Pages

Wednesday, 1 February 2017

نماز میں ہاتھ ناف کے نیچے باندھنا سنت ہے

نماز میں ہاتھ ناف کے نیچے باندھنا سنت ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
عن علی رضی الله عنه قال ان من السنة فی الصلة وضع الأکف علی الأکف تحت السرة.

"حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نماز میں سنت یہ ہے کہ ہتھیلیوں کو ہتھیلیوں پر ناف کے نیچے رکھا جائے۔

أحمد بن حنبل، المسند، 1 : 110، رقم : 875، مؤسسة قرطبة مصر

عن أبی جحيفة ان علي رضی الله عنه قال السنة وضع الکف علی الکف فی الصلة تحت السرة.

'ابو جحیفۃ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا نماز میں ایک ہتھیلی  کا دوسری پر ناف کے نیچے رکھنا سنت ہے۔

أبو داؤد، السنن، 1 : 201، رقم : 756، دار الفکر

عن علی أنه کان يقول ان من سنة الصلة وضع اليمين علی الشمال تحت السرة.

'حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے رکھنا سنت ہے'۔

دار قطنی، السنن، 1 : 286، رقم : 10، دار المعرفة بيروت
بيهقی، السنن الکبری، 2 : 31، رقم : 2171، مکتبة دار الباز مکة المکرمة

عن ابرهيم قال يضع يمينه علی شماله فی الصلة تحت السرة.

حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر ناف کے نیچے رکھے۔

أن أبی شيبه، المصنف، 1 : 343، رقم : 3939، مکتبة الرشيد الرياض

عن علی قال من سنة الصلاة وضع لأيدی علی الأيدی تحت السرر.

'حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نماز میں ہاتھوں پر ہاتھ نافوں کے نیچے رکھنا سنت ہے ۔ ابن ابی شيبه، المصنف، 1: 343، رقم : 3945 ۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔