دین اسلام سے کیا مراد ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
دینِ اسلام سے مراد اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات پر مبنی وہ نظام حیات ہے جو ہر اعتبار سے کامل اور مکمل ہو اور وہ انسانی زندگی کے ہر شعبے کی ضروریات کو پوری کرتا ہو۔ اس میں انفرادی سطح سے لے کر اجتماعی اور بین الاقوامی سطح تک کی زندگی کے ہر گوشے کے بارے میں رہنمائی کا سامان موجود ہے۔ جیسا کہ قرآن حکیم میں ہے :
إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللّهِ الْإِسْلاَمُ.
آل عمران، 3 : 19
’’بے شک دین اللہ کے نزدیک فقط اسلام ہی ہے۔‘‘
ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا :
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلاَمَ دِينًا.
المائده، 5 : 3
’’آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لیے اسلام کو (بطور) دین (یعنی مکمل نظام حیات کی حیثیت سے) پسند کر لیا۔‘‘
ان آیات سے اسلام کے ایک کامل اور مکمل دین ہونے کا تصور ابھرتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
Thursday, 9 February 2017
دین اسلام سے کیا مراد ہے
Posted by
Unknown
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔