Pages

Monday, 14 August 2017

جشن آزادی منایئے اور آزادی کے مقصد کو بھی یاد رکھیئے

جشن آزادی منایئے اور آزادی کے مقصد کو بھی یاد رکھیئے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ہمارا پیارا وطن اِسلامی جمہوریہ پاکستان 14 اگست 1947 عیسوی بمطابق27رمضان المبارک 1366ہجری کو مَعْرضِ وُجود میں آیا۔اللہ تَعالٰی  اِس کی حفاظت فرمائے، دشمنوں کی میلی نظر سے محفوظ رکھے اور ہمیں اِس عظیم نعمت کی حقیقی قدْر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

قیامِ پاکستان کا مقصد: پاکستان کا قیام صرف زمین کا ایک ٹکڑا حاصل کرنے کے لئے نہیں کیا گیا بلکہ اس کا مقصد ایک ایسی آزاد رِیاست تھا جہاں مسلمان اپنے اللہ عَزَّ وَجَلَّاوراس کےحبیب صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم کی تعلیمات کی روشنی میں پُراَمْن زندگی گزار سکیں ۔ قیامِ پاکستان کے وقت ہر طرف ایک ہی نعرہ تھا کہ ”پاکستان کا مطلب کیا ؟ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّااللہ“ لیکن افسوس ! کہ آج مسلمان اپنے پیارے وطن پاکستان کے قیام کا مقصد نظر اَنْدَاز کئے بیٹھے ہیں، جس وطن کو آزادی سے عِبادَت کرنے کے لیئے حاصل  کیا گیا تھا ۔ مگر اسی ملک کے رہنے والے اللہ عَزَّوَجَلَّ اور رسول اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم کے احکامات کی نافرمانی کرتے نہیں گھبراتے ، وہ لوگ جنہوں نے اس وطن  کے لیئے لاکھوں جانوں کا نذرانہ دیا ،  وہ مائیں جنہوں نے اس وطن پر اپنے دودھ پیتے بچے قربان کئے ، آج انہی کی اولاد کسی بھی ناخوشگوار موقع پر اسی وطن کی اَملاک تباہ کرنے ، جلاؤ گھیراؤ کرنے ، اپنے ہی مسلمان بھائیوں کی گاڑیاں ، دکانیں جلانے اور توڑ پھوڑ کرنے سے بالکل نہیں گھبراتی ۔

جشنِ آزادی کیوں مَناتے ہیں ؟ : جس دن کوئی نعمت ملے، اُس کی یاد مَنانا شرعاً جائز ہے۔ یاد رہے کہ جشنِ آزادی منانے کا مقصد اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی دی ہوئی نعمت ”آزادی“ کا شکرادا کرنا ہوتا ہے  ، اور”شکر“ کا تقاضا یہ ہے کہ جس کی جانِب سے نعمت ملی ہے اس کی اطاعت و فرمانبرداری کی جائے ، لیکن افسوس کہ  کچھ لوگ یومِ آزادی کا جشن منانے کے نام پر اونچی آواز سے موسیقی بجاتے ہیں ، ہوائی فائرنگ ، وَن وِیلنگ کرتے ہیں ، بعض تو شرابیں پی کر اُودَھم مچاتے ہیں ۔ اِس انداز کی نہ تو شریعت اِجازَت دیتی ہے اور  نہ ہی  مُلکی قانون ۔

وطن کی محبت کا تقاضا : اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں اپنے  وطن سے محبت ہے اور وطن سے محبت  کاتقاضا یہ بھی ہے کہ ہم اِس کی تعمیر وترقّی میں اپنا کردار ادا کریں ۔ جھوٹ، رشوت ، سُود ، دھوکا بازی ، مِلاوٹ ، ذخیرہ اَنْدوزی ، چوری ، ڈکیتی ، کرپشن وغیرہ سے پرہیز کرکے جہاں ہم گناہوں سے بچیں گے وہاں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمارے وطنِ عزیز کو بھی فائدہ ہوگا اور اگر ہم اُلٹا چلیں گے تو ہمیں اور ہمارے وطن کو نقصان پہنچے گا۔  یہ آزاد وطن اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نعمت ہے ، اس کی قدر کیجئے ۔ اللہ ہمیں جس مقصد کےلیئے پاکستان حاصل کیا گیا تھے اس مقصد کو پورا کرنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین ۔ (دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔