Pages

Saturday, 5 August 2017

شیعہ کے نزديک متعہ (زنا) کی اہمیت اور اس کی فضلیت: پارٹ ( 2 )

شیعہ کے نزديک متعہ (زنا) کی اہمیت
اور اس کی فضلیت:  پارٹ ( 2 )
منہج الصادقین ص488۔برہان المتعہ ص49۔ من لایحضرہ الفقیہ ج3ص295۔ رسائل الشیعہ ج9ص442
صالح بن عقبہ کے باپ نے حضرت امام باقر علیہ السلام سے عرض کیا کہ متعہ (زنا) کرنے والے کےلئے ثواب سے توحضرت کے لئے کیوں نہیں۔ جب صرف اﷲ کی رضا حاصل کرنے اور متعہ (زنا) کے منکروں کی مخالفت کے لئے متعہ (زنا) کرے تو متعہ (زنا) کرنے والوں جنتی بھی باتیں خلوف میں عورت کے ساتھ کرے گا اتنی نیکیاں لکھی جائیں گے۔ اور جس وقت اس کی شہوت کے ساتھ ہاتھ کرےگا تو اس کے لئے نیکی لکھی جائے گی اور جب اس کے قریو مخصوص کام کےلئے جا ئے گا تو اﷲ تعالی اس کے گناہوں کو بخش دے گا اور جس وقت غسل کرے گا تو جتنے اس کے بدن پر بال ہیں اس کے برابر رحمتیں اور نیکیاں عطا کرے گا۔ ميں نے کہا بالوں کے برابر نیکیاں فرمایا ہاں بالوں کے برابر۔
بقول شیعہ متعہ (زنا) کرنے سے حسنین رضی اﷲ عنہ۔
شیر خدا رضی اﷲ عنہ اور خاتم الانبیاءکا درجہ حاصل ہوتا ہے (نعوذ باﷲ)
منہج الصادقین ج2ص493۔برہان المتعہ ص52
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی ايک مرتبہ متعہ (زنا) کرے اس کو حضرت امام حسنین رضی اﷲ عنہ کا درجہ اور جو دو مرتبہ متعہ کرے اس کا حضرت حسن رضی اﷲ عنہ کا درجہ اور جو تین مرتبہ متعہ کرے اس کو حضرت علی رضی اﷲ عنہ کا درجہ اور چار مرتبہ متعہ (زنا) کرے اس کو میں محمد (صلی اﷲ علیہ وسلم) کا درجہ ملے گا۔ استغفراﷲ
بقول شیعہ متعہ (زنا) کے غسل سے ستر ہزار فرشتے پیدا ہوتے ہیں
جو قیامت تک دعا کرتے ہیں
برہان المتعہ ص50۔ وسائل الشیعہ ج14ص442
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا جو شخص متعہ (زنا) کرے اور پھر غسل کرے تو اﷲ تعالیٰ پانی کے ہر قطرہ کے بدلے جو اس کے بدن سے گرتا ہے ايک فرشتہ پیدا کرتا ہے جو قیامت تک اس کے ليے استغفار کرتا ہے۔
آگے يہ بھی ہے
اور متعہ (زنا) نہ کرنے والوں پر قیامت تک خدا کے فرشتے لعنت کرتے ہیں
بقول شیعہ متعہ (زنا) کرانے والی عورتوں کو خدا پاک نے بخش دیا
من لایحضرہ الفقیہ ج3ص295۔ برہان المتعہ ص47۔ وسائل الشیعہ ج14ص442۔ کتاب النکاح
جنا ب رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا جب میں معراج کی رات آسمان کی طرف جا رہا تھا تو مجھے جبرئیل علیہ السلام ملے اور کہا اے محمد اﷲ تعالی فرماتا ہے کہ میں نے تیری امت کی متعہ (زنا) کرنے والی عورتوں کو بخش دیا ہے ۔
بقول متعہ (زنا) کرتے وقت ہر فعل کے بدلے بے کا حساب انعام حاصل ہوتے ہیں
تفسیر منہج الصادقین ج2ص493۔ خلاصة المنہج ص292۔ عجالہ حسنہ ص15
اور جب متعہ (زنا) کرنے والا مرد اور عورت دونوں متعہ (زنا) کے ليے بیٹھے ہیں تو خدا کی طرف سے ايک فرشتہ ان کی حفاظت کے لئے نازل ہوتا ہے جو متعہ کی مجلس ختم ہونے تک ان کی حفاظت کرتا ہے۔ متعہ (زنا) کے وقت جب دونوں زبان سے کلمہ نکالیں گے ان کےلئے تسبیح اور ذکر بن جائے گا۔ اور جب ايک دوسرے کا ہاتھ پکڑ یں گے ہر گناہ ان کی انگلیوں سے گر جائے گا۔
اور جب ايک دوسرے کو بوسہ دیں گے تو ہر بوسے کے بدلے حج اور عمرہ کو ثواب ملے گا۔
اور جب متعہ (زنا) کرنے کے لئے الگ ہو ں گے ہر لذت اور شہوت پر ان کےلئے نیکیاں لکھی جائیں گی ايک نیکی بلند پہاڑ کے برابر ہوگی۔ اس کے بعد فرمایا کہ جبرئیل نے مجھے کہا اے اﷲ کے رسول اﷲ تعالی فرماتا ہے جب متعہ (زنا) کرنے والا مرد اورعورت متعہ سے فارغ ہو کرغسل میں مشغول ہوتے ہیں باوجود اس کے کہ اﷲ تعالی جانتا ہے کہ میں ان کا پروردگار ہوں اور يہ متعہ بہترین طریقہ ہے ميرے پیغمبر کا۔ فرماتے ہیں اے میرے فرشتو! میرے ان دو بندوں کو ديکھو جو کہ متعہ سے فارغ ہو کر غسل میں مشغول ہو گئے ہیں۔ اور وہ جانتے ہیں کہ میں ان کا رب ہوں تم گواہ ہو جاؤ کہ میں ان کو بخش دیا ہے جان لو کہ ان کے بدن پر غسل کاپانی ان کے جس بال سے گزر ے گا تو اﷲ تعالی ہر بال کے بدلے میں ان کے نامہ اعمال میں دس نیکیاں لکھ دے گا اور دس گناہ معاف کر دے گا اور دس درجے بلند کر دے گا۔
حضرت علی رضی اﷲ عنہ يہ تقریر سن کر کھڑے ہوئے اور کہا یا رسول اﷲ میں تصدیق کرتا ہوں جوکچھ آپ نے کہا ۔
اس شخص کےلئے اجر ہے جومتعہ (زنا) کو رواج دينے میں کوشش کرتا ہے۔فرمایا اس کو متعہ کرنے والوں کے برابر ثواب ملے گا۔
پھر حضرت علی رضی اﷲ عنہ عرض کیا یا رسول اﷲ ان کا اجر کیا ہے آپ نے فرمایا وہ غسل میں مشغول ہوتے ہیں اور جو پانی کا قطرہ ان کے بدن سے زمین پر گرتا ہے اﷲ تعالی ہر قطرہ کے بدلے ايک فرشتہ پیداکرتا ہے۔ جو اﷲ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرتے ہیں اور اس کاثواب متعہ (زنا) کرنے والے کےلئے جمع ہوتا رہتا ہے۔ اے علیؓ! جو آدمی متعہ (زنا) کو ہلکا جانے اور اس کے کرنے سے کترائے وہ میرے شیعہ سے نہیں ہے اور میں اس سے بری ہوں۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔