اسماعیل دہلوی کی کتاب تقویۃ الایمان کے انداز و لہجہ گستاخانہ ہونے کا خود حکیم الامت دیوبند علامہ اشرف علی تھانوی کو بھی اقرار ہے پڑھیئے سوال و جواب
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سوال : وہابی کی کتاب تقویۃ الایمان میں لکھا ہے کہ کل مومن اخوۃ یعنی آپس میں سب مسلمان بھائی بھائی ہیں اور یہ بھی لکھا ہے کہ خدا کے آگے پیغمبر ایسے ہیں جیسے چماڑ چوڑھے تو آپ اس میں کیا فرماتے ہیں کہ (انبیاء کو )بھائی کہنا درست ہے کہ نہیں ؟ اور چمار چوڑھے کے بارے میں بھی لکھنا ضرور بالضرور تاکیدا لکھا جاتا ہے کیونکہ یہاں سب مسلمان مومن بھائی ہیں نفاق پڑا ہے ۔ کیونکہ وہابی لوگ کہتے ہیں کہ کہنا درست ہے اور حضرت محمد ﷺ کو بڑا بھائی کہتے ہیں اور سب جماعت کہتی ہیں کہ کہنا درست نہیں لہذا براہ مہربانی اس خط کا جواب بہت جلد لکھئے۔
الجواب : تقویۃ الایمان میں بعض الفاظ جو سخت واقع ہوگئے ہیں تو اس زمانے کی جہالت کا علاج تھا ۔۔۔لیکن اب جو بعضوں کی عادت ہے کہ ان الفاظ کو بلا ضرورت بھی استعمال کرتے ہیں یہ بے شک بے ادبی و گستاخی ہے ۔۔۔تقویۃ الایمان والوں کو بھی برا نہ کہا جائے اور تقویۃ الایمان کے ان الفاظ کا استعمال بھی نہ کیا جاوے گا ۔(امدادُالفتاویٰ جلد 5 صفحہ 389 تھانوی)
محترم قارئین غور کیجئے کہ تھانوی صاحب کی تقویۃ الایمان کے انداز کے گستاخانہ ہونے کا اقرار ہے مگر پھر اسے اس دور کی جہالت کا علاج قرار دے کر اپنے گرو اسمعیل کو بچانے کی فکر میں ہیں ذرا انصاف کیجئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلّم کی بارگاہ اقدس میں تو راعنا کرنا بھی منع قرار دے دیا گیا مگر دیوبندی مذہب میں جہالت کا علاج گستاخی رسول ( صلی اللہ علیہ وسلّم ) سے کیا جاتا ہے فیا للعجب بحمدا للہ علمائے اہل سنت نے تقویۃ الایمان کے رد میں بقول سید محمد فاروق القادری اڑھائی سو کتب تحریر فرمائیں بلکہ خود حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے خاندان سے ہی متعدد کتب اس کے رد میں لکھی گئیں جن میں مولانا مخصوص اللہ بن شاہ رفیع الدین رحمۃ اللہ علیہ کی معید الایمان وغیرہ ۔(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
Wednesday, 2 August 2017
اسماعیل دہلوی کی کتاب تقویۃ الایمان کے انداز و لہجہ گستاخانہ ہونے کا خود حکیم الامت دیوبند علامہ اشرف علی تھانوی کو بھی اقرار ہے پڑھیئے سوال و جواب
Posted by
Unknown
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔