے بہت جدوجہد کی۔

منبعِ فیضانِ سنت،شارح اُمُّ الکتاب
نازش اسلاف و آبائے عظام احمد رضا

ہے لقب الشّاہ واعلیٰ حضرت وبحر العلوم
ہے رضا ان کا تخلص،اور نام،احمد رضا

دوستوں کے باب میں اک پیکر لطف وکرم
دشمنوں کے حق میں تیغ بے نیام احمد رضا

طے کیا آخر یہ ارباب نظر نے اے نصیر
ترجمان اہل سنت ہیں ، امام احمد رضا


 ⭕👈 اللّٰه پاک بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے عاشقان مصطفیٰﷺ کو دنیا و آخرت میں سرکار مدینہﷺ کا قرب نصیب فرمائے آمین ثم آمین... 


🖊@محمد گلفام مصطفائی
مکمل تحریر >>

Saturday, 22 June 2024

نبی علیہ السلام کی زائد شادیوں کی حکمت

: ایک پروفیسر صاحب لکھتے ہیں کہ کافی عرصہ کی بات ہے کہ جب میں لیاقت میڈیکل کا لج جامشورو میں سروس کررہا تھا 

تو وہاں لڑکوں نے سیرت النبی ﷺ کانفرس منعقد کرائی اورتمام اساتذہ کرام کو مدعو کیا ۔ 
چنانچہ میں نے ڈاکٹر عنایت الله جوکھیو ( جو ہڈی جوڑ کے ماہر تھے) کے ہمراہ اس کانفرنس میں شرکت کی۔ اس نشست میں اسلامیات کے ایک لیکچرار نے حضور اقدس صلی الله تعالى علیه وسلم  کی پرائیویٹ زندگی پر مفصل بیان کیا اور آپ کی ایک ایک شادی کی تفصیل بتائی کہ یہ شادی کیوں کی اور اس سے امت کو کیا فائدہ ھوا۔ 
 یہ بیان اتنا موثر تھا کہ حاضرین مجلس نے اس کو بہت سراہا ۔ کانفرس کے اختتام پر ہم دونوں جب جامشورو سے حیدر آباد بذریعہ کار آرہے تھے تو ڈاکٹر عنایت الله جوکھیو نے عجیب بات کی...
  اس نے کہا کہ ۔۔۔۔۔۔ آج رات میں دوبارہ مسلمان ھوا ھوں 
میں نے تفصیل پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ آٹھ سال قبل جب وہ FRCS کے لیے انگلستان گئے تو کراچی سے انگلستان کا سفر کافی لمبا تھا  ہوائی جہاز میں ایک ائیر ہوسٹس میرے ساتھ آ کر بیٹھ گئی ۔
ایک دوسرے کے حالات سے آگاہی کے بعد اس عورت نے مجھ سے پوچھا کہ تمہارا مذہب کیا ہے؟  
میں نے بتایا اسلام ۔ ہمارے نبی ﷺ کا نام پوچھا میں نے حضرت محمد ﷺ بتایا ، پھر اس لڑکی نے سوال کیا کہ کیا تم کو معلوم ہے کہ تمہارے نبی ﷺ نے گیارہ شادیاں کی تھیں؟ 
میں نے لاعلمی ظاہر کی تو اس لڑکی نے کہا یہ بات حق اور سچ ہے ۔ اس کے بعد اس لڑکی نے حضور ﷺ کے بارے میں (معاذالله ) نفسانی خواہشات کے غلبے کے علاوہ  دو تین دیگر الزامات لگائے، جس کے سننے کے بعد میرے دل میں (نعوذ بالله) حضور  ﷺکے بارے میں نفرت پیدا ہوگئی اور جب میں لندن کے ہوائی اڈے  پر اترا تو میں مسلمان نہیں تھا۔
 آٹھ سال انگلستان میں قیام کے دوران میں کسی مسلمان کو نہیں ملتا تھا، حتیٰ کہ عید کی نماز تک میں نے ترک کر دی۔ اتوار کو میں گرجوں میں جاتا اور وہاں کے مسلمان مجھے عیسائی کہتے تھے۔
 جب میں آٹھ سال بعد واپس پاکستان آیا تو ہڈی جوڑ کا ماہر بن کر لیاقت میڈیکل کالج میں کام شروع کیا ۔ یہاں بھی میری وہی عادت رہی ۔ آج رات اس لیکچرار کا بیان سن کر میرا دل صاف ہو گیا اور میں نے پھر سے کلمہ پڑھا ہے۔ 
غور کیجئے ایک عورت کے چند کلمات نے مسلمان کو کتنا گمراہ کیا اور اگر آج ڈاکٹر عنایت الله کا یہ بیان نہ سنتا تو پتہ نہیں میرا کیا بنتا؟ 
اس کی وجہ ہم مسلمانوں کی کم علمی ہے۔ ہم حضور  ﷺ کی زندگی کے متعلق نہ پڑھتے ہیں اور نہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں ۔ 
کئی میٹنگز میں جب کوئی ایسی بات کرتا ہے تو مسلمان کوئی جواب نہیں دیتے، ٹال دیتے ہیں۔ جس سے اعتراض کرنے والوں کےحوصلے بلند ہوجاتے ہیں ۔ 
اس لئیے بہت اہم ہے کہ ہم اس موضوع کا مطالعہ کریں اور موقع پر حقیقت لوگوں کو بتائیں ۔ 
میں ایک دفعہ بہاولپور سے ملتان بذریعہ بس سفر کر رہا تھا کہ ایک آدمی لوگوں کو حضور ﷺ کی شادیوں کے بارے میں گمراہ کر رہا تھا۔ میں نے اس سے بات شروع کی تو وہ چپ ہوگیا اور باقی لوگ بھی ادھر ادھر ہوگئے۔
لوگوں نے حضور صلی الله تعالى علیه وسلم کی عزت و ناموس کی خاطر جانیں قربان کی ہیں۔ کیا ہما رے پاس اتنا وقت نہیں کہ ہم اس موضوع کے چیدہ چیدہ نکات کو یاد کر لیں اور موقع پر لوگوں کو بتائیں ۔
 اس بات کا احساس مجھے ایک دوست ڈاکٹر نے دلایا جو انگلستان میں ہوتے ہیں اور یہاں ایک قافلے کے ساتھ آئے تھے ۔ انگلستان میں ڈاکٹر صاحب کے کافی دوست دوسرے مذاہب سے تعلق رکھتے تھے ، وہ ان کو اس موضوع پر صحیح معلومات فراہم کرتے رہتے ہیں ۔
 انہوں نے چیدہ چیدہ نکات بتائے، جو میں پیش خدمت کررہا ہوں۔  اتوار کے دن ڈاکٹر صاحب اپنے دوستو ں کے ذریعے ”گرجا گھر“ چلے جاتے ہیں ، وہاں اپنا تعارف اور نبی کریم  ﷺکا تعارف کراتے ہیں ۔ عیسائی لوگ خاص کر مستورات آپ کی شادیوں پر اعتراض کرتی ہیں ۔ ڈاکٹر صاحب جو جوابات دیتے وہ مندرجہ ذیل ہیں:
◀️ (1) میرے پیارے نبی ﷺ نے عالم شباب میں (25 سال کی عمر میں) ایک سن رسیدہ بیوہ خاتون حضرت خدیجه رضی الله تعالى عنها سے شادی کی۔ حضرت خدیجه رضی الله تعالى عنها کی عمر 40 سال تھی اور جب تک حضرت خدیجہ رضی الله تعالى عنها زندہ رہیں آپ نے دوسری شادی نہیں کی۔
  50 سال کی عمر تک آپ نے ایک بیوی پر قناعت کیا ۔ (اگر کسی شخص میں نفسانی خواہشات کا غلبہ ہو تو وہ عالم ِ شباب کے 25 سال ایک بیوہ خاتون کے ساتھ گزارنے پر اکتفا نہیں کرتا ) حضرت خدیجہ رضی الله تعالى عنها کی وفات کے بعد مختلف وجوہات کی بناء پر آپ ﷺنے نکا ح کئے ۔

پھر اسی مجمع سے ڈاکٹر صاحب نے سوال پوچھا کہ یہاں بہت سے نوجوان بیٹھے ہیں ...... آپ میں سے کون جوان ہے جو 40 سال کی بیوہ سے شادی کرے گا....؟
 سب خاموش رھے ۔  ڈاکٹر صاحب نے ان کو بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے یہ کیا ہے ، پھر ڈاکٹر صاحب نے سب کو بتایا کہ جو گیارہ شادیاں آپ ﷺنے کی ہیں سوائے ایک کے، باقی سب بیوگان تھیں ۔ یہ سن کر سب حیران ہوئے ۔ 
پھر مجمع کو بتایا کہ جنگ اُحد میں ستر صحابہ رضی الله تعالى عنهم شہید ہوئے ۔ نصف سے زیادہ گھرانے  بےآسرا ہوگئے ، بیوگان اور یتیموں کا کوئی سہارا نہ رہا۔
 اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے نبی کریم  ﷺ نے اپنے صحابہ رضی الله تعالى عنهم کو بیوگان سے شادی کرنے کو کہا ، لوگوں کو ترغیب دینے کے لئیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ۔۔۔
 ◀️ (2) حضرت سودہ رضی اللہ عنہا 
 ◀️ (3) حضرت ام سلمه رضی الله تعالى عنها اور
  ◀️ (4)حضرت زینب بنت خزیمه رضی الله تعالى عنها سے مختلف اوقات میں نکاح کئے ۔ آپ کو دیکھا دیکھی صحابہ کرام رضی الله تعالى عنهم نے بیوگان سے شادیاں کیں جس کی وجہ سے بے آسرا خواتین کے گھر آباد ہوگئے - 
 ◀️ (5) عربوں میں کثرت ازواج کا رواج تھا۔ دوسرے شادی کے ذریعے قبائل کو قریب لانا اور اسلام کے فروغ کا مقصد آپ ﷺ کے  پیش نظر تھا۔  
  ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ عربوں میں دستور تھا کہ جو شخص ان کا داماد بن جاتا اس کے خلاف جنگ کرنا اپنی عزت کے خلاف سمجھتے۔ 
 ابوسفیان رضی الله تعالى عنه اسلام لانے سے پہلے حضور ﷺکے شدید ترین مخالف تھے ۔ مگر جب ان کی بیٹی ام حبیبہ رضی الله تعالى عنها سے حضور  ﷺ کا نکاح ہوا تو یہ دشمنی کم ہو گئی۔ ہوا یہ کہ ام حبیبہ رضی الله تعالى عنها شروع میں مسلمان ہو کر اپنے مسلمان شوہر کے ساتھ حبشہ ہجرت کر گئیں ، وہاں ان کا خاوند نصرانی ہو گیا ۔
 حضرت ام حبیبہ رضی الله تعالى عنها نے اس سے علیحدگی اختیار کی اور بہت مشکلات سے گھر پہنچیں ۔ حضور ﷺ  نے ان کی دل جوئی فرمائی اور بادشاہ حبشہ کے ذریعے ان سے نکاح کیا.
◀️  (6) حضرت جویریہ رضی الله تعالى عنها کا والد قبیلہ مصطلق کا سردار تھا۔ یہ قبیلہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان رہتا تھا ۔ حضور ﷺ نے اس قبیلہ سے جہاد کیا ، ان کا سردار مارا گیا ۔ 
حضرت جویریہ رضی الله تعالى عنها قید ہوکر ایک صحابی رضی الله تعالى عنه کے حصہ میں آئیں ۔ صحابہ کرام رضی الله تعالى عنهم نے مشورہ کر کے سر دار کی بیٹی کا نکاح حضور ﷺ سے کر دیا اور اس نکاح کی برکت سے اس قبیلہ کے سو گھرانے آزاد ہوئے اور سب مسلمان ہو گئے ۔
◀️ (7) خیبر کی لڑائی میں یہودی سردار کی بیٹی حضرت صفیہ رضی الله تعالى عنها قید ہو کر ایک صحابی رضی الله تعالى عنه کے حصہ میں آئیں ۔ صحابہ کرام رضی الله تعالى عنهم نے مشورے سے ا ن کا نکاح حضور اکرم  ﷺ سے کرا دیا ۔ 
◀️ (8)  اسی طر ح میمونہ رضی الله تعالى عنها سے نکاح کی وجہ سے نجد کے علاقہ میں اسلام پھیلا ۔ ان شادیوں کا مقصد یہ بھی تھا کہ لوگ حضور ﷺکے قریب آسکیں ، اخلاقِ نبی کا مشاہدہ کر سکیں تاکہ انہیں راہ ہدایت نصیب ہو ۔
 ◀️ (9) حضرت ماریہ رضی الله تعالى عنها سے نکاح بھی اسی سلسلہ کی کڑی تھا۔ آپ پہلے مسیحی تھیں اور ان کا تعلق ایک شاہی خاندان سے تھا۔ ان کو بازنطینی بادشاہ شاہ مقوقس نے بطور ہدیہ کے آپ ﷺکی خدمت اقدس میں بھیجا تھا۔
◀️ (10) حضرت زینب بنت جحش رضی الله تعالى عنها سے نکاح متبنی کی رسم توڑنے کے لیے کیا ۔ حضرت زید رضی الله عنه حضور ﷺ کے متبنی(منہ بولے بیٹے) کہلائے تھے، ان کا نکاح حضرت زینب بنت جحش رضی الله تعالى عنها سے ہوا ۔ مناسبت نہ ہونے پر حضرت زید رضی الله تعالى عنه نے انہیں طلاق دے دی تو حضور ﷺنے نکاح کر لیا اور ثابت کردیا کہ متبنی ہرگز حقیقی بیٹے کے ذیل میں نہیں آتا.
 ◀️ (11)  اپنا کلام جاری رکھتے ہوئے ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ علوم اسلامیہ کا سرچشمہ قرآنِ پاک اور حضور اقدس ﷺ کی سیرت پاک ہے۔ 
آپ  ﷺکی سیرت پاک کا ہر ایک پہلو محفوظ کرنے کے لیے مردوں میں خاص کر اصحاب ِ صفہ رضی الله تعالى عنهم نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ عورتوں میں اس کام کے لئے ایک جماعت کی ضرورت تھی۔ 
ایک صحابیہ سے کام کرنا مشکل تھا ۔ اس کام کی تکمیل کے لئیے آپ ﷺ نے کئی نکاح کیے ۔ آپ نے حکما ً ازواجِ مطہرات رضی الله تعالى عنهن کو ارشاد فرمایا تھا کہ ہر اس بات کو نوٹ کریں جو رات کے اندھیرے میں دیکھیں ۔ حضرت عائشه رضی الله تعالى عنها جو بہت ذہین، زیرک اور فہیم تھیں، حضور ﷺ نے نسوانی احکام و مسائل کے متعلق آپ کو خاص طور پر تعلیم دی ۔
 حضور اقدس ﷺ کی وفات کے بعد حضرت عائشه رضی الله تعالى عنها 48 سال تک زندہ رہیں اور 2210 احادیث آپ رضی الله تعالى عنها سے مروی ہیں ۔
 صحابہ کرام رضی الله تعالى علیهم اجمعین فرماتے ہیں کہ جب کسی مسئلے میں شک ہوتا ہے تو حضرت عائشہ رضی الله تعالى عنها کو اس کا علم ہوتا ۔

اسی طرح حضرت ام سلمہ رضی الله تعالى عنها کی روایات کی تعداد 368 ہے ۔ 
ان حالا ت سے ظاہر ہوا کہ ازواجِ مطہرات رضی الله تعالى عنہن کے گھر، عورتوں کی دینی درسگاہیں تھیں کیونکہ یہ تعلیم قیامت تک کے لئیے تھیں اور سار ی دنیا کے لیے  تھیں اور ذرائع ابلاغ محدود تھے، اس لیے کتنا جانفشانی سے یہ کام کیا گیا ہو گا، اس کا اندازہ آج نہیں لگایا جاسکتا۔ 
آخر میں ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ یہ مذکورہ بالا بیان میں گرجوں میں لوگوں کو سناتا  ہوں اور وہ سنتے ہیں ۔ باقی ہدایت دینا تو الله تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے ۔
  پڑھے لکھے مسلمان ان نکات کو یاد کرلیں
مکمل تحریر >>

Monday, 23 October 2023

غازی یوسف قادری کون ہیں ؟ اصغرکذاب کیس کیا ہے ؟

غازی یوسف قادری کون ہیں ؟
اصغرکذاب کیس کیا ہے ؟
از محمد عثمان صدیقی
23 جنوری 2014ء کو ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی جناب محمد نوید اقبال نے برطانوی نژاد جھوٹے مدعی نبوت اور گستاخ رسول اصغر کذاب کو توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت اور دس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی یہ کیس کیا تھا آئیں ھم آپکو بتاتے ھیں
۔اصغر کذاب برطانیہ کے شہر ایڈن برگ اسکارٹ لینڈ
Edinburgh Scotland
کا رہائشی ہے۔ چند سال پہلے اُس نے راولپنڈی میں رہائش اختیار کی۔ تفصیلات کے مطابق ستمبر 2010
میں راول پنڈی کے پوش ایریا گلزار قائد سے ملحق ایئر پورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کے رہائشی برطانوی نژاد اصغر کذاب نے نبی ہونے کا دعویٰ کیا۔ اس کی جسارت یہاں تک بڑھی کہ وہ خود کو ”محمد رسول اللہ“ کہتا ۔(نعوذ باللہ) اس سلسلہ میں اُس نے باقاعدہ اپنے ویزیٹنگ کارڈ اور لیٹر پیڈ چھپوا رکھے تھے۔
22 ستمبر 2010ء کو تھانہ صادق آباد پولیس نے ملزم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295-C اور ایف آئی آر نمبر 842/10 کے تحت باقاعدہ مقدمہ درج کر کے اُسے صادق آباد سے گرفتار کر لیا۔(گرفتاری میں الحمدللہ راقم کا بھی کردارتھا مکمل واقعہ تحریر میں آگے پڑھئے)
دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ اللہ کا رسول (نعوذ باللہ) ہے۔ اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ راولپنڈی اور اُس کے مضافات میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے جتنے بھی سائن بورڈ لگے ہوئے ہیں، وہ سب اللہ تعالیٰ نے میرے لیے بنے اور لگے ہیں۔ پولیس نے ملزم کے اس اعترافی بیان کی باقاعدہ ایک ویڈیو بنوائی، تا کہ وہ عدالت میں اپنے اس بیان سے منحرف نہ ہو سکے۔ پولیس نے مقدمہ کا چالان مکمل کر کے ملزم کو اڈیالہ جیل بھجوا دیا۔ ملزم کی طرف سے ابتدا میں کئی وکلاء پیش ہوئے، جن میں پی پی کے سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کی بیٹی بیرسٹر سارہ بلال پیش پیش تھی۔ سارہ بلال نے کیس کی سماعت کے دوران کئی مرتبہ جج صاحب جناب جناب نوید اقبال سے نہایت بدتمیزی والا رویہ اختیار کیا، جس پر انہوں نے بے حد روا داری اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔ مقدمہ کو 3سال تک غیر ضروری طوالت دینے، جج صاحب کو نفسیاتی طور پر مرعوب کرنے، اسلام دشمن قوتوں کے ایجنڈے پر کام کرنے والی ڈالرائزڈ این جی اوز کے بے بنیاد واویلا کرنے اور بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے مقدمہ پر اثر انداز ہونے کے کئی منفی ہتھکنڈے آزمائے گئے۔ عدالت میں ملزم کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ وہ پاگل پن کی بیماریParanoid Schizophrenia کا مریض ہے۔ اس پر محترم جج صاحب نے ملزم کے دماغی معائنہ کے لیے ایک بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا،جس پر ماہر ڈاکٹروں پر مشتمل ایک بورڈ نے ملزم کا مکمل طبی معائنہ اور ٹیسٹ وغیرہ کیے۔ میڈیکل بورڈ نے ملزم کی ذہنی حالت بالکل تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اُسے ایک صحت مند نارمل شخص قرار دیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسلام آباد کے پوش ایریاز میں ملزم نے کروڑوں روپے کی مہنگی ترین چھے کوٹھیاں خریدی ہیں، جن کی رجسٹریاں باقاعدہ اُس کے نام ہیں۔ یہاں تو اُس کی نام نہاد بیماری نے کوئی غلطی نہیں کی۔
ملزم کی روز مرہ کی زندگی میں کوئی ایسا واقعہ نہیں ملتا جس سے اُس کا پاگل پن ثابت ہو۔ لیکن جب شان رسالت میں توہین کا مقدمہ درج ہوتا ہے تو ایسے ملزم کو پاگل پن کی بیماری کا شکار قرار دے کر اُسے بچانے کی بھرپور کوشش کی جاتی ہے۔ ایک موقع پر جب عدالت نے ملزم کے اعتراف جرم کی ویڈیو طلب کی تو پتا چلا کہ متنازع ویڈیو ریکارڈ سے غائب ہے۔ کافی تگ و دو کے بعد اس متنازع ویڈیو کا سراغ ملا اور ”اوپر“ سے حکم آیا کہ یہ ویڈیو عدالت کے علاوہ کہیں استعمال نہ ہو گی، کیوں کہ اس سے لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔
اس کیس کی سب سے بڑی خوبی اس کی غیر جانب دارانہ اور شفاف ترین تفتیش ہے جو انتہائی ایمان دارانہ شہرت کے حامل پولیس آفیسر جناب زراعت کیانی ایس پی نے کی۔ قانون توہین رسالت کے مخالفین کا مطالبہ تھا کہ اس قانون کے تحت درج کیے گئے مقدمہ کی تفتیش ایس ایچ او وغیرہ نہ کرے، بلکہ ایس پی کے عہدہ کا حامل آفیسر اس کی تفتیش کرے۔ مشرف دور میں یہ مطالبہ تسلیم کر لیا گیا اور اب اس قانون کے تحت درج کیے گئے ہر مقدمہ کی تفتیش ایس پی کے عہدہ کے برابر پولیس آفیسر کرتا ہے۔ چناں چہ اس کیس کی تفتیش بھی ایک ایس پی نے کی اور اپنی تفتیش میں انہوں نے ملزم اصغر کو توہین رسالت کا مرتکب قرار دیا۔ اس سب کے بعد پروپیگنڈا کیا جا تارھا کہ مقدمہ ھی غلط درج ہوا۔
22 جنوری 2014ء کو ملزم نے عدالت کے سامنے اپنے نبی ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے جج صاحب جناب نوید اقبال سے درخواست کی کہ اُسے اعتراف جرم کرنے پر کم سے کم سزا سنائی جائے۔ جج صاحب نے ملزم سے دریافت کیا کہ کیا آپ یہ بات ہوش و حواس میں کہہ رہے ہیں؟ ملزم نے کہا جی سر! میں یہ سب سوچ سمجھ کر کہہ رہا ہوں۔ اس پر جج صاحب نے ملزم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا یہ اعترافی بیان کاغذ پر تحریر کر دے۔ اس پر ملزم اصغر کذاب نے عدالت کے روبرو اپنے رسول ہونے کا اعترافی بیان کاغذ پر تحریر کر کے اُس پر اپنے دستخط بھی ثبت کر دئیے۔ جج صاحب نے ملزم کے وکیل کو گواہ بناتے ہوئے اُس کے دستخط بھی اس بیان پر کروا لیے۔ بعد ازاں جج صاحب نے رائٹنگ ایکسپرٹ سے ان کے دستخط کے اصل ہونے کا سرٹیفکیٹ لیا۔ چناں چہ 23 جنوری 2014ء کو جج صاحب نے فریقین کے وکلاء کی بحث مکمل ہونے اور دیگر قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد شام 4 بجے اڈیالہ جیل میں ملزم کو *سزائے موت* دینے کا حکم سنایا۔ اس کے چند دن بعد ملزم کے وکلاء نے اس کی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی۔
مسلمانوں کی طرف سے اس اہم اور نازک کیس کی پیروی ماہر قانون، مجاہد ختم نبوت پاکستان سنی تحریک کی جانب سے نامزد کردہ معروف سنی وکیل جناب راجہ شجاع الرحمن نے کی۔(آپ بیرون ملک سے لا کی تعلیم مکمل کر کے راولپنڈی میں وکالت کر رھے ھیں ناموس رسالت یا دین و مسلک سے متعلق کیسز کی بڑی محبت، غیرت ایمانی و  بڑی جانفشانی سے پیروی کرتے ھیں آپ غازی ممتاز قادری شہید کے وکیل بھی رھے ھیں) انہوں نے اس اصغرکذاب کیس میں بھی مضبوط دلائل دئیے،
ایڈیشنل سیشن جج جناب محمد نوید اقبال نہایت مبارک باد کے مستحق ہیں، جنہوں نے بے پناہ دباؤ، سفارشوں، دھمکیوں، وکلائے صفائی کے غیر اخلاقی رویوں کے باوجود انصاف اور میرٹ کا بول بالا کرتے ہوئے مبنی بر انصاف، اصغر کذاب کے لیے سزاۓ موت کا تاریخی فیصلہ صادر فرمایا۔ بین الاقوامی میڈیا کے علاوہ عیسائی اور قادیانی لابی اس فیصلے کے خلاف نہ صرف اپنے غم وغصہ کا اظہارکرتے رھے ھیں، بلکہ محترم جج محمد نوید اقبال صاحب کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کیا جاتا رھا
مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزم اور اس کے سرپرستوں کی طرف سے کیس پر اثر انداز ہونے کی بھرپور کوششیں کی گئیں۔ ہر پیشی پر برطانوی ہائی کمیشن کی طرف سے ماڈریٹ اور بااثر خواتین کی ایک کثیر تعداد عدالت میں موجود ہوتی اور مقدمہ کی سماعت میں بلا وجہ رکاوٹ ڈالتی۔ یہاں تک کہ 23نومبر 2012ء کو برطانوی ہائی کمیشن نے کیس میں براہ راست مداخلت کرتے ہوئے ملزم کی رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے ایک معزز جج کو خط لکھا، جسے فاضل جج نے کیس کا حصہ بناتے ہوئے سیشن جج کو کوئی دباؤ قبول کیے بغیر سماعت جاری رکھنے کا حکم دیا۔دریں اثنا حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اصغر کذاب کو ضمیر کا قیدی قرار دے کر حکومت پاکستان سے اس کی غیر مشروط فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اصغر کذاب کو حقوقِ انسانی کے تحت آزادی اظہار رائے کا حق ہے اور اس پر کوئی جرم نہیں بنتا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ ایسے واقعات پر کسی ملزم کے خلاف نہ پرچہ درج ہو اور نہ کسی کو سزا دی جائے۔
برطانوی دفتر خارجہ کی سینئر وزیر بارونس سعیدہ وارثی نے کہا کہ ہم اصغر کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔
ایڈن برگ سے رکن پارلیمنٹ شیلا گلمور نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اس وقت کے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کو یقین دہانی کروائیں کہ سزائے موت کے مرتکب برطانوی شہری اصغر کو برطانیہ واپس لایا جائے گا۔ جس کے جواب میں کیمرون نے پارلیمنٹ کو یقین دلایا کہ وہ اصغر کو ہر حال میں واپس لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نژاد برطانوی شہری کو توہین مذہب کے جرم میں سزائے موت سنائے جانے پر وہ شدید تحفظات رکھتے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ کیمرون نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حکومت پاکستان کو اپنے خیالات سے آگاہ کر دیا ہے کہ وہ برطانوی شہری اصغر کو سزاۓ موت سناۓ جانےپر مضطرب ھیں اُمید ہے حکومت پاکستان ہمارے شہری کو رہا کر دے گی۔ اصغر کذاب کو بچانے کے لیے قادیانی اور عیسائی لابی بے حد متحرک رھی
مغرب میں ملزم کی رہائی کے لیے ایک دستخطی مہم چلائی گئی، جس پر ہزاروں افراد نے دستخط کیے۔ یہ یادداشت اس وقت کے امریکی صدر اوباما سمیت دنیا بھر کے بااثر افراد کو بجھوائی گئی برطانوی قونصلیٹ کی سفارش پر ملزم اصغر کذاب کو جیل میں خصوصی پروٹوکول دیا جاتا رہا ہے۔ اسے موبائل فون، ٹی وی، اخبارات، انٹرنیٹ سمیت ہوٹل سے کھانا منگوانے کی مکمل سہولیات حاصل ہیں۔ ان واقعات پر کسی تبصرہ کی ضرورت نہیں۔اب آتے ھیں اصغر کذاب کی گرفتاری کی تفصیل اور غازی یوسف قادری کے اس معاملے میں کردار پر۔
اصغر کذاب نے ھمارے علاقے صادق آباد راولپنڈی میں غازی ممتاز قادری شہید کی رھائیش گاہ سے قریب ھی ایک پراپرٹی ڈیلر ملک حفیظ اعوان (یہی کیس کے پہلے مدعی ھیں) کے دفتر میں اپنا وزٹنگ کارڈ دیا جس میں اپنے نام کے ساتھ درود (ﷺ) درج تھا یہ بدبخت وزٹنگ کارڈ دے کر آگے نکل گیاپراپرٹی ڈیلر نے اس وقت تو دھیان نہ دیا مگرکچھ ھی دیر بعد جب کارڈ دیکھا تو ارد اردگرد کے تاجروں کو فوری آگاہ کیا اس وقت اصغر کذاب بدبخت تھوڑا ھی آگے پہنچا تھا اس کے پیچھے اسے مارکیٹ کے لوگ پکڑنے کو دوڑے یہ ایک دکان میں داخل ھوا میں راقم (محمد عثمان صدیقی) بھی اُس وقت اسی مارکیٹ سے کچھ فاصلے پر دوست حافظ عمیر مغل کی موبائل شاپ پر موجود تھا جوں ھی مجھے پتہ چلا میں کچھ دوستوں کو لے کر  موقع پر پہنچ گیا علاقے کے نوجوانان و تاجر حضرات مل کر لبیک یا رسول اللہ ختم نبوت زندہ باد کے نعرے بلند کررھے تھے اصغر کذاب کو اسی دکان کہ جس میں وہ داخل ھوا تھا ھم نے شٹر گرا کے اندر بند کر دیا تمام بازار میں تشویش پھیل گئی انتہائی تحمل کامظاہرہ کرتےہوئے قریب ھی پولیس سٹیشن رابطہ کرکے اس بدبخت ملعون کی گرفتاری کروا دی (لبرلز ومنہاجیے بتائیں کہ ھم نے قانون پر عمل کیا کہ نہیں ؟)
قارئین آپ کو بتایا گیا کہ اس بدبخت کا تعارف کیا تھا اور اس کے تحفظ کے لیے بیرونی و لادینی طاقتیں کیا کیا ھتھکنڈے استعمال کرتیں رھیں اس سب کو دیکھتے ھوۓ عشاقان رسول میں اضطراب ایک فطری امر تھا یہی سب وجہ بنی غازی یوسف قادری کے جرآت مندانہ عمل کی، جوانہوں نے بڑی زبردست پلاننگ کے ساتھ اڈیالہ جیل میں کیا۔
اڈیالہ جیل میں اسیر اصغر کذاب کی وجہ سے جیل میں بھی اکثر اشتعال پایا جاتا تھا کئی بار اسے غیور مسلمان قیدیوں سے مار بھی پڑی۔
اب پڑھئے غازی یوسف قادری عطاری صاحب کے حوالے سے معلومات:
غازی یوسف قادری مدظلہ چنیوٹ سے تعلق رکھتے ھیں ”عطاری“ ہیں گھر کے اکیلے کمانے والے فرد ھیں یہ پنجاب پولیس میں بھرتی ھوۓ تو اڈیالہ جیل میں تعینات کیے گئے دوران ڈیوٹی اڈیالہ جیل کی مسجد میں امامت فرماتےاور باقاعدگی سے درس بھی دیتے رھے غازی ممتاز قادری شہید سے بے پناہ محبت فرماتے اکثر غازی ممتاز قادری شہید کے بیرک میں آتے جاتے رھتے۔
انہی دنوں یہ اصغر کذاب بھی اڈیالہ جیل قید تھا ایک دن غازی یوسف قادری باوردی ڈیوٹی پراڈیالہ جیل آتے ھوۓ اپنی جرابوں میں چھوٹی خودکار پسٹل چھپا کر لے آۓ اور اصغر کذاب کے بیرک پہنچ گئے  اس بدبخت کو سامنے بلایا للکار کر اس پر فائر کھول دئیے مگر شومئی قسمت کہ اس کے چند گولیاں لگیں مزید فائر جاری تھے کہ وہ زخمی حالت میں بیرک کے پیچھے باتھ روم والی سائڈ پر بھاگ کھڑا ھوا اس کا بازو اور پیٹ کافی متاثر ھوا غازی یوسف قادری اس کو زندہ چھوڑنے پر ھرگز تیار نہ تھے مگر اس اچانک کاروائی پر جیل عملہ الرٹ ھو گیا اور غازی یوسف قادری کو قابو کر کے گرفتار کر لیا گیا۔
غازی یوسف قادری کو بھی بیرونی دباؤ کی بدولت دوران اسیری بہت مشکل اٹھانی پڑی مگر استقامت کا منارہ بنے رھے۔ دوران اسیری بھی انکا غازی ممتاز قادری شہید سے بڑا رابطہ رھا غازی ممتاز قادری شہید ان سے بڑی محبت فرماتے جب غازی صاحب کو پھانسی کے لیے لے جایا جا رھا تھا اسی راستے میں غازی یوسف قادری کا بیرک بھی تھا پھانسی کےوقت گزرتے ہوئے غازی یوسف قادری صاحب کے بیرک کو بڑی محبت سے دیکھتے رھے۔یہ عشاقِ صادقین اجازت نہ ملنے کے سبب اس وقت مل نہ سکے
غازی یوسف قادری کیس کی پیروی بڑے احسن انداز میں کی گئی غازی ممتاز قادری شہید کے اھل خانہ بالخصوص غازی صاحب کے بھائی عابد قادری عطاری اور ھمارے دوست جناب زبیر ھارونی بھائی کا بہت کردار ھے۔
الحمدللہ غازی یوسف قادری کی رھائی نومبر سال2017 میں ممکن ہوئی۔یوسف بھائی کی رہائی کی اھم وجہ مضروب اصغر کذاب کی جانب سے کیس کی عدم پیروی ھے۔ کیس میں اسکے وکیل نے پیش ھونا ھی چھوڑ دیا تھا۔ایسا کیوں ھوا اسکی بہت سی وجوھات ھیں مگر ھمارے غازی یوسف قادری تو رھا ھوئے یہ اللہ کا کرم ھے کہ ایسا ممکن ھوا وگرنہ ایسا نظر نہیں آرھا تھا۔الحمدللہ یوسف قادری بھائی رہا ہیں اور آزاد زندگی گزار رہے ہیں۔
اللہ یوسف قادری بھائی کو صحت عافیت والی زندگی عطا فرماۓ۔
از محمد عثمان صدیقی
میڈیا ریسرچ اینالسٹ
مکمل تحریر >>

Sunday, 22 October 2023

ن لیگ کا قائد نواز شریف کون؟

ن لیگ کا قائد نواز شریف کون؟

قرض اتارو ملک سنوارو مہم کے نام پر قوم سے فنڈ اکٹھا کر کے کھا جانے والا

اپنی داشتہ ہندوستانی خاتون دلشاد بیگم کے کہنے پر کشمیر میں فوجی آپریشن رکوانے والا

کارگل کا سودا کرنے والا

غازی ممتاز قادری کا قاتل

ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کرنے والا
فیض آباد میں آٹھ مسلمانوں کو شہید کروانے والا

قادیانیوں کو بہن بھائی کہنے والا

ہندوستان کے ہندوؤں اور پاکستان کے مسلمانوں کو ایک ہی قوم کہہ کر دو قومی نظریے کا مذاق اڑانے والا

ایمل کانسی کو بیچنے والا

اپنی نواسی کی شادی پر مودی کو بلانے والا

پیر مہر علی شاہ رحمتہ اللّٰہ علیہ کی کتاب سیف چشتیائی پر پابندی لگوانے والا

غوثِ اعظم رحمتہ اللّٰہ علیہ کی کتاب غنیہ الطالبین پر پابندی لگوانے والا

توہینِ رسالت کے مجرم اصغر کذاب کو اگست 2017 میں لاہور پاگل خانے سے خصوصی طیارے کے ذریعے لندن فرار کروانے والا

علامہ اقبال کی چھٹی ختم کرنے والا
مساجد کے تین اطراف کے سپیکر اتروانے والا

میچ کے لئے مساجد کو تالے لگوانے والا (جس کے نتیجے میں جمعہ کی نماز بھی ادا نہ ہو سکی)

بھارتی جاسوسوں کو اپنی فیکٹری میں پناہ دینے والا

بمبئی حملوں کا الزام
مکمل تحریر >>

Friday, 22 September 2023

میلاد کہاں لکھا ہے؟؟؟

*میلاد کہاں کہاں لکھا ہے؟؟؟؟*
*غور سے پڑھیں میلاد یہاں لکھا ہے*
( نوٹ : سو سال پہلے انگریزوں کے تخلیق کردہ دیوبندی وہابی اہل حدیث فرقوں کا 1400 سال سے قائم اہل سنت مسلک سے کوئی تعلق نہیں، یہ لوگ اور یہ فرقے 1400 سال سے قائم اہل سنت مسلک کے عقائد کے منکر ہیں ، تو یہ لوگ جھوٹے اور گمراہ اور انگریزوں کے ایجنٹ ہیں ، ،سو سال پہلے انگریزوں نے انکو امت میں انتشار کے لئے بنایا ، انکا اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں ۔ )
*450 کتب کے حوالہ جات*★-وہ بھی عرب کے علماء کے
اگر کوئی میلاد پاک کو نہیں مناتا تو یہ الگ بات ہے ۔۔۔
تاہم اگر کوئی اسے جائز نہیں مانتا اور اپنی کم علمی کی وجہ سے کہے کہ میلاد کہاں سے ثابت ہے ؟
یہ تو بس برصغیر کی بدعت ہےتو اسے کہیں کہ ۔۔۔
سندھی و اردو علماء کی تو کثیر تعداد میں کتب موجود ہیں لیکن۔۔۔۔!
*علماء عرب کی میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر لکھی جانیوالی تقریباً ساڑھے چار سو (450) سے زیادہ معروف کتب میں حضور پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا نہ صرف میلاد پاک جائز لکھا ہے بلکہ میلاد پاک کے فیوض و برکات بھی بے شمار لکھے ہیں* ان کتابوں کے مصنفین کی سن وفات پر بھی نظر رہے تو معلوم ہوگا کہ یہ کوئی نیا کام نہیں بلکہ ہر دورمیں حسب توفیق ہوتا آیا ہے
ان کتابوں سے استفادہ حاصل کریں
اور گستاخان رسالت سے دور رہیں
👇👇👇👇👇
*الدر المنظم فی مولد النبی الاعظمﷺ*
شیخ ابو العباس احمد اقلیشی (م 550ھ)
*بیان المیلاد النبویﷺ * مولد العروس*
شیخ علامہ ابن جوزی (597ھ)
*التنویر فی مولد البشیر النذیرﷺ*
شیخ ابن دحیہ کلبی (م 233ھ)
*عرف التعریف بالمولد الشریف*
شیخ حافظ شمس الدین جزری (660ھ)
*المورد العذب المعین فی مولد سید الخلق اجمعینﷺ*
شیخ ابوبکر جزائری (م 707ھ)
*الطالع السعید الجامع لاسماء نجباء الصعید*
شیخ امام کمال الدین الادفوی (748ھ)
*مناسک الحجر المنتقی من سیر مولد المصطفیٰﷺ*
شیخ سعید الدین الکازرونی (م 758ھ)
*الدریۃ السنیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ*
شیخ ابو سعید خلیل بن کیکلدی (761ھ)
*ذکر مولد رسول اﷲﷺ ورضاعہ*
شیخ امام عماد الدین بن کثیر (774ھ)
*وسیلۃ النجاۃ*
شیخ سلیمان برسوی حنفی
*مولد البرعی*
شیخ امام عبدالرحیم برعی (م 803ھ)
*المورد الہنی فی المولد السنی*
شیخ حافظ زین الدین عراقی (808ھ)
*میلاد نامہ*
شیخ سلیمان برسونی
*النفحۃ العنبریہ فی مولد خیر البریۃ ﷺ*
شیخ امام محمد بن یعقوب فیروز آبادی (817ھ)
*جامع الآثار فی مولد النبی المختار*
*اللفظ الرائق فی مولد خیر الخلائقﷺ*
*مورد الصادی فی مولد الہادی ﷺ*
شیخ امام شمس الدین بن ناصر الدین دمشقی (842ھ)
*مولد النبیﷺ*
شیخ عفیف الدین التبریزی (م 855ھ)
*در المنظم فی مولد النبی المعظمﷺ*
*اللفظ الجمیل بمولد النبی الجلیلﷺ*
شیخ محمد بن فخر الدین (م 867ھ)
*درج الدرر فی میلاد سید البشرﷺ*
شیخ سید اصیل الدین ہروی (م 883ھ)
*درج الدرر فی میلاد سید البشر*
امام عبداﷲ حسینی شیرازی (م 884ھ)
*المنہل العذب القریر فی مولد الہادی البشیر النذیرﷺ*
شیخ علاء الدین المرداوی (م 885ھ)
*فتح اﷲ حسبی وکفی فی مولد المصطفیﷺ*
شیخ برہان الدین ابو الصفاء (م 887ھ)
*مولد النبیﷺ*
شیخ عمر بن عبدالرحمن باعلوی (م 889ھ)
*الفخر العلوی فی مولد النبویﷺ*
امام شمس الدین السخاوی (م 902ھ)
*المورد الہنیۃ فی مولد خیر البریۃ ﷺ*
امام نور الدین سمہودی (911ھ)
*حسن المقصد فی عمل المولد*
امام جلال الدین سیوطی (911ھ)
*مولود النبویﷺ*
عائشہ بنت یوسف باعونیہ (922ھ)
*الکواکب الدریۃ فی مولد خیر البریۃ ﷺ*
شیخ ابوبکر بن محمد حلبی (م930ھ)
*مولد النبی ﷺ*
شیخ ملا عرب الواعظ (م 938ھ)
*میلاد النبیﷺ*
شیخ ابن دیبع الشیبانی (944ھ)
*میلاد نامہ*
شیخ عبدالکریم الادرنتوی (م 965ھ)
*تحریر الکلام فی القیام عند ذکر مولد سید الانامﷺ*
*تحفۃ الاخیار فی مولد المختارﷺ*
*مولد النبیﷺ*
*اتمام النعمۃ علی العالم بمولد سید ولد آدمﷺ*
امام ابن حجر بیشمی مکی (973ھ)
*مولد النبیﷺ*
امام خطیب شربینی (م 977ھ)
*مولد النبیﷺ*
شیخ ابو الثناء احمد الحنفی
*المورد الروی فی مولد النبویﷺ*
شیخ ملا علی قاری (م 1014ھ)
*مولد المناوی*
امام عبدالرؤف المناوی (1031ھ)
*المنتخب المصفی فی اخبار مولد المصطفیٰﷺ*
شیخ محی الدین عبدالقادر عید روسی (1038ھ)
*الکواکب المنیر فی مولد البشیر النذیرﷺ*
امام علی بن ابراہیم الحلبی (1044ھ)
*مورد الصفی فی مولد المصطفیٰﷺ*
امام محمد بن علان صدیقی (1057ھ)
*الجمع الزاہر المنیر فی ذکر مولد البشیر النذیرﷺ*
شیخ زین العابدین خلیفتی (م 1130ھ)
*المولد النبویﷺ*
*تحفہ ذوی العرفان فی مولد سیدینی عدنانﷺ*
امام عبدالغنی بن اسماعیل بن عبدالغنی النابلسی (متوفی 1143ھ)
*مولد النبیﷺ*
شیخ جمال الدین بن عقلیہ المکی الظاہر (م 1130ھ)
*میلاد نامہ*
شیخ سلیمان نحیفی رومی (م 1151ھ)
*الکلام السنی المصفی فی مولد المصطفیٰﷺ*
شیخ یوسف زادہ رومی (1167ھ)
*رسالۃ فی مولد النبیﷺ*
شیخ حسن بن علی مدابغی (1170ھ)
*مولد النبیﷺ*
شیخ عبداﷲ کاشغری (1174ھ)
*مولد النبیﷺ*
شیخ احمد بن عثمان حنفی (1174ھ)
* عقد الجوہر فی مولد النبی الازہرﷺ
امام جعفر بن حسن بن عبدالکریم البرزنجی (متوفی 1177ھ)
* القول المنجی علی مولد البرز نجی
شیخ محمد بن احمد علیش (م 1299ھ)
* الکوکب الانور علی عقد الجوہر
شیخ جعفر بن اسماعیل برزنجی (متوفی 1317ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد بن حسین حنفی جعفری (1186ھ)
* میلاد نامہ
شیخ اشرف زادہ برسوی (1202ھ)
* تذکرۃ اہل الخیر فی المولد النبویﷺ
شیخ محمد شاکر عقاد السالمی (م 1202ھ)
* حاشیہ علی مولد النبیﷺ
شیخ عبدالرحمن بن محمد مقری (م 1210ھ)
* میلاد نامہ
شیخ سلامی الازمیری (م 1228ھ)
* الجواہر السنیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ محمد بن علی شنوانی (م 1233ھ)
* مطالع الانوار فی مولد النبی المختار ﷺ
شیخ عبداﷲ سویدان (م 1234ھ)
* تانیس ارباب الفصا فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ ابن صلاح الامیر (1236ھ)
* مولد النبیﷺ
امام محمد مغربی (م 1240ھ)
* تحفۃ البشیر علی مولد ابن حجر
شیخ ابراہیم بن محمد باجوری (م 1276ھ)
* بلوغ المرام لبیان الفاظ مولد سید الانامﷺ
* عقیدۃ العوام، تحصیل نیل المرام
شیخ سید احمد مرزوقی
* مولد النبیﷺ
شیخ عبدالہادی آبیاری (م 1305ھ)
* سرور الابرار فی مولد النبی المختار ﷺ
شیخ عبدالفتاح بن عبدالقادر دمشقی (1305ھ)
* منظومۃ فی مولد النبیﷺ
شیخ ابراہیم طرابلسی حنفی (1308ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ ہبۃ اﷲ محمد بن عبدالقادر دمشقی (1311ھ)
* بغیۃ العوام فی شرح مولد سید الانام ﷺ
شیخ ابو عبدالمعطی محمد نویر جاوی (م 1315ھ)
* اثبات المحسنات فی تلاوت مولد سید السادات ﷺ
مفتی آدرنہ محمد فوزی رومی (م 1318ھ)
* نثر الدرر علی مولد ابن حجر
شیخ سید احمد بن عبدالغنی دمشقی (م1320ھ)
* الیمن والاسعاد بمولد خیر العبادﷺ
شیخ محمد بن جعفر کتانی (م 1345ھ)
* جواہر النظم البدیع فی مولد النبی الشفیعﷺ
امام یوسف بن اسماعیل نہبانی (1350ھ)
* استحباب القیام عند ذکر ولادتہ علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ محمود عطار دمشقی ( 1362ھ)
* مختلف مقالہ جات
علامہ محمد زاہد کوثری (م 1371ھ)
* ذکر المولد وخلاصۃ السیرۃ النبویۃ ﷺ
شیخ محمد رشید رضا مصری
* حول الاحتفال بذکر مولد النبی الشریفﷺ
* الاعلام بفتاویٰ ائمۃ الاسلام حولہ مولدہ علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ محمد بن علوی مالکی (م 1425ھ)
* بعثۃ المصطفیٰ ﷺ فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ عبدالعزیز بن محمد
* بشائر الاخیار فی مولد المختار ﷺ
شیخ سید ماضی ابو العزائم
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد عثمان میر غنی
* شرح اقتناس الشوارد من موارد الموارد
شیخ محمد بن محمد منصوری شافعی خیاط
* مولد النبیﷺ
شیخ احمد بن قاسم مالکی بخاری حریری
* الانوار فی مولد النبیﷺ
شیخ ابو حسن بکری
* مولد رسول اﷲﷺ
شیخ ابراہیم آبیاری
* المولد النبوی شریفﷺ
شیخ صلاح الدین بواری
* ابتغاء الوصول لحب اﷲ بمدح الرسولﷺ
شیخ ابو محمد ویلتوری
* البنیان المرصوص فی شرح مولد المنقوص
شیخ زین الدین مخدوم فتانی
* المولد النبیﷺ
شیخ عبداﷲ عفیفی
* المولد النبیﷺ
شیخ عبداﷲ حمصی شاذلی
* المولد النبیﷺ
شیخ خالد بن والدی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد وفا صیادی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد محفوظ دمشقی
* المولد الجلیلﷺ
شیخ عبداﷲ بن محمد مناوی
* المولد النبیﷺ
شیخ الحافظ عبدالرحمن بن علی شیبانی
* الحقائق فی قرأۃ مولد النبیﷺ
شیخ سید عبدالقادر اسکندرانی
* المولد العزب
شیخ محمد بن محمد دمیاطی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد ہاشم رفاعی
* المولد فی الاسلام بین البدعۃ والایمان
شیخ محمد ہشام قبانی
* تعریب المتقی فی سیرۃ مولد النبیﷺ
شیخ سعید بن مسعود بن محمد کازرونی
* الابریز الدانی فی مولد سیدنا محمد العدنانیﷺ
* بغیۃ العوام فی شرح مولد سید الانام
شیخ محمد نوری بن عمر بن عربی بن علی نووی
* الجمع الزاہر المنیر فی ذکر مولد البشیرالنذیرﷺ
شیخ زین العابدین محمد عباسی
* الدر المنظم شرح الکنز المطلسم فی مولد النبی المعظمﷺ
شیخ ابو شاکر عبداﷲ شلبی
* الدر النظیم فی مولد النبی الکریمﷺ
شیخ سیف الدین ابو جعفر عمر بن ایوب بن عمر حمیری
* احراز المزیۃ فی مولد النبی خیر البریۃﷺ
شیخ ابو ہاشم عمر شریف نوری
* فتح القدیر فی شرح مولد الدر دیر ﷺ
شیخ بدر الدین یوسف المغربی
* الفوائد البہیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ ابو الفتوح الحلبی
* مطالع الانوار فی مولد النبی المختارﷺ
شیخ سویدان عبداﷲ بن علی وملجیی
* مورد الصفیٰ فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ ابن علان محمد علی صدیقی مکی
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد بن خلیل اطرابلسی المعروف قادقجی
* الورد العزب المعین فی مولد سید الخلق اجمعینﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن احمد بن محمد العطار الجزائری
* کتاب الانوار و مفتاح السرور والافکار فی مولد محمدﷺ
شیخ ابوالحسن احمد بن عبداﷲ بکری
* طل الغمامۃ فی مولد سید التہامۃﷺ
شیخ احمد بن علی بن سعید
* المولد الجسمانی والمورد الروحانی
شیخ ابن الشیخ آق شمس الدین حمداﷲ
* الدر الثمین فی مولد سید الاولین والآخرینﷺ
شیخ محمد بن حسن بن محمد بن احمد بن، جمال الدین خلوتی سمنودی
* بلوغ المامول فی الاحتفاء والاحتفال بمولد الرسولﷺ
شیخ عیسٰی بن عبداﷲ بن مانع الحمیری
* مولد انسان الکاملﷺ
شیخ سید محمد بن مختار الشنقیطی
* الہدی التام فی موارد المولد النبی وما اعتید فی من القیامﷺ
علامہ محمد علی بن حسین المالکی المکی متوفی 1367ھ
* سمط الدرر فی اخبار مولد خیر البشیر ومالہ من اخلاق
اوصاف وسیرﷺ
شیخ علی بن محمد بن حسین الحبشی متوفی 1333ھ
* اسعاف ذوی الوفا بمولد النبی المصطفیٰﷺ
شیخ محمد بن محمد بن الطیب التافلاتی المغربی
* اظہار السرور بمولد النبی المسرورﷺ
ابی حامد محمد بن محمد متوفی 1140ھ
*بہجۃ السامعین والناظرین بمولد سید الاولین والاخرینﷺ
شیخ ابی المواہب محمد بن احمد بن علی الغیطی متوفی 981ھ
* التجلیات الحقیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
محمد بن ناصر الدین المغربی الاداوی متوفی 1240ھ
* تحفۃ الاسماع بمولد حسن الاخلاق والطباع
*نظم بمختصر النعمۃ الکبریٰ علی العالم بمولد
سید ولد آدم لابن حجر الہیثمی متوفی 974ھ
* تکلمۃ الدرر المنظم فی مولد النبی المعظمﷺ
احمد بن محمد العزفی متوفی 633ھ
* مختصر شرح مولد السید الاہدل
شیخ محمد حسین بن الصدیق بن البدر حسین بن عبدالرحمن الاہدل متوفی 860ھ
* منحۃ الصفا ونفخۃ الشفا بمولد المصطفیٰﷺ
شیخ مصطفی بن محمد العرضی الشافعی الحلبی ثم الدمشقی
* المنہل الاوفی فی میلاد المصطفیٰﷺ
صالح بن محمد بن محمد الدسوقی الدمشقی الحسینی الشافعی متوفی 1246ھ
* مولد الظمآن فی مولد سید ولد عدنانﷺ
شیخ قطب الدین مصطفی البکری متوفی 1162ھ
* مورد الناہل بمولد النبی الکاملﷺ
قاسم افندی الشافعی القادری الشہیر بالحلاق
* المولد الاکبر فی اصل وجود سید البشیرﷺ
شیخ محمد بن محمد بن علی الداوودی متوفی 1345ھ
* مولد سید الاولین والاخرین وحبیب و خلیل رب العالمینﷺ
شیخ جمال الدین بن محمد بن عمر الحمیری متوفی 930ھ
* المولد العاطر الشریف والسفر الزاہر المنیفﷺ
محمد مرتضیٰ الحسینی
* المولد الکبیرﷺ
محمد العقاد
* مولد النبیﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن عمر بن واقدالسہمی متوفی 207ھ
* مولد النبیﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن عبدالکریم السمان متوفی 1189ھ
* مولد النبیﷺ
صدیق بن عمر خان تلمیذ الشیخ محمد السمان المتوفی 1189ھ
* مولد النبیﷺ
عقیل بن مصطفی العمری
* الورد اللطیف فی المولد الشریف
عبدالسلام بن عبدالرحمن بن مصطفی
* الروض الرحیب بمولد الحبیبﷺ
محمد بن ابراہیم بن محمد مقبل
* موعد الکرام فی مولد النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ برہان الدین ابراہیم بن عمر
* مولد البشیر النذیر االسراج المنیرﷺ
احمد ابو الوفا الحسینی
* مولد المصطفیٰ العدنانیﷺ
نظم ،لعطیۃ بن ابراہیم الشیبانی متوفی 1311ھ
* المولد الجلیل حسن الشکل الجمیلﷺ
شیخ عبداﷲ بن محمد المناوی الاحمدی الشاذلی
* العلم الاحمدی فی المولد المحمدیﷺ
* مواکب الربیع فی مولد الشفیعﷺ
احمد الحلوانی
* مولد النبوی الشریفﷺ
محمد سعید البانی
* نظم المولد الشریف
حسین السمان
* مختصر سعادۃ العالمین بمولد سید المرسلینﷺ
محمد شاکر بن محمد المصری
* حدیقۃ الندیۃ فی الولادۃ الشریفیۃ المحمدیۃﷺ
سلیمان بن علی عباد
* فضل شہر ربیع الاول وما یتعلق بولادۃ النبیﷺ
محمد بن رجب بن عبدالعال بن موسیٰ بن حجر الشافعی
* البدر التمام فی مولد خیر الانامﷺ
شیخ حسین الجسر
* المولد النبوی المسمی النشاۃ المحمدیۃﷺ
ناصر الرواحی
* المورد الندی فی المولد المحمدیﷺ
عبداﷲ العلمی الحسینی
* مولد النبیﷺ
سید محمد عثمان بن ابن ابی بکر بن عبداﷲ المکی متوفی 1370ھ
* احسن القصص من الروایات المرضیۃ فی مولد واسراء ومعراج الحضرۃ المحمدیۃﷺ
شیخ عبدالمعطی الحجاجی الحسنی الصعیدی
* مولد النبیﷺ
الشیخ حسن کلیب المالکی
* مولد النبیﷺ
شیخ محمد البہانی
* مولد الرسولﷺ
شیخ محمد بن احمد بن جعفر القاضی الدمیاطی
* الابریز الدانی فی مولد سیدنا محمدالعدنانیﷺ
شیخ محمدالنووی
* مولد النبیﷺ
محمد امین بن علی السویدی
* الدرالنظیم فی مولد النبی الکریمﷺ
امام عمر بن ایوب ترکمانی
* القول المبین فی حکم مولد سید المرسلینﷺ
شیخ مفتاح بن صالح
* تاریخ الاحتفال بالمولد النبویﷺ
شیخ حسن سندوبی
* الضیاء الامع بذکر مولد النبی الشافعﷺ
شیخ حبیب عمر بن محمد بن سالم بن حفیظ
* البیان النبوی عن فضل الاحتفال بمولد النبیﷺ
شیخ محمود احمد الزین
* تنبیہ المادح المقلد علی ماکان علیہ سلف تنبتکوفی المولد
شیخ محمود بن محمد ددب تنبتکی
* القول اجلی فی الرد علی منکر مولد النبویﷺ
شیخ ابو ہاشم سید احمد الشریف
* مولد النبیﷺ المسمیٰ الاسرار الربانیہ
دکتور محمد عثمان میر غنی
* مولد النبویﷺ
شیخ غیث بن عبداﷲ غالبی
* اجوبۃ فی شان الاحتفال للمولد النبویﷺ
شیخ محمد فقیہ بن عبداﷲ
علماء عرب کی میلاد النبیﷺ پر لکھی جانیوالی چند معروف کتب
* الدر المنظم فی مولد النبی الاعظمﷺ
شیخ ابو العباس احمد اقلیشی (م 550ھ)
* بیان المیلاد النبویﷺ * مولد العروس
شیخ علامہ ابن جوزی (597ھ)
* التنویر فی مولد البشیر النذیرﷺ
شیخ ابن دحیہ کلبی (م 233ھ)
* عرف التعریف بالمولد الشریف
شیخ حافظ شمس الدین جزری (660ھ)
*المورد العذب المعین فی مولد سید الخلق اجمعینﷺ
شیخ ابوبکر جزائری (م 707ھ)
* الطالع السعید الجامع لاسماء نجباء الصعید
شیخ امام کمال الدین الادفوی (748ھ)
*مناسک الحجر المنتقی من سیر مولد المصطفیٰﷺ
شیخ سعید الدین الکازرونی (م 758ھ)
*الدریۃ السنیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ ابو سعید خلیل بن کیکلدی (761ھ)
* ذکر مولد رسول اﷲﷺ ورضاعہ
شیخ امام عماد الدین بن کثیر (774ھ)
* وسیلۃ النجاۃ
شیخ سلیمان برسوی حنفی
* مولد البرعی
شیخ امام عبدالرحیم برعی (م 803ھ)
* المورد الہنی فی المولد السنی
شیخ حافظ زین الدین عراقی (808ھ)
* میلاد نامہ
شیخ سلیمان برسونی
* النفحۃ العنبریہ فی مولد خیر البریۃ ﷺ
شیخ امام محمد بن یعقوب فیروز آبادی (817ھ)
*جامع الآثار فی مولد النبی المختار * اللفظ الرائق فی مولد خیر الخلائقﷺ * مورد الصادی فی مولد الہادی ﷺ
شیخ امام شمس الدین بن ناصر الدین دمشقی (842ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ عفیف الدین التبریزی (م 855ھ)
* در المنظم فی مولد النبی المعظمﷺ
* اللفظ الجمیل بمولد النبی الجلیلﷺ
شیخ محمد بن فخر الدین (م 867ھ)
* درج الدرر فی میلاد سید البشرﷺ
شیخ سید اصیل الدین ہروی (م 883ھ)
* درج الدرر فی میلاد سید البشر
امام عبداﷲ حسینی شیرازی (م 884ھ)
* المنہل العذب القریر فی مولد الہادی البشیر النذیرﷺ
شیخ علاء الدین المرداوی (م 885ھ)
* فتح اﷲ حسبی وکفی فی مولد المصطفیﷺ
شیخ برہان الدین ابو الصفاء (م 887ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ عمر بن عبدالرحمن باعلوی (م 889ھ)
*الفخر العلوی فی مولد النبویﷺ
امام شمس الدین السخاوی (م 902ھ)
* المورد الہنیۃ فی مولد خیر البریۃ ﷺ
امام نور الدین سمہودی (911ھ)
* حسن المقصد فی عمل المولد
امام جلال الدین سیوطی (911ھ)
* مولود النبویﷺ
عائشہ بنت یوسف باعونیہ (922ھ)
*الکواکب الدریۃ فی مولد خیر البریۃ ﷺ
شیخ ابوبکر بن محمد حلبی (م930ھ)
* مولد النبی ﷺ
شیخ ملا عرب الواعظ (م 938ھ)
* میلاد النبیﷺ
شیخ ابن دیبع الشیبانی (944ھ)
* میلاد نامہ
شیخ عبدالکریم الادرنتوی (م 965ھ)
* تحریر الکلام فی القیام عند ذکر مولد سید الانامﷺ
* تحفۃ الاخیار فی مولد المختارﷺ
* مولد النبیﷺ
* اتمام النعمۃ علی العالم بمولد سید ولد آدمﷺ
امام ابن حجر بیشمی مکی (973ھ)
* مولد النبیﷺ
امام خطیب شربینی (م 977ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ ابو الثناء احمد الحنفی
* المورد الروی فی مولد النبویﷺ
شیخ ملا علی قاری (م 1014ھ)
* مولد المناوی
امام عبدالرؤف المناوی (1031ھ)
* المنتخب المصفی فی اخبار مولد المصطفیٰﷺ
شیخ محی الدین عبدالقادر عید روسی (1038ھ)
*الکواکب المنیر فی مولد البشیر النذیرﷺ
امام علی بن ابراہیم الحلبی (1044ھ)
* مورد الصفی فی مولد المصطفیٰﷺ
امام محمد بن علان صدیقی (1057ھ)
* الجمع الزاہر المنیر فی ذکر مولد البشیر النذیرﷺ
شیخ زین العابدین خلیفتی (م 1130ھ)
* المولد النبویﷺ
* تحفہ ذوی العرفان فی مولد سیدینی عدنانﷺ
امام عبدالغنی بن اسماعیل بن عبدالغنی النابلسی (متوفی 1143ھ)
*مولد النبیﷺ
شیخ جمال الدین بن عقلیہ المکی الظاہر (م 1130ھ)
* میلاد نامہ
شیخ سلیمان نحیفی رومی (م 1151ھ)
* الکلام السنی المصفی فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ یوسف زادہ رومی (1167ھ)
*رسالۃ فی مولد النبیﷺ
شیخ حسن بن علی مدابغی (1170ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ عبداﷲ کاشغری (1174ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ احمد بن عثمان حنفی (1174ھ)
* عقد الجوہر فی مولد النبی الازہرﷺ
امام جعفر بن حسن بن عبدالکریم البرزنجی (متوفی 1177ھ)
* القول المنجی علی مولد البرز نجی
شیخ محمد بن احمد علیش (م 1299ھ)
* الکوکب الانور علی عقد الجوہر
شیخ جعفر بن اسماعیل برزنجی (متوفی 1317ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد بن حسین حنفی جعفری (1186ھ)
* میلاد نامہ
شیخ اشرف زادہ برسوی (1202ھ)
* تذکرۃ اہل الخیر فی المولد النبویﷺ
شیخ محمد شاکر عقاد السالمی (م 1202ھ)
* حاشیہ علی مولد النبیﷺ
شیخ عبدالرحمن بن محمد مقری (م 1210ھ)
* میلاد نامہ
شیخ سلامی الازمیری (م 1228ھ)
* الجواہر السنیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ محمد بن علی شنوانی (م 1233ھ)
* مطالع الانوار فی مولد النبی المختار ﷺ
شیخ عبداﷲ سویدان (م 1234ھ)
* تانیس ارباب الفصا فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ ابن صلاح الامیر (1236ھ)
* مولد النبیﷺ
امام محمد مغربی (م 1240ھ)
* تحفۃ البشیر علی مولد ابن حجر
شیخ ابراہیم بن محمد باجوری (م 1276ھ)
* بلوغ المرام لبیان الفاظ مولد سید الانامﷺ
* عقیدۃ العوام، تحصیل نیل المرام
شیخ سید احمد مرزوقی
* مولد النبیﷺ
شیخ عبدالہادی آبیاری (م 1305ھ)
* سرور الابرار فی مولد النبی المختار ﷺ
شیخ عبدالفتاح بن عبدالقادر دمشقی (1305ھ)
* منظومۃ فی مولد النبیﷺ
شیخ ابراہیم طرابلسی حنفی (1308ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ ہبۃ اﷲ محمد بن عبدالقادر دمشقی (1311ھ)
* بغیۃ العوام فی شرح مولد سید الانام ﷺ
شیخ ابو عبدالمعطی محمد نویر جاوی (م 1315ھ)
* اثبات المحسنات فی تلاوت مولد سید السادات ﷺ
مفتی آدرنہ محمد فوزی رومی (م 1318ھ)
* نثر الدرر علی مولد ابن حجر
شیخ سید احمد بن عبدالغنی دمشقی (م1320ھ)
* الیمن والاسعاد بمولد خیر العبادﷺ
شیخ محمد بن جعفر کتانی (م 1345ھ)
* جواہر النظم البدیع فی مولد النبی الشفیعﷺ
امام یوسف بن اسماعیل نہبانی (1350ھ)
* استحباب القیام عند ذکر ولادتہ علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ محمود عطار دمشقی ( 1362ھ)
* مختلف مقالہ جات
علامہ محمد زاہد کوثری (م 1371ھ)
* ذکر المولد وخلاصۃ السیرۃ النبویۃ ﷺ
شیخ محمد رشید رضا مصری
* حول الاحتفال بذکر مولد النبی الشریفﷺ
* الاعلام بفتاویٰ ائمۃ الاسلام حولہ مولدہ علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ محمد بن علوی مالکی (م 1425ھ)
* بعثۃ المصطفیٰ ﷺ فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ عبدالعزیز بن محمد
* بشائر الاخیار فی مولد المختار ﷺ
شیخ سید ماضی ابو العزائم
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد عثمان میر غنی
* شرح اقتناس الشوارد من موارد الموارد
شیخ محمد بن محمد منصوری شافعی خیاط
* مولد النبیﷺ
شیخ احمد بن قاسم مالکی بخاری حریری
* الانوار فی مولد النبیﷺ
شیخ ابو حسن بکری
* مولد رسول اﷲﷺ
شیخ ابراہیم آبیاری
* المولد النبوی شریفﷺ
شیخ صلاح الدین بواری
* ابتغاء الوصول لحب اﷲ بمدح الرسولﷺ
شیخ ابو محمد ویلتوری
* البنیان المرصوص فی شرح مولد المنقوص
شیخ زین الدین مخدوم فتانی
* المولد النبیﷺ
شیخ عبداﷲ عفیفی
* المولد النبیﷺ
شیخ عبداﷲ حمصی شاذلی
* المولد النبیﷺ
شیخ خالد بن والدی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد وفا صیادی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد محفوظ دمشقی
* المولد الجلیلﷺ
شیخ عبداﷲ بن محمد مناوی
* المولد النبیﷺ
شیخ الحافظ عبدالرحمن بن علی شیبانی
* الحقائق فی قرأۃ مولد النبیﷺ
شیخ سید عبدالقادر اسکندرانی
* المولد العزب
شیخ محمد بن محمد دمیاطی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد ہاشم رفاعی
* المولد فی الاسلام بین البدعۃ والایمان
شیخ محمد ہشام قبانی
* تعریب المتقی فی سیرۃ مولد النبیﷺ
شیخ سعید بن مسعود بن محمد کازرونی
* الابریز الدانی فی مولد سیدنا محمد العدنانیﷺ
* بغیۃ العوام فی شرح مولد سید الانام
شیخ محمد نوری بن عمر بن عربی بن علی نووی
* الجمع الزاہر المنیر فی ذکر مولد البشیرالنذیرﷺ
شیخ زین العابدین محمد عباسی
* الدر المنظم شرح الکنز المطلسم فی مولد النبی المعظمﷺ
شیخ ابو شاکر عبداﷲ شلبی
* الدر النظیم فی مولد النبی الکریمﷺ
شیخ سیف الدین ابو جعفر عمر بن ایوب بن عمر حمیری
* احراز المزیۃ فی مولد النبی خیر البریۃﷺ
شیخ ابو ہاشم عمر شریف نوری
* فتح القدیر فی شرح مولد الدر دیر ﷺ
شیخ بدر الدین یوسف المغربی
* الفوائد البہیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ ابو الفتوح الحلبی
* مطالع الانوار فی مولد النبی المختارﷺ
شیخ سویدان عبداﷲ بن علی وملجیی
* مورد الصفیٰ فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ ابن علان محمد علی صدیقی مکی
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد بن خلیل اطرابلسی المعروف قادقجی
* الورد العزب المعین فی مولد سید الخلق اجمعینﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن احمد بن محمد العطار الجزائری
* کتاب الانوار و مفتاح السرور والافکار فی مولد محمدﷺ
شیخ ابوالحسن احمد بن عبداﷲ بکری
* طل الغمامۃ فی مولد سید التہامۃﷺ
شیخ احمد بن علی بن سعید
* المولد الجسمانی والمورد الروحانی
شیخ ابن الشیخ آق شمس الدین حمداﷲ
* الدر الثمین فی مولد سید الاولین والآخرینﷺ
شیخ محمد بن حسن بن محمد بن احمد بن، جمال الدین خلوتی سمنودی
* بلوغ المامول فی الاحتفاء والاحتفال بمولد الرسولﷺ
شیخ عیسٰی بن عبداﷲ بن مانع الحمیری
* مولد انسان الکاملﷺ
شیخ سید محمد بن مختار الشنقیطی
* الہدی التام فی موارد المولد النبی وما اعتید فی من القیامﷺ
علامہ محمد علی بن حسین المالکی المکی متوفی 1367ھ
* سمط الدرر فی اخبار مولد خیر البشیر ومالہ من اخلاق
اوصاف وسیرﷺ
شیخ علی بن محمد بن حسین الحبشی متوفی 1333ھ
* اسعاف ذوی الوفا بمولد النبی المصطفیٰﷺ
شیخ محمد بن محمد بن الطیب التافلاتی المغربی
* اظہار السرور بمولد النبی المسرورﷺ
ابی حامد محمد بن محمد متوفی 1140ھ
*بہجۃ السامعین والناظرین بمولد سید الاولین والاخرینﷺ
شیخ ابی المواہب محمد بن احمد بن علی الغیطی متوفی 981ھ
* التجلیات الحقیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
محمد بن ناصر الدین المغربی الاداوی متوفی 1240ھ
* تحفۃ الاسماع بمولد حسن الاخلاق والطباع
*نظم بمختصر النعمۃ الکبریٰ علی العالم بمولد
سید ولد آدم لابن حجر الہیثمی متوفی 974ھ
* تکلمۃ الدرر المنظم فی مولد النبی المعظمﷺ
احمد بن محمد العزفی متوفی 633ھ
* مختصر شرح مولد السید الاہدل
شیخ محمد حسین بن الصدیق بن البدر حسین بن عبدالرحمن الاہدل متوفی 860ھ
* منحۃ الصفا ونفخۃ الشفا بمولد المصطفیٰﷺ
شیخ مصطفی بن محمد العرضی الشافعی الحلبی ثم الدمشقی
* المنہل الاوفی فی میلاد المصطفیٰﷺ
صالح بن محمد بن محمد الدسوقی الدمشقی الحسینی الشافعی متوفی 1246ھ
* مولد الظمآن فی مولد سید ولد عدنانﷺ
شیخ قطب الدین مصطفی البکری متوفی 1162ھ
* مورد الناہل بمولد النبی الکاملﷺ
قاسم افندی الشافعی القادری الشہیر بالحلاق
* المولد الاکبر فی اصل وجود سید البشیرﷺ
شیخ محمد بن محمد بن علی الداوودی متوفی 1345ھ
* مولد سید الاولین والاخرین وحبیب و خلیل رب العالمینﷺ
شیخ جمال الدین بن محمد بن عمر الحمیری متوفی 930ھ
* المولد العاطر الشریف والسفر الزاہر المنیفﷺ
محمد مرتضیٰ الحسینی
* المولد الکبیرﷺ
محمد العقاد
* مولد النبیﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن عمر بن واقدالسہمی متوفی 207ھ
* مولد النبیﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن عبدالکریم السمان متوفی 1189ھ
* مولد النبیﷺ
صدیق بن عمر خان تلمیذ الشیخ محمد السمان المتوفی 1189ھ
* مولد النبیﷺ
عقیل بن مصطفی العمری
* الورد اللطیف فی المولد الشریف
عبدالسلام بن عبدالرحمن بن مصطفی
* الروض الرحیب بمولد الحبیبﷺ
محمد بن ابراہیم بن محمد مقبل
* موعد الکرام فی مولد النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ برہان الدین ابراہیم بن عمر
* مولد البشیر النذیر االسراج المنیرﷺ
احمد ابو الوفا الحسینی
* مولد المصطفیٰ العدنانیﷺ
نظم ،لعطیۃ بن ابراہیم الشیبانی متوفی 1311ھ
* المولد الجلیل حسن الشکل الجمیلﷺ
شیخ عبداﷲ بن محمد المناوی الاحمدی الشاذلی
* العلم الاحمدی فی المولد المحمدیﷺ
* مواکب الربیع فی مولد الشفیعﷺ
احمد الحلوانی
* مولد النبوی الشریفﷺ
محمد سعید البانی
* نظم المولد الشریف
حسین السمان
* مختصر سعادۃ العالمین بمولد سید المرسلینﷺ
محمد شاکر بن محمد المصری
* حدیقۃ الندیۃ فی الولادۃ الشریفیۃ المحمدیۃﷺ
سلیمان بن علی عباد
* فضل شہر ربیع الاول وما یتعلق بولادۃ النبیﷺ
محمد بن رجب بن عبدالعال بن موسیٰ بن حجر الشافعی
* البدر التمام فی مولد خیر الانامﷺ
شیخ حسین الجسر
* المولد النبوی المسمی النشاۃ المحمدیۃﷺ
ناصر الرواحی
* المورد الندی فی المولد المحمدیﷺ
عبداﷲ العلمی الحسینی
* مولد النبیﷺ
سید محمد عثمان بن ابن ابی بکر بن عبداﷲ المکی متوفی 1370ھ
* احسن القصص من الروایات المرضیۃ فی مولد واسراء ومعراج الحضرۃ المحمدیۃﷺ
شیخ عبدالمعطی الحجاجی الحسنی الصعیدی
* مولد النبیﷺ
الشیخ حسن کلیب المالکی
* مولد النبیﷺ
شیخ محمد البہانی
* مولد الرسولﷺ
شیخ محمد بن احمد بن جعفر القاضی الدمیاطی
* الابریز الدانی فی مولد سیدنا محمدالعدنانیﷺ
شیخ محمدالنووی
* مولد النبیﷺ
محمد امین بن علی السویدی
* الدرالنظیم فی مولد النبی الکریمﷺ
امام عمر بن ایوب ترکمانی
* القول المبین فی حکم مولد سید المرسلینﷺ
شیخ مفتاح بن صالح
* تاریخ الاحتفال بالمولد النبویﷺ
شیخ حسن سندوبی
* الضیاء الامع بذکر مولد النبی الشافعﷺ
شیخ حبیب عمر بن محمد بن سالم بن حفیظ
* البیان النبوی عن فضل الاحتفال بمولد النبیﷺ
شیخ محمود احمد الزین
* تنبیہ المادح المقلد علی ماکان علیہ سلف تنبتکوفی المولد
شیخ محمود بن محمد ددب تنبتکی
* القول اجلی فی الرد علی منکر مولد النبویﷺ
شیخ ابو ہاشم سید احمد الشریف
* مولد النبیﷺ المسمیٰ الاسرار الربانیہ
دکتور محمد عثمان میر غنی
* مولد النبویﷺ
شیخ غیث بن عبداﷲ غالبی
* اجوبۃ فی شان الاحتفال للمولد النبویﷺ
شیخ محمد فقیہ بن عبداﷲ
اگے نشر کرےعلماء عرب کی میلاد النبیﷺ پر لکھی جانیوالی چند معروف کتب
* الدر المنظم فی مولد النبی الاعظمﷺ
شیخ ابو العباس احمد اقلیشی (م 550ھ)
* بیان المیلاد النبویﷺ * مولد العروس
شیخ علامہ ابن جوزی (597ھ)
* التنویر فی مولد البشیر النذیرﷺ
شیخ ابن دحیہ کلبی (م 233ھ)
* عرف التعریف بالمولد الشریف
شیخ حافظ شمس الدین جزری (660ھ)
*المورد العذب المعین فی مولد سید الخلق اجمعینﷺ
شیخ ابوبکر جزائری (م 707ھ)
* الطالع السعید الجامع لاسماء نجباء الصعید
شیخ امام کمال الدین الادفوی (748ھ)
*مناسک الحجر المنتقی من سیر مولد المصطفیٰﷺ
شیخ سعید الدین الکازرونی (م 758ھ)
*الدریۃ السنیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ ابو سعید خلیل بن کیکلدی (761ھ)
* ذکر مولد رسول اﷲﷺ ورضاعہ
شیخ امام عماد الدین بن کثیر (774ھ)
* وسیلۃ النجاۃ
شیخ سلیمان برسوی حنفی
* مولد البرعی
شیخ امام عبدالرحیم برعی (م 803ھ)
* المورد الہنی فی المولد السنی
شیخ حافظ زین الدین عراقی (808ھ)
* میلاد نامہ
شیخ سلیمان برسونی
* النفحۃ العنبریہ فی مولد خیر البریۃ ﷺ
شیخ امام محمد بن یعقوب فیروز آبادی (817ھ)
*جامع الآثار فی مولد النبی المختار * اللفظ الرائق فی مولد خیر الخلائقﷺ * مورد الصادی فی مولد الہادی ﷺ
شیخ امام شمس الدین بن ناصر الدین دمشقی (842ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ عفیف الدین التبریزی (م 855ھ)
* در المنظم فی مولد النبی المعظمﷺ
* اللفظ الجمیل بمولد النبی الجلیلﷺ
شیخ محمد بن فخر الدین (م 867ھ)
* درج الدرر فی میلاد سید البشرﷺ
شیخ سید اصیل الدین ہروی (م 883ھ)
* درج الدرر فی میلاد سید البشر
امام عبداﷲ حسینی شیرازی (م 884ھ)
* المنہل العذب القریر فی مولد الہادی البشیر النذیرﷺ
شیخ علاء الدین المرداوی (م 885ھ)
* فتح اﷲ حسبی وکفی فی مولد المصطفیﷺ
شیخ برہان الدین ابو الصفاء (م 887ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ عمر بن عبدالرحمن باعلوی (م 889ھ)
*الفخر العلوی فی مولد النبویﷺ
امام شمس الدین السخاوی (م 902ھ)
* المورد الہنیۃ فی مولد خیر البریۃ ﷺ
امام نور الدین سمہودی (911ھ)
* حسن المقصد فی عمل المولد
امام جلال الدین سیوطی (911ھ)
* مولود النبویﷺ
عائشہ بنت یوسف باعونیہ (922ھ)
*الکواکب الدریۃ فی مولد خیر البریۃ ﷺ
شیخ ابوبکر بن محمد حلبی (م930ھ)
* مولد النبی ﷺ
شیخ ملا عرب الواعظ (م 938ھ)
* میلاد النبیﷺ
شیخ ابن دیبع الشیبانی (944ھ)
* میلاد نامہ
شیخ عبدالکریم الادرنتوی (م 965ھ)
* تحریر الکلام فی القیام عند ذکر مولد سید الانامﷺ
* تحفۃ الاخیار فی مولد المختارﷺ
* مولد النبیﷺ
* اتمام النعمۃ علی العالم بمولد سید ولد آدمﷺ
امام ابن حجر بیشمی مکی (973ھ)
* مولد النبیﷺ
امام خطیب شربینی (م 977ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ ابو الثناء احمد الحنفی
* المورد الروی فی مولد النبویﷺ
شیخ ملا علی قاری (م 1014ھ)
* مولد المناوی
امام عبدالرؤف المناوی (1031ھ)
* المنتخب المصفی فی اخبار مولد المصطفیٰﷺ
شیخ محی الدین عبدالقادر عید روسی (1038ھ)
*الکواکب المنیر فی مولد البشیر النذیرﷺ
امام علی بن ابراہیم الحلبی (1044ھ)
* مورد الصفی فی مولد المصطفیٰﷺ
امام محمد بن علان صدیقی (1057ھ)
* الجمع الزاہر المنیر فی ذکر مولد البشیر النذیرﷺ
شیخ زین العابدین خلیفتی (م 1130ھ)
* المولد النبویﷺ
* تحفہ ذوی العرفان فی مولد سیدینی عدنانﷺ
امام عبدالغنی بن اسماعیل بن عبدالغنی النابلسی (متوفی 1143ھ)
*مولد النبیﷺ
شیخ جمال الدین بن عقلیہ المکی الظاہر (م 1130ھ)
* میلاد نامہ
شیخ سلیمان نحیفی رومی (م 1151ھ)
* الکلام السنی المصفی فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ یوسف زادہ رومی (1167ھ)
*رسالۃ فی مولد النبیﷺ
شیخ حسن بن علی مدابغی (1170ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ عبداﷲ کاشغری (1174ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ احمد بن عثمان حنفی (1174ھ)
* عقد الجوہر فی مولد النبی الازہرﷺ
امام جعفر بن حسن بن عبدالکریم البرزنجی (متوفی 1177ھ)
* القول المنجی علی مولد البرز نجی
شیخ محمد بن احمد علیش (م 1299ھ)
* الکوکب الانور علی عقد الجوہر
شیخ جعفر بن اسماعیل برزنجی (متوفی 1317ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد بن حسین حنفی جعفری (1186ھ)
* میلاد نامہ
شیخ اشرف زادہ برسوی (1202ھ)
* تذکرۃ اہل الخیر فی المولد النبویﷺ
شیخ محمد شاکر عقاد السالمی (م 1202ھ)
* حاشیہ علی مولد النبیﷺ
شیخ عبدالرحمن بن محمد مقری (م 1210ھ)
* میلاد نامہ
شیخ سلامی الازمیری (م 1228ھ)
* الجواہر السنیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ محمد بن علی شنوانی (م 1233ھ)
* مطالع الانوار فی مولد النبی المختار ﷺ
شیخ عبداﷲ سویدان (م 1234ھ)
* تانیس ارباب الفصا فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ ابن صلاح الامیر (1236ھ)
* مولد النبیﷺ
امام محمد مغربی (م 1240ھ)
* تحفۃ البشیر علی مولد ابن حجر
شیخ ابراہیم بن محمد باجوری (م 1276ھ)
* بلوغ المرام لبیان الفاظ مولد سید الانامﷺ
* عقیدۃ العوام، تحصیل نیل المرام
شیخ سید احمد مرزوقی
* مولد النبیﷺ
شیخ عبدالہادی آبیاری (م 1305ھ)
* سرور الابرار فی مولد النبی المختار ﷺ
شیخ عبدالفتاح بن عبدالقادر دمشقی (1305ھ)
* منظومۃ فی مولد النبیﷺ
شیخ ابراہیم طرابلسی حنفی (1308ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ ہبۃ اﷲ محمد بن عبدالقادر دمشقی (1311ھ)
* بغیۃ العوام فی شرح مولد سید الانام ﷺ
شیخ ابو عبدالمعطی محمد نویر جاوی (م 1315ھ)
* اثبات المحسنات فی تلاوت مولد سید السادات ﷺ
مفتی آدرنہ محمد فوزی رومی (م 1318ھ)
* نثر الدرر علی مولد ابن حجر
شیخ سید احمد بن عبدالغنی دمشقی (م1320ھ)
* الیمن والاسعاد بمولد خیر العبادﷺ
شیخ محمد بن جعفر کتانی (م 1345ھ)
* جواہر النظم البدیع فی مولد النبی الشفیعﷺ
امام یوسف بن اسماعیل نہبانی (1350ھ)
* استحباب القیام عند ذکر ولادتہ علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ محمود عطار دمشقی ( 1362ھ)
* مختلف مقالہ جات
علامہ محمد زاہد کوثری (م 1371ھ)
* ذکر المولد وخلاصۃ السیرۃ النبویۃ ﷺ
شیخ محمد رشید رضا مصری
* حول الاحتفال بذکر مولد النبی الشریفﷺ
* الاعلام بفتاویٰ ائمۃ الاسلام حولہ مولدہ علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ محمد بن علوی مالکی (م 1425ھ)
* بعثۃ المصطفیٰ ﷺ فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ عبدالعزیز بن محمد
* بشائر الاخیار فی مولد المختار ﷺ
شیخ سید ماضی ابو العزائم
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد عثمان میر غنی
* شرح اقتناس الشوارد من موارد الموارد
شیخ محمد بن محمد منصوری شافعی خیاط
* مولد النبیﷺ
شیخ احمد بن قاسم مالکی بخاری حریری
* الانوار فی مولد النبیﷺ
شیخ ابو حسن بکری
* مولد رسول اﷲﷺ
شیخ ابراہیم آبیاری
* المولد النبوی شریفﷺ
شیخ صلاح الدین بواری
* ابتغاء الوصول لحب اﷲ بمدح الرسولﷺ
شیخ ابو محمد ویلتوری
* البنیان المرصوص فی شرح مولد المنقوص
شیخ زین الدین مخدوم فتانی
* المولد النبیﷺ
شیخ عبداﷲ عفیفی
* المولد النبیﷺ
شیخ عبداﷲ حمصی شاذلی
* المولد النبیﷺ
شیخ خالد بن والدی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد وفا صیادی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد محفوظ دمشقی
* المولد الجلیلﷺ
شیخ عبداﷲ بن محمد مناوی
* المولد النبیﷺ
شیخ الحافظ عبدالرحمن بن علی شیبانی
* الحقائق فی قرأۃ مولد النبیﷺ
شیخ سید عبدالقادر اسکندرانی
* المولد العزب
شیخ محمد بن محمد دمیاطی
* المولد النبیﷺ
شیخ محمد ہاشم رفاعی
* المولد فی الاسلام بین البدعۃ والایمان
شیخ محمد ہشام قبانی
* تعریب المتقی فی سیرۃ مولد النبیﷺ
شیخ سعید بن مسعود بن محمد کازرونی
* الابریز الدانی فی مولد سیدنا محمد العدنانیﷺ
* بغیۃ العوام فی شرح مولد سید الانام
شیخ محمد نوری بن عمر بن عربی بن علی نووی
* الجمع الزاہر المنیر فی ذکر مولد البشیرالنذیرﷺ
شیخ زین العابدین محمد عباسی
* الدر المنظم شرح الکنز المطلسم فی مولد النبی المعظمﷺ
شیخ ابو شاکر عبداﷲ شلبی
* الدر النظیم فی مولد النبی الکریمﷺ
شیخ سیف الدین ابو جعفر عمر بن ایوب بن عمر حمیری
* احراز المزیۃ فی مولد النبی خیر البریۃﷺ
شیخ ابو ہاشم عمر شریف نوری
* فتح القدیر فی شرح مولد الدر دیر ﷺ
شیخ بدر الدین یوسف المغربی
* الفوائد البہیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ ابو الفتوح الحلبی
* مطالع الانوار فی مولد النبی المختارﷺ
شیخ سویدان عبداﷲ بن علی وملجیی
* مورد الصفیٰ فی مولد المصطفیٰﷺ
شیخ ابن علان محمد علی صدیقی مکی
* مولد النبیﷺ
شیخ سید محمد بن خلیل اطرابلسی المعروف قادقجی
* الورد العزب المعین فی مولد سید الخلق اجمعینﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن احمد بن محمد العطار الجزائری
* کتاب الانوار و مفتاح السرور والافکار فی مولد محمدﷺ
شیخ ابوالحسن احمد بن عبداﷲ بکری
* طل الغمامۃ فی مولد سید التہامۃﷺ
شیخ احمد بن علی بن سعید
* المولد الجسمانی والمورد الروحانی
شیخ ابن الشیخ آق شمس الدین حمداﷲ
* الدر الثمین فی مولد سید الاولین والآخرینﷺ
شیخ محمد بن حسن بن محمد بن احمد بن، جمال الدین خلوتی سمنودی
* بلوغ المامول فی الاحتفاء والاحتفال بمولد الرسولﷺ
شیخ عیسٰی بن عبداﷲ بن مانع الحمیری
* مولد انسان الکاملﷺ
شیخ سید محمد بن مختار الشنقیطی
* الہدی التام فی موارد المولد النبی وما اعتید فی من القیامﷺ
علامہ محمد علی بن حسین المالکی المکی متوفی 1367ھ
* سمط الدرر فی اخبار مولد خیر البشیر ومالہ من اخلاق
اوصاف وسیرﷺ
شیخ علی بن محمد بن حسین الحبشی متوفی 1333ھ
* اسعاف ذوی الوفا بمولد النبی المصطفیٰﷺ
شیخ محمد بن محمد بن الطیب التافلاتی المغربی
* اظہار السرور بمولد النبی المسرورﷺ
ابی حامد محمد بن محمد متوفی 1140ھ
*بہجۃ السامعین والناظرین بمولد سید الاولین والاخرینﷺ
شیخ ابی المواہب محمد بن احمد بن علی الغیطی متوفی 981ھ
* التجلیات الحقیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
محمد بن ناصر الدین المغربی الاداوی متوفی 1240ھ
* تحفۃ الاسماع بمولد حسن الاخلاق والطباع
*نظم بمختصر النعمۃ الکبریٰ علی العالم بمولد
سید ولد آدم لابن حجر الہیثمی متوفی 974ھ
* تکلمۃ الدرر المنظم فی مولد النبی المعظمﷺ
احمد بن محمد العزفی متوفی 633ھ
* مختصر شرح مولد السید الاہدل
شیخ محمد حسین بن الصدیق بن البدر حسین بن عبدالرحمن الاہدل متوفی 860ھ
* منحۃ الصفا ونفخۃ الشفا بمولد المصطفیٰﷺ
شیخ مصطفی بن محمد العرضی الشافعی الحلبی ثم الدمشقی
* المنہل الاوفی فی میلاد المصطفیٰﷺ
صالح بن محمد بن محمد الدسوقی الدمشقی الحسینی الشافعی متوفی 1246ھ
* مولد الظمآن فی مولد سید ولد عدنانﷺ
شیخ قطب الدین مصطفی البکری متوفی 1162ھ
* مورد الناہل بمولد النبی الکاملﷺ
قاسم افندی الشافعی القادری الشہیر بالحلاق
* المولد الاکبر فی اصل وجود سید البشیرﷺ
شیخ محمد بن محمد بن علی الداوودی متوفی 1345ھ
* مولد سید الاولین والاخرین وحبیب و خلیل رب العالمینﷺ
شیخ جمال الدین بن محمد بن عمر الحمیری متوفی 930ھ
* المولد العاطر الشریف والسفر الزاہر المنیفﷺ
محمد مرتضیٰ الحسینی
* المولد الکبیرﷺ
محمد العقاد
* مولد النبیﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن عمر بن واقدالسہمی متوفی 207ھ
* مولد النبیﷺ
شیخ ابو عبداﷲ محمد بن عبدالکریم السمان متوفی 1189ھ
* مولد النبیﷺ
صدیق بن عمر خان تلمیذ الشیخ محمد السمان المتوفی 1189ھ
* مولد النبیﷺ
عقیل بن مصطفی العمری
* الورد اللطیف فی المولد الشریف
عبدالسلام بن عبدالرحمن بن مصطفی
* الروض الرحیب بمولد الحبیبﷺ
محمد بن ابراہیم بن محمد مقبل
* موعد الکرام فی مولد النبی علیہ الصلوٰۃ والسلام
شیخ برہان الدین ابراہیم بن عمر
* مولد البشیر النذیر االسراج المنیرﷺ
احمد ابو الوفا الحسینی
* مولد المصطفیٰ العدنانیﷺ
نظم ،لعطیۃ بن ابراہیم الشیبانی متوفی 1311ھ
* المولد الجلیل حسن الشکل الجمیلﷺ
شیخ عبداﷲ بن محمد المناوی الاحمدی الشاذلی
* العلم الاحمدی فی المولد المحمدیﷺ
* مواکب الربیع فی مولد الشفیعﷺ
احمد الحلوانی
* مولد النبوی الشریفﷺ
محمد سعید البانی
* نظم المولد الشریف
حسین السمان
* مختصر سعادۃ العالمین بمولد سید المرسلینﷺ
محمد شاکر بن محمد المصری
* حدیقۃ الندیۃ فی الولادۃ الشریفیۃ المحمدیۃﷺ
سلیمان بن علی عباد
* فضل شہر ربیع الاول وما یتعلق بولادۃ النبیﷺ
محمد بن رجب بن عبدالعال بن موسیٰ بن حجر الشافعی
* البدر التمام فی مولد خیر الانامﷺ
شیخ حسین الجسر
* المولد النبوی المسمی النشاۃ المحمدیۃﷺ
ناصر الرواحی
* المورد الندی فی المولد المحمدیﷺ
عبداﷲ العلمی الحسینی
* مولد النبیﷺ
سید محمد عثمان بن ابن ابی بکر بن عبداﷲ المکی متوفی 1370ھ
* احسن القصص من الروایات المرضیۃ فی مولد واسراء ومعراج الحضرۃ المحمدیۃﷺ
شیخ عبدالمعطی الحجاجی الحسنی الصعیدی
* مولد النبیﷺ
الشیخ حسن کلیب المالکی
* مولد النبیﷺ
شیخ محمد البہانی
* مولد الرسولﷺ
شیخ محمد بن احمد بن جعفر القاضی الدمیاطی
* الابریز الدانی فی مولد سیدنا محمدالعدنانیﷺ
شیخ محمدالنووی
* مولد النبیﷺ
محمد امین بن علی السویدی
* الدرالنظیم فی مولد النبی الکریمﷺ
امام عمر بن ایوب ترکمانی
* القول المبین فی حکم مولد سید المرسلینﷺ
شیخ مفتاح بن صالح
* تاریخ الاحتفال بالمولد النبویﷺ
شیخ حسن سندوبی
* الضیاء الامع بذکر مولد النبی الشافعﷺ
شیخ حبیب عمر بن محمد بن سالم بن حفیظ
* البیان النبوی عن فضل الاحتفال بمولد النبیﷺ
شیخ محمود احمد الزین
* تنبیہ المادح المقلد علی ماکان علیہ سلف تنبتکوفی المولد
شیخ محمود بن محمد ددب تنبتکی
* القول اجلی فی الرد علی منکر مولد النبویﷺ
شیخ ابو ہاشم سید احمد الشریف
* مولد النبیﷺ المسمیٰ الاسرار الربانیہ
دکتور محمد عثمان میر غنی
* مولد النبویﷺ
شیخ غیث بن عبداﷲ غالبی
* اجوبۃ فی شان الاحتفال للمولد النبویﷺ
شیخ محمد فقیہ بن عبداﷲ
علماء عرب کی میلاد النبیﷺ پر لکھی جانیوالی چند معروف کتب
* الدر المنظم فی مولد النبی الاعظمﷺ
شیخ ابو العباس احمد اقلیشی (م 550ھ)
* بیان المیلاد النبویﷺ * مولد العروس
شیخ علامہ ابن جوزی (597ھ)
* التنویر فی مولد البشیر النذیرﷺ
شیخ ابن دحیہ کلبی (م 233ھ)
* عرف التعریف بالمولد الشریف
شیخ حافظ شمس الدین جزری (660ھ)
*المورد العذب المعین فی مولد سید الخلق اجمعینﷺ
شیخ ابوبکر جزائری (م 707ھ)
* الطالع السعید الجامع لاسماء نجباء الصعید
شیخ امام کمال الدین الادفوی (748ھ)
*مناسک الحجر المنتقی من سیر مولد المصطفیٰﷺ
شیخ سعید الدین الکازرونی (م 758ھ)
*الدریۃ السنیۃ فی مولد خیر البریۃﷺ
شیخ ابو سعید خلیل بن کیکلدی (761ھ)
* ذکر مولد رسول اﷲﷺ ورضاعہ
شیخ امام عماد الدین بن کثیر (774ھ)
* وسیلۃ النجاۃ
شیخ سلیمان برسوی حنفی
* مولد البرعی
شیخ امام عبدالرحیم برعی (م 803ھ)
* المورد الہنی فی المولد السنی
شیخ حافظ زین الدین عراقی (808ھ)
* میلاد نامہ
شیخ سلیمان برسونی
* النفحۃ العنبریہ فی مولد خیر البریۃ ﷺ
شیخ امام محمد بن یعقوب فیروز آبادی (817ھ)
*جامع الآثار فی مولد النبی المختار * اللفظ الرائق فی مولد خیر الخلائقﷺ * مورد الصادی فی مولد الہادی ﷺ
شیخ امام شمس الدین بن ناصر الدین دمشقی (842ھ)
* مولد النبیﷺ
شیخ عفیف الدین التبریزی (م 855ھ)
* در المنظم فی مولد النبی المعظمﷺ
* اللفظ الجمیل بمولد النبی الجلیلﷺ
شیخ محمد بن فخر الدین (م 867ھ)
* درج الدرر فی میلاد سید البشرﷺ
شیخ سید اصیل الدین ہروی (م 883ھ)
* درج الدرر فی میلاد سید البشر
امام عبداﷲ حسینی شیرازی (م 884ھ)
* المنہل العذب القریر فی مولد الہادی البشیر النذیرﷺ
شیخ علاء الدین المرداوی (م 885ھ)
* فتح اﷲ
مکمل تحریر >>

Friday, 15 September 2023

قادیانی ایسے ھی کافر قرار نہیں دیۓ گۓ

*قادیانی ایسے ھی کافر قرار نہیں دۓ گۓ*۔

*جب قومی اسمبلی میں فیصلہ ہوا*
کہ قادیانیت کو موقع دیا جائے کہ وہ اپنا
موقف اور دلائل دینے قومی اسمبلی میں آئیں تو !!

مرزا ناصر قادیانی سفید شلوار کرتے میں ملبوس طرے دار پگڑی باندھ کر آیا۔متشرع سفید داڑهی۔قرآن کی آیتیں بهی پڑھ رہے تهے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا اسم مبارک زبان پر لاتے تو پورے ادب کے ساتھ درودشریف بهی پڑہتے.
ایسے میں ارکان اسمبلی کہ ذہنوں کو تبدیل کرنا کوئی آسان کام نہیں تها۔
یہ مسلہ بہت بڑا اور مشکل تها
اللہ کی شان کہ پورے ایوان کی طرف سے مولانا شاہ احمد نورانی صاحب کو ایوان کی ترجمانی کا شرف ملا اور نورانی صاحب نے راتوں کو جاگ جاگ کر مرزا غلام قادیانی کی کتابوں کا مطالعہ کیا۔حوالے نوٹ کیئے۔سوالات ترتیب دیئے۔ اسی کا نتیجہ تها کہ مرزا طاہرقادیانی کے طویل بیان کے بعد جرح کا جب آغاز ہوا اب سوالات نورانی صاحب کی طرف سے اور جوابات مرزا طاہر قادیانی کی طرف سے آپ کی خدمت میں۔۔۔۔
__________
سوال۔مرزا غلام احمد کے بارے میں آپ کا کیا عقیدہ ہے؟
جواب۔وہ امتی نبی تهے۔امتی نبی کا معنی یہ ہے کہ امت محمدیہ کا فرد جو آپ کے کامل اتباع کی وجہ سے نبوت کا مقام حاصل کر لے۔
سوال۔اس پر وحی آتی تهی؟
جواب۔آتی تهی۔
سوال۔ (اس میں) خطا کا کوئی احتمال؟
جواب۔بالکل نہیں۔
سوال۔مرزا قادیانی نے لکها ہے جو شخص مجھ پر ایمان نہیں لاتا“ خواہ اس کو میرا نام نہ پہنچا ہو (وہ) کافر ہے۔پکا کافر۔دائرہ اسلام سے خارج ہے۔اس عبارت سے تو ستر کروڑ مسلمان سب کافر ہیں؟
جواب ۔کافر تو ہیں۔لیکن چهوٹے کافر ہیں“جیسا کہ امام بخاری نے اپنے صحیح میں ”کفردون کفر“ کی روایت درج کی ہے۔
سوال۔آگے مرزا نے لکها ہے۔پکا کافر؟
جواب۔اس کا مطلب ہے اپنے کفر میں پکے ہیں۔
سوال۔آگے لکها ہے دائرہ اسلام سے خارج ہے۔حالانکہ چهوٹا کفر ملت سے خارج ہونے کا سبب نہیں بنتا ہے؟
جواب۔دراصل دائرہ اسلام کے کئیں کٹیگیریاں ہیں۔اگر بعض سے نکلا ہے تو بعض سے نہیں نکلا ہے۔
سوال ایک جگہ اس نے لکها ہے کہ جہنمی بهی ہیں؟

(یہاں نورانی صاحب فرماتے ہیں جب قوی اسمبلی کے ممبران نے جب یہ سنا تو سب کے کان کهڑے ہوگئے کہ اچها ہم جہنمی ہیں اس سے ممبروں کو دهچکا لگا)

اسی موقع پر دوسرا سوال کیا کہ مرزا قادیانی سے پہلے کوئی نبی آیا ہے جو امتی نبی ہو؟ کیا صدیق اکبر ؓ یا حضرت عمر فاروق ؓ امتی نبی تهے؟
جواب۔ نہیں تھے۔
اس جواب پر نورانی صاحب نے کہا پهرتو مرزا قادیانی کے مرنے کے بعد آپ کا ہمارا عقیدہ ایک ہوگیا۔بس فرق یہ ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد نبوت ختم سمجهتے ہیں۔تم مرزا غلام قادیانی کے بعد نبوت ختم سمجهتے ہو۔تو گویا تمہارا خاتم النبیین مرزا غلام قادیانی ہے۔اور ہمارے خاتم النبیین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
جواب۔وہ فنا فی الرسول تهے۔یہ ان کا اپنا کمال تها۔وہ عین محمد ہوگئے تهے (معاذ اللہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی اس سے زیادہ توہین کیا ہوسکتی تهی )
سوال۔مرزا غلام قادیانی نے اپنے کتابوں کے بارے میں لکها ہے۔اسے ہر مسلم محبت و مودت کی آنکھ سے دیکھ لیتا ہے۔اور ان کے معارف سے نفع اٹهاتا ہے۔ مجهے قبول کرتا ہے۔اور(میرے) دعوے کی تصدیق کرتا ہے۔مگر (ذزیتہ البغایا ) بدکار عورتوں کی اولاد وہ لوگ جن کے دلوں پر اللہ نے مہر لگا رکهی ہے۔وہ مجهے قبول نہیں کرتے۔؟
جواب۔بغایا کہ معنی سرکشوں کے ہیں۔
سوال۔بغایا کا لفظ قرآن پاک میں آیا ہے” و ما کانت امک بغیا“ سورہ مریم ) ترجمہ ہے تیری ماں بدکارہ نہ تهی“
جواب۔قرآن میں بغیا ہے۔بغایا نہیں۔
اس جواب پر نورانی صاحب نے فرمایا کہ صرف مفرد اور جمع کا فرق ہے۔نیز جامع ترمذی شریف میں اس مفہوم میں لفظ بغایا بهی مذکور ہے یعنی ”البغایا للاتی ینکحن انفسهن بغیر بینه“ )پھر جوش سےکہا) میں تمہیں چیلنج کرتا ہوں کہ تم اس لفظ بغیه کا استعمال اس معنی (بدکارہ) کے علاوہ کسی دوسرے معنی میں ہر گز نہیں کر کے دکها سکتے۔!!!
(اور مرزا ناصر لاجواب ہوا یہاں )
13 دن کے سوال جواب کے بعد جب فیصلہ کی گهڑی آئی تو 22 اگست1974 کو اپوزیشن کی طرف سے 6 افراد پرمشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی۔جن میں مفتی محمود صاحب“ مولانا شاہ احمدنورانی صاحب“پروفیسر غفور احمد صاحب“چودہری ظہور الہی صاحب“مسٹر غلام فاروق صاحب“سردار مولا بخش سومرو صاحب اور حکومت کی طرف سے وزیر قانون عبدالحفیظ پیرزادہ صاحب تهے۔ان کے ذمہ یہ کام لگایا گیا کہ یہ آئینی و قانون طور پر اس کا حل نکالیں۔تاکہ آئین پاکستان میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ان کے کفر کو درج کردیا جائے۔لیکن اس موقع پر ایک اور مناظرہ منتظر تها۔۔۔۔۔

کفرِ قادیانیت و لاہوری گروپ پر قومی اسمبلی میں جرح تیرہ روز تک جاری رہی۔گیارہ دن ربوہ گروپ پر اور دو دن لاہوری گروپ پر۔ہرروز آٹھ گھنٹے جرح ہوئی۔اس طویل جرح و تنقید نے قادیانیت کے بھیانک چہرے کو بےنقاب کر کے رکھ دیا۔ اس کے بعد ایک اور مناظرہ ذولفقار علی بھٹو کی حکومت سے شروع ہوا کہ آئین پاکستان میں اس مقدمہ کا ”حاصل مغز “کیسے لکھا جائے۔؟
مسلسل بحث مباحثہ کے بعد۔۔۔۔۔۔
__________

Page 2__________

22 اگست سے 5 ستمبر 1974 کی شام تک اس کمیٹی کے بہت سے اجلاس ہوئے۔مگر متفقہ حل کی صورت گری ممکن نہ ہوسکی۔سب سے زیادہ جهگڑا دفعہ 106 میں ترمیم کے مسلے پر ہوا۔حکومت چاہتی تھی اس میں ترمیم نہ ہو۔اس دفعہ 106 کے تحت صوبائی اسمبلیوں میں غیر مسلم اقلیتوں کو نمائندگی دی گئی تهی۔ ایک بلوچستان میں۔ایک سرحد میں۔ایک دو سندھ میں اور پنجاب میں تین سیٹیں اور کچھ 6 اقلیتوں کے نام بهی لکهے ہیں۔عیسائی۔ہندو پارسی۔بدھ اور شیڈول کاسٹ یعنی اچهوت۔
نورانی صاحب اور دیگر کمیٹی کے ارکان یہ چاہتے تهے کہ ان 6 کی قطار میں قادیانیوں کو بهی شامل کیا جائے۔تاکہ کوئی "شبہ" باقی نہ رہے۔
اس کے لیے بهٹو حکومت تیار نہ تهی۔وزیر قانون عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا اس بات کو رہنے دو۔
نورانی صاحب نے کہا جب اور اقلیتوں اور فرقوں کے نام فہرست میں شامل ہیں تو ان کا نام بهی لکھ دیں۔
پیرزادہ نے جواب دیا کہ ان اقلیتوں کا خود کا مطالبہ تها کہ ہمارا نام لکھا جائے۔ جب کہ مرزائیوں کی یہ ڈیمانڈ نہیں ہے۔
نورانی صاحب نے کہا کہ یہ تو تمہاری تنگ نظری اور ہماری فراخ دلی کا ثبوت ہے کہ ہم ان مرزائیوں کو بغیر ان کی ڈیمانڈ کے انہیں دے رہے ہیں (کمال کا جواب )
اس بحث مباحثہ کا 5 ستمبر کی شام تک کمیٹی کوئی فیصلہ ہی نہ کرسکی۔چنانچہ 6 ستمبر کو وزیراعظم بهٹو نے نورانی صاحب سمیت پوری کمیٹی کے ارکان کو پرائم منسٹر ہاوس بلایا۔لیکن یہاں بهی بحث و مباحثہ کا نتیجہ صفر نکلا۔حکومت کی کوشش تهی کہ دفعہ 106 میں ترمیم کا مسلہ رہنے دیا جائے۔
جب کہ نورانی صاحب اور دیگر کمیٹی کے ارکان سمجهتے تهے کہ اس کے بغیر حل ادهورا رہے گا۔
بڑے بحث و مباحثہ کے بعد بهٹو صاحب نے کہا کہ میں سوچوں گا۔
عصر کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا۔وزیر قانون عبدالحفیظ پیرزادہ نے نورانی صاحب اور دیگر کمیٹی ارکان کو اسپیکر کے کمرے میں بلایا۔ نورانی صاحب اور کمیٹی نے وہاں بهی اپنے اسی موقف کو دهرایا کہ دفعہ 106 میں دیگر اقلیتوں کے ساتھ مرزائیوں کا نام لکها اور اس کی تصریح کی جائے۔
اور بریکٹ میں قادیانی اور لاہوری گروپ لکها جائے۔
پیرزادہ صاحب نے کہا کہ وہ اپنے آپ کو مرزائی نہیں کہتے، احمدی کہتے ہیں۔
نورانی صاحب نے کہا کہ احمدی تو ہم ہیں۔ہم ان کو احمدی تسلیم نہیں کرتے۔پهر کہا کہ چلو مرزا غلام احمد کے پیرو کار لکھ دو۔
وزیرقانون نے نکتہ اٹهایا کہ آئین میں کسی شخص کا نام نہیں ہوتا (حالانکہ محمد علی جناح کا نام آئین میں موجود ہے ) اور پهر سوچ کر بولے کہ نورانی صاحب مرزا کا نام ڈال کر کیوں آئین کو پلید کرتے ہو؟۔وزیر قانون کا خیال تها شاید نورانی صاحب اس حیلے سے ٹل جائیں گے۔ (لیکن نورانی تو پهر نورانی صاحب تهے )
نورانی صاحب نے جواب دیا کہ شیطان۔ابلیس۔خنزیر اور فرعون کے نام تو قرآن پاک میں موجود ہیں۔کیا ان ناموں سے نعوذ باللہ قرآن پاک کی صداقت و تقدس پر کوئی اثر پڑا ہے۔؟
اس موقع پر وزیر قانون پیرزادہ صاحب لاجواب ہو کر کہنے لگے۔
چلو ایسا لکھ دو جو اپنے آپ کو احمدی کہلاتے ہیں۔
نورانی صاحب نے کہا بریکٹ بند ثانوی درجہ کی حیثیت رکهتا ہے۔صرف وضاحت کے لیے ہوتا ہے۔لہذا یوں لکھ دو قادیانی گروپ۔لاہوری گروپ جو اپنے کو احمدی کہلاتے ہیں۔اور پهر الحمدللہ اس پر فیصلہ ہوگیا۔
تاریخی فیصلہ۔۔۔۔۔۔۔۔
7 ستمبر 1974 ہمارے ملک پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا وہ یادگار دن تها جب 1953 اور 74 کے شہیدانِ ختم نبوت کا خون رنگ لایا۔اور ہماری قومی اسمبلی نے ملی امنگوں کی ترجمانی کی اور عقیدہ ختم نبوت کو آئینی تحفظ دے کر قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دے دیا۔
دستور کی دفعہ 260 میں اس تاریخی شق کا اضافہ یوں ہوا ہے۔
”جو شخص خاتم النبیین محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی ختم نبوت پر مکمل اور غیرمشروط ایمان نہ رکهتا ہو۔اور محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد کسی بهی معنی و مطلب یا کسی بهی تشریح کے لحاظ سے پیغمبر ہونے کا دعویٰ کرنے والے کو پیغمبر یا مذہبی مصلح مانتا ہو۔وہ آئین یا قانون کے مقاصد کے ضمن میں مسلمان نہیں۔
اور دفعہ 106 کی نئی شکل کچھ یوں بنی۔۔۔۔۔
بلوچستان پنجاب سرحد اور سندھ کے صوبوں کی صوبائی اسمبلیوں میں ایسے افراد کے لیے مخصوص نشستیں ہوں گی جو عیسائی۔ہندو سکھ۔بدھ اور پارسی فرقوں اور قادیانیوں گروہ یا لاہوری افراد( جو اپنے آپ کو احمدی کہتے ہیں ) یا شیڈول کاسٹس سے تعلق رکهتے ہیں۔ (ان کی) بلوچستان میں ایک۔سرحد میں ایک۔پنجاب میں تین۔اور سندھ میں دو سیٹیں ہوں گی، یہ بات اسمبلی کے ریکارڈ پر ہے۔کہ اس ترمیم کے حق میں 130 ووٹ آئے اور مخالفت میں ایک بهی ووٹ نہیں آیا ۔


اس موقع پر اس مقدمہ کے قائد مولانا شاہ احمد نورانی رحمہ اللہ نے فرمایا۔۔۔۔۔۔۔



اس فیصلے پر پوری قوم مبارک باد کی مستحق ہے اس پر نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام میں اطمینان کا اظہار کیا جائے گا۔میرے خیال میں مرزائیوں کو بهی اس فیصلہ کو خوش دلی سے قبول کرنا چاہیئے۔کیونکہ اب انہیں غیر مسلم کے جائز حقوق ملیں گے۔اور پهر فرمایا کہ سیاسی طور پر تو میں یہی کہہ سکتا ہوں (ملک کے) الجھے ہوئے مسائل کا حل بندوق کی گولی میں نہیں۔بلکہ مذاکرات کی میز پر ملتے ہیں

نوٹ )

احباب سے لائیک کمنٹس کی حاجت نہیں۔بس مودبانہ درخواست ہے کہ ختم نبوت کی اس آگاہی مہم میں ساتھ دیں۔اور اسے زیادہ سے زیادہ شیئر کریں،
یہ ہمارے بڑوں کی جہدوجہد ہے۔جسے ہم اپنی نئی نسل تک ٹکڑوں ٹکڑوں میں سہی لیکن پہنچا دیں اپنے وال پر اس تاریح ساز الفاظ کو پوسٹ کریں ـ
مکمل تحریر >>