قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کیسا پاکستان چاہتے تھے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سوال : کیا قائد اعظم سیکولر پاکستان چاہتے تھے؟
جواب : نہیں، قائد اعظم اس معاملے میں بالکل واضح تھے اور انہوں نے مسلمانوں کے لیے ایک ایسی سرزمین کی جدوجہد کی تھی جہاں اسلامی فلاحی ریاست قائم ہو اور اس معاملے میں انہوں نے کبھی دو عملی کا مظاہرہ نہیں کیا۔
سوال : گیارہ اگست کی تقریر جو ایک مکمل سیکولر آدمی کی تقریر ہے۔
جواب : گیارہ اگست کی جس تقریر کا حوالہ دیا جاتا ہے دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ تقریر ہماری قومی اسمبلی کے ریکارڈ میں تو پرنٹڈ پائی جاتی ہے لیکن اس کی آڈیو کیسٹ کہیں نہیں ملتی، قائد اعظم کی تمام تقاریر جو تحریکِ پاکستان کے حوالے سے ہیں ان کی آڈیو کیسٹس موجود ہیں تو اس تقریر کی کیوں نہیں ہے جو لوگ یہ دعوٰی کرتے ہیں کہ یہ تقریر قائدِ اعظم نے گیارہ اگست کو کی تھی تو انہیں اس تقریر کی آڈیو کیسٹ پیش کرنا چاہئے، ہمارے ہاں بڑے بڑے محقق موجود ہیں جو یہ دعوے کرتے ہیں انہیں اس کی آڈیو کیسٹ پیش کرنی چاہئے لیکن نہیں لا سکتے اور جو پرنٹ قومی اسمبلی میں موجود ہے میرے خیال سے اس کو بھی کسی شخص نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے تو اگر دعوے داروں کے پاس کوئی ثبوت ہے تو اسے پیش کریں تا کہ یہ بات واضح ہو۔
سوال : تو قائد اعظم کیا چاہتے تھے؟
جواب : قائدِ اعظم بالکل واضح انداز میں ایک اسلامی ریاست کے لیے جدوجہد کر رہے تھے کیونکہ اگر وہ ایک اسلامی ریاست کے لیے جدوجہد نہ کر رہے ہوتے تو مولانا عبدالحامد بدایونی، پیر آف زکوڑی شریف و دیگر علماء و مشائخ علیہم الرّحمہ کبھی ان کے ساتھ نہیں جاتے، یہ زمین مسلمانوں کے لیے حاصل کی گئی تھی اور اگر سیکولر پاکستان بنانا تھا تو کیا سیکولر انڈیا برا تھا ؟
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔