شیعہ کے نزديک متعہ (زنا) کی اہمیت
اور اس کی فضلیت: پارٹ ( 1 )
متعہ (زنا) شیعہ مذہب کا مشہورومعروف مسئلہ ہے جو ان کی کتابوں کا زنیت بنا ہوا ہے لیکن بہت کم لوگ ہوں گے جو يہ جانتے ہوں کہ شیعہ مذہب میں متعہ (زنا) صرف جائز اور حلال ہی نہیں ہے بلکہ اعلی درجہ کی عبادت ہے اور اس کا اجر وثواب نماز ۔روزہ۔حج۔ زکوة جیسی عبادات سے درجہا زیادہ ہے۔ دنیا میں کوئی دوسرا ایسا مذہب نہیں جس میں کسی ایسے فعل کو اس درجہ کی عبادت اور ترقی درجات کا ایسا وسیلہ بتایا گیا ہو۔اس سلسلہ میں شیعہ کی معتبر تفسیر منہج الصادقین کے حوالہ سے ايک روایت آگے آرہی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص ايک دفعہ متعہ (زنا) کرے وہ امام حسین رضی اﷲ عنہ کا مقام پائے گا اور جو شخص دو مرتبہ متعہ (زنا) کرے گا وہ امام حسن رضی اﷲ عنہ کا مقام پائے گا اور جوشخص تین مرتبہ متعہ (زنا) کرے گا وہ علی رضی اﷲ عنہ کا مقام حاصل کر ے گا اور جو شخص چار مرتبہ متعہ کرے گا وہ میرا درجہ حاصل کر ے گا (نعوذ باﷲ) اسی روایت کو مدنظر رکھ کر ہر انسان اندازہ لگا سکتا ہے کہ ان کے نزديک متعہ کا مقام کتنا اعلی اور بلند ہے۔علاوہ اس کے نماز ، روزہ، حج ،زکوة وغیرہ سے ائمہ کرام کا مقام حاصل نہیں ہو سکتا اگر کوئی ملنگ مقام رسول حاصل کرنا چاہتا ہے (نعوذ باﷲ) تو متعہ (زنا) سے حاصل کر سکتا ہے۔
باقی متعہ (زنا) کیا ہے ،بہت سے حضرات اس سے ناواقف ہوں گے۔ اس لئے مختصراً گذارش ہے کہ متعہ کا مطلب يہ ہے کہ کوئی مردکسی بھی بے نکاحی غیر محرم عورت سے وقت کے تعین کے ساتھ مقررہ اجرت پر (جس کی تفصیل آگے آ رہی ہے) متعہ (زنا) کے عنوان سے معاملہ ملے کر لے تو اس وقت کے اندر اندر ہی دونوں مباشرت اور ہمبستری کر سکتے ہیں اور اس کے اندر نہ ہی کسی گواہ کا اور نہ قاضی اور وکیل کا ہونا ضروری ہے بلکہ کسی تیسرے آدمی کو بھی خبردينے کی ضرورت نہیں ہے۔چوری چھپے يہ سب کچھ ہو سکتا ہے جیسا کہ عموماً آج کل اس پر عمل ہو رہا ہے۔ اﷲ تعالی ہر سنی مسلمان کو اس برائی سے محفوظ رکھے۔
آمین ثم امین
متعہ (زنا) کی فضلیت جو شیعہ کتب میں موجود ہے اس کی قدرے تفصیل ملاحظہ فرمائیں
بقول شیعہ متعہ (زنا) کی ابتدا جناب رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم
نے فرمائی (نعوذ باﷲ تعالی)
فروع کافی ج5ص449۔تفسیر صافی ج6ص346۔ تفسیر منہج الصادقین ج2ص492۔ترجمہ مقبول ص161 وغیرہ وسائل الشیعہ ج7ص437
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا متعہ (زنا) کا حکم قران کریم میں نازل ہوا اور متعہ کا اجراءآنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم نے کیا ۔
اور من لایحضرہ الفقہ ج3ص297۔تفسیر البرہان ص45۔وسائل الشیعہ ج14ص442 کتاب النکاح پر ہے۔
بے شک مومن کامل ایمان والا نہیں ہوتا جب تک متعہ (زنا) نہ کرے۔
اور تفسیر منہج الصادقین ج3ص487۔من لا یحضرہ الفقہ ج3ص297۔تفسیر البرہان ص46۔وسائل الشیعہ ج4ص442۔کتاب النکاح پر ہے
ايک شخص نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا کہ رسول خدا صلی اﷲ علیہ وسلم نے بھی متعہ (زنا) کیا ہے تو جواب دیا ہاں رسول خدا نے بھی متعہ کیا ہے ۔ استغفراﷲ
بقول شیعہ امام جعفر نے فرمایا متعہ (زنا) پر ایمان نہ رکھنے
والا ہم سے نہیں ہے
تفسیر صافی ج1ص347۔ تفسیر منہج الصادقین ج2ص488۔ خلاصة المنہج ص 291۔ حق الیقین ج2ص248۔برہان المتعہ ص45۔ ترجمہ مقبول ص71۔ من لایحضرہ الفقیہ ج3ص291۔ وسائل الشیعہ ج7ص438
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا جو شخص ہمارے دوبارہ آنے پر اور متعہ (زنا) کے حلال ہونے پر ایمان نہیں رکھتا وہ ہم سے نہیں۔
اور تفسیر منہج الصادقین ج2ص492۔برہان المتعہ ص51پر ہے
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص ايک بار متعہ (زنا) کرے اس کے جسم کا تیسرا حصہ دوزخ سے آزاد ہوجاتا ہے ۔ اور شخص دو دفعہ متعہ (زنا) کرے اس کے دو ثلث آزاد اور جو تین بارمتعہ (زنا)کرے اس کا سب جسم دوزخ سے آزاد ہوجاتا ہے۔
بقول شیعہ تین دفعہ متعہ (زنا) کرنے والا قیامت
کے دن حضور ﷺ کے ساتھ ہوگا
تفسیر منہج الصادقین ص 493۔ برہان المتعہ ص51
جوآدمی ايک دفعہ متعہ (زنا) کرے وہ دوزخ کی آگ سے بے خوف ہو جاتا ہے۔ اور جوآدمی دو دفعہ متعہ (زنا) کرے وہ نیک لوگوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔اور جو آدمی تین دفعہ متعہ (زنا) کرے وہ میرے ساتھ (یعنی محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے ساتھ) جنت کے باغات میں ہوگا۔
اور من لایحضرہ الفقیہ ج3ص298۔ برہان المتعہ48۔ وسائل الشیعہ ج7ص438میں ہے
اﷲ تعالی نے ہمارے شیعوں پر ہر نشہ والی چیز کو حرام کر دیا اور اس کے بدلے میں متعہ (زنا) کرنے کی اجازت دی۔
بقول شیعہ متعہ (زنا) کرنے میں جسم کے
بالوں کے برابر نیکیاں حاصلی ہوتی ہیں..
معاذاللہ ثم معاذاللہ
کیا اس طرح کہ عقائد رکھنے والا مسلمان ہو سکتا ہے..
کافر کافر شیعہ کافر جو نہ مانے وہ بھی کافر
Saturday, 5 August 2017
شیعہ کے نزديک متعہ (زنا) کی اہمیت اور اس کی فضلیت: پارٹ ( 1 )
Posted by
Unknown
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔