Pages

Monday, 2 January 2017

لفظ نبی کا صحیح معنیٰ و مفہوم

لفظ نبی کا صحیح معنیٰ و مفہوم
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ابن وھاب نجدی گمراہ کے پیروکار آج تک لفظ نبی کا معنیٰ ( یعنی ترجمہ ) نہیں کر سکے ہم نے لفظ نبی کا مستند حوالہ جات سے ترجمہ پیش کیا جو ساتھ دوبارہ دیا جا رھا ھے مگر آل نجد نے آکر مختلف گروپس میں اور ہمارے پیج پر لفظ نبی کا ترجمہ و معنیٰ بتایا ھے ھم نے پوسٹ میں اس کا خلاصہ پیش کر کے اس پر آل نجد سے سوال کیئے ھیں برائے کرم یہ نبی ﷺ کی ذات گرامی کی بات ھے جاھلانہ کمنٹس مت کیجیئے آل نجد سے سوال ھے کہ لفظ نبی کا مدلل حوالہ جات سے معنیٰ یعنی ترجمہ بتائیے کیوں چھپاتے ھو لفظ نبی کے ترجمے کو جواب کا منتظر رھونگا ؟

نبی کا معنی جو ابن وھاب نجدی گمراہ کے پیروکار آج تک نہ کرسکے

ابن وھاب نجدی کے پیروکار کہتے ہیں نبی کا معنیٰ ہے خبر دینے والا نجدیو پھر تو محکمہ موسمیات کے سارے بندے نبی ھوئے اور بی بی سی لندن و دیگر خبریں دینے والے نبی ھوئے تمہارے کہنے کے مطابق مگر جو اللہ کا نبی ہے اس کے معنیٰ کیا ہیں آئیے پڑھتے ہیں

عربی زبان میں نبی کا مطلب ہے۔ غیب کی خبریں دینے والا اور ظاہر ہے کہ غیب کی خبر وہی دے گا جسے غیب کا علم ہو گا بغیر علم کے خبر جھوٹی ہوتی ہے جبکہ نبی کی خبر قطعی سچی ہوتی ہے۔ عربی کی لغت کی معتبر کتاب المنجد میں ہے۔

والنبوه الاخبار عن الغیب أو المستقبل بالهام من اﷲ الاخبار عن اﷲ وما یتعلق به تعالی

المنجد، 784

’’نبوت کا مطلب ہے اﷲ کی طرف سے الہام پا کر غیب یا مستقبل کی خبر دینا۔ نبی کا مطلب اﷲ اور اس کے متعلقات کی خبر دینے والا۔ ‘‘

النبی المخبر عن اﷲ لانه انباء عن اﷲ عزوجل فعیل بمعنی فاعل.

لسان العرب لابن منظور، افریقی، 14 : 9

’’نبی کا معنی اﷲ کی خبر دینے والا کیونکہ نبی نے اﷲ کی خبر دی۔ فعیل فاعل کے معنی میں۔ ‘‘

النباء (محرکه الخبر) وهما مترادفان وفرق بینهما بعض وقال الراغب النباء خبر ذو فائده عظیمة یحصل به علم او غلبة الظن ولا یقال للخبر فی الاصل نباحتی یتضمن هذه الاشیاء الثلاثة ویکون صادقا و حقه ان یعتری عن الکذب کالمتواتر و خبر اﷲ وخبر الرسول صلی الله علیه وآله وسلم و نتضمنه معنی الخبر یقال انباته بکذا او لتضمنه معنی العلم یقال انباته کذا والنبی المخبر عن اﷲ فان اﷲ تعالی اخبره عن توحیده واطلعه علی غیبه واعلمه انه نبیه.

تاج العروس شرح القاموس للزبیدی، 1 : 121

’’نبا (حرکت کے ساتھ) اور خبر مترادف ہیں۔ بعض نے ان میں فرق کیا ہے۔ امام راغب کہتے ہیں نبا بڑے فائدے والی خبر ہے۔ جس سے علم قطعی یا ظن غالب ہے جس سے علم قطعی یا ظن غالب حاصل ہو جب تک ا ن تین شرائط کو متضمن نہ ہو خبر کو نبا نہیں کہا جاتا اور یہ خبر سچی ہوتی ہے۔ اس کا حق ہے کہ جھوٹ سے پاک ہو جیسے متواتر اور اﷲ و رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خبر چونکہ نبا خبرچونکہ نبا خبر کے معنی کو مضمن ہوتی ہے۔ اس لئے کہا جاتا ہے میں نے اسے خبر بتائی اور چونکہ معنی علم کو متضمن ہوتی ہے اس لئے کہاجاتا ہے کہ میں نے اسے یوں خبر بتائی۔ نبی اﷲ کی طرف سے خبر دینے والا، بے شک اﷲ نے آپ کو اپنی توحید کی خبر دی اور آپ کو اپنے غیب پر اطلاع دی اور آپ کو آپ کا نبی ہونا بتایا۔ ’‘

کلمہ طیبہ لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ نماز، زکوٰۃ، حج، حج کے مہنے دن جگہ، زکوٰۃ کی شرح و شرائط، اور نماز (صلوٰۃ) کی شکل و صورت سب غیب تھا صرف اور صرف رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتانے سے ہمیں ان کی تفسیر و تشریح معلوم ہوئی۔ جو شخص نبی کے علم غیب کا انکار کرے وہ ان شرعی احکام کو قرآن یا لغت کی مدد سے ثابت کر کے دکھائے۔ قیامت تک نہیں کر سکتا۔ پھر یہ کہنے سے پہلے کہ نبی کو اﷲ نے غیب کا علم نہیں دیا۔ اس کے نتائج اور اپنی عاقبت پر نگاہ رکھے۔ امت کو گمراہ نہ کرے۔ رہی یہ حقیقت کہ علم اﷲ کی عطا سے ہے تو ہم ہزار بار اعلان کرتے ہیں کہ کسی مخلوق کی نہ ذات مستقل ہے نہ کوئی صفت، سب اﷲ کی عطا و کرم سے ہے مگر جو ہے اسے تسلیم تو کرنا فرض ہے۔ یہی ایمان ہے، یہی دیانت ہے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔