Pages

Friday, 18 August 2017

حضرت ِ سیدنا پیر مہر علی شاہ رحمۃُ اللہ علیہ اور امام احمد رضا رحمۃُ اللہ علیہ

حضرت ِ سیدنا پیر مہر علی شاہ  رحمۃُ اللہ علیہ اور امام احمد رضا رحمۃُ اللہ علیہ
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ماہِ شریعت ،مہرِ طریقت ،حضرت پیر سید مہر علی شاہ صاحب گولڑوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کسی تعارف کے محتا ج نہیں ۔ آپ یکم رمضا ن المبار ک 1275ھ بروز سوموار گولڑہ شریف میں پیدا ہوئے ۔ آپ نے عمر بھر شریعت و طریقت کی بے مثال خدمات انجا م دیں ۔سلسلہ عالیہ چشتیہ میں حضرتِ خواجہ شمس الدین سیالوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دستِ اقدس پر بیعت ہوئے اور خلافت و اجازت سے مشرف ہوئے ۔فتنہ ء قادیانیت کے خلاف آپ کی خدمات مثالی ہیں ۔ 29صفر 1356ھ بروز منگل آپ کا وصال ہوا ۔ گولڑہ شریف میں ہی تدفین ہوئی۔ (تذکرہ اکابرِ اہلسنت از مولانا عبدالحکیم شرف قادری مطبوعہ مکتبہ قادریہ لاہور ص536)

آپ اعلیٰ حضرت کے ہمعصر تھے ، آپ نے اعلیٰ حضرت سے جس طرح محبت کا اظہار کیا مفتی محمد غلام سرور قادری صاحب اپنی کتاب ’’الشاہ احمد رضا ‘‘ میں اُس کا بیان یو ں کرتے ہیں : جامع مسجد ہارون آباد کے امام اور غلہ منڈی ہارون آبا د کی مسجد کے خطیب مولانا مولوی احمد الدین صاحب فاضل مدرسہ انوارالعلوم نے راقم الحروف کو بتایا کہ میں حضرت مولانا مولوی نوراحمد صاحب فریدی کو بار ہایہ فرماتے سُنا کہ: عارفِ باللہ امام اہلسنت حضرت مولانا سید پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ : آپ اعلیٰ حضرت کی زیارت کے لیے بریلی شریف حاضر ہوئے تو اعلیٰ حضرت حدیث پڑھا رہے تھے فرماتے ہیں مجھے یوں محسوس ہوتا کہ اعلیٰ حضرت بریلوی حضو رِ پُر نور حضرت ِ محمد مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہٖ وسلم کو دیکھ دیکھ کر آپ کی زیارت شریفہ کے انوار کی روشنی میں حدیث پڑھا رہے ہیں‘‘۔ (الشاہ احمد رضا از غلام سرور قادری مطبوعہ مکتبہ فریدیہ ساہیوال ص103)

مولانا نواب الدین گولڑوی روایت فرماتے ہیں کہ : استاذُ العلماء حضرت مولانا فیض احمد صاحب مؤلف ’’مہر منیر‘‘ 1963میں قبلہ غلام محی الدین عرف ’’بابو جی ‘‘رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ حرمین شریفین حاضر ہوئے تو مدینہ منورہ میں قطب ِ مدینہ حضرت مولانا شیخ ضیاء الدین احمد مدنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی بارگاہ میں بھی حاضر ہوئے اور آپ سے پوچھا کہ کیا اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور پیر مہر علی شاہ صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ملاقات ثابت ہے ۔ تو سید ی قطب مدینہ نے ارشاد فرمایا کہ: اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ اور پیر مہر علی شاہ صاحب علیہ الرحمہ کی ملاقات کا ثبوت تو نہیں ملتا(یعنی مجھ تک یہ بات نہیں پہنچی) البتہ حضرت ِاعلیٰ گولڑوی کا ذکر ِخیر اور مرزا قادیانی کے جھوٹے دعویٰ کے خلاف آپ کے مجاہدانہ کارناموں کا تذکرہ اعلیٰ حضرت کی مجالس میں بارہا سنا جاتا رہا ۔
(ملخصاً’’ لمعات قطب مدینہ‘‘ از خلیل احمد رانا مطبوعہ دار الفیض گنج بخش لاہور ص27)(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی مہاروی)

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔