TAMAM MEMBER'S ZAROR PARHEN...
JAZAKALLAH...🌹🌹🌹
خادمین مسلک اہلسنت...
مسلک اہلسنت کی خذمت کرنے والے ہوں یا اس کے دعوے دار اگر ان کو دیکھا جائے تو باآسانی آپ ان کو چند گرہوں میں تقسیم کرسکتے ہیں....
پہلا گروہ . جو ہر سنی تنظیم , جماعت و ہر معظم دینی کا احترام اور ان کے کام کو سراہتے و تعریف و معاونت کرتے ہیں.....
دوسرا گروہ.. جو فقط اپنی تنظيم و جماعت کا کام کرتے اپنے کام کو عمدہ سمجھتے علاوہ اپنی تنظیم کے دیگر سنی جماعتوں سے متعلق خاموشی رکھتے ہیں کہ نہ ہی کوئی معاونت کرتے نہ ہی مخالفت......
یہ دونوں گرہوں ان شااللہ تعالی بہت کامیاب اور فلاح دارین پانے والے ہوں گے کہ نہ ہی یہ بظاہر کسی کو حقیر گمان کرتے نہ ہی کسی کی غیبت و چغلی اور نہ ہی خود پسندی و فساد برپا کرنے کی آفات میں مبتلا ہوتے ہیں,مگر ایسے لوگ بہت قلیل ہی نظر آئے ہیں.....
تیسرا گروہ. وہ جو اپنی تنظيم کی خذمت و ترقی کے لئے کوششوں میں لگا رہتے ہے مگر اپنی آخرت برباد کرتا ہے کہ اس کے دل میں علمائے دین و مفتیان شرح متین سے و دیگر معظم دینی سے کینہ و حسد موجود ہوتا ہے کہ اس کی زبان سے جابجا اس کا اظہار ہوتا رہتا ہے نیز ایسے افراد اکثر فروعی مختلف فیہ مسائل کا سہارا لیکر بھی محسود دیگر سنی تنظیموں کو بدنام کرنا چاہتے ہیں بلکہ کرتے بھی ہیں,,, دیکھو فلاں مولوی ٹی وی پر آکر حرام کام کر رہا ہے کیونکہ مووی حرام ہے ,,,وہ فلاں تنظیم والے سیاست کے حامی ہیں اور تم جانتے ہو سیاست کتنی گندی شئ ہوگئی ہے ,,,, وہ فلاں پیر صاحب بس باطن کی اصلاح کی بات کرتے دیکھے گئے ہیں اور تم تو جانتےسچے عقائد کے بغیر باطن پاک نہيں ہوسکتا ,,,الغرض ہر اس بات کو پسند کرنا اور اس کی تعریف کرنا اور فقط اپنے ہی طریقہ کار کو جائز بلکہ لازم و فرض سمجھنا اور دوسری تنظیم اور دوسرے ادارے والے کے ہر کام کو ناقص اور بے کار و حقیر تصور کرنا ان بدبختوں کا حصہ ہوتا ہے ایسے افراد سخت تر عذاب نار کے مستحق ہے کہ متعدد نصوص ان قبیح افعال کو حرام ناپاک بیان کرتی ہیں...
کچھ اختصار کے ساتھ بطور تنبیہ چند احادیث و اقوال علماء ذکر کرتا ہوں....
1:
حدیث .تین شخصوں کے حق کو ہلکانہ کرے گا مگر کھلا منافق ایک وہ جسے اسلام میں بڑھاپا آیا دوسرا عالم تیسرا بادشاہ اسلام عادل....( ماخوذ از رضویہ )
2:
حدیث . Sahih Muslim Hadees # 6541
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، ایک دوسرے کے لیے دھوکے سے قیمتیں نہ بڑھاؤ، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے منہ نہ پھیرو، تم میں سے کوئی دوسرے کے سودے پر سودا نہ کرے اور اللہ کے بندے بن جاؤ جو آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ مسلمان (دوسرے) مسلمان کا بھائی ہے، نہ اس پر ظلم کرتا ہے، نہ اسے بے یارو مددگار چھوڑتا ہے اور نہ اس کی تحقیر کرتا ہے۔ تقویٰ یہاں ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سینے کی طرف تین بار اشارہ کیا، (پھر فرمایا) : کسی آدمی کے برے ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کی تحقیر کرے، ہر مسلمان پر (دوسرے) مسلمان کا خون، مال اور عزت حرام ہیں.
3:
امام احمد رضا خان فاضل بریلوی فرماتے ہیں.
حقیقۃً عالمِ دین ہا دیِ خلق سُنّی صحیح العقیدہ ہو عوام کو اُس پر اعتراض اُس کے افعال میں نکتہ چینی اس کی عیب بینی حرام حرام حرام اور باعث سخت محرومی اور بدنصیبی ہے.( ماخوذ از رضویہ )
4:
ان ذکر اہل العلم بالتحقیر وجب علیہ التعزیر ۔جو اہل علم کاذکر تحقیر سے کرے وہ واجب التعزیر ہے۔( ماخوذ از رضویہ )
افسوس صد افسوس کے ہمارے اکثر سنی دوست احباب ان مبارک فرامین کو بے توجہی کے ساتھ پڑھتے ہوئے ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دیتے ہیں.....
بہت معذرت کے ساتھ میرا اس طرح کے لوگو سے واسطہ اگرچہ بہت کم پڑا مگر جب بھی پڑا, تو وہ اکثر خود کو پاک و ہند کی معروف علمی شخصیات کے معتقد یا مرید کہنے والے تھے لہذا ایسے فتنہ پرور لوگو سے یہی کہا جاسکتا کہ اپنے پیر اپنے مدرسے اور پاکیزہ مسلک ,مسلک اولیاء کا نام روشن کرسکتے ہیں تو ضرور ضرور کریں مگر بدنام نہ کریں ہر ایک سنی تنظیم کے کام میں خوبیوں اور ان کے پیش نظر مقاصد کو سمجھنے کی کوشش کریں فروعی اختلافی مسائل کو ایمانیت کا حصہ نہ جانیں دل میں وسعت پیدا کریں کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہوتا ہے.....
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔