Pages

Saturday, 7 January 2017

سلسلہ: ہمارے اسلاف تذکرہ: غوث اعظم رحمة اللہ تعالٰی علیه قسط 1

سلسلہ: ہمارے اسلاف
تذکرہ: غوث اعظم رحمة اللہ تعالٰی علیه
♦🔸🔹🍃🌴🌴🌴🌴🍃🔹🔸♦
                             قسط نمبر: 1⃣
                         بسم الله الرحمن الرحيم
         ♦🔸🔹💝💝💝🔹🔸♦

🌴... اولیاء کرام رحمہم اللہ کی شان...💐
👈🏻... اللہ عزوجل قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے:
اَلَاۤ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللہِ لَاخَوْفٌ عَلَیۡہِمْ وَلَا ہُمْ یَحْزَنُوۡنَ ﴿ۚ۶۲﴾
ترجمہ کنزالایمان: سن لو بے شک اللہ کے ولیوں پر نہ کچھ خوف ہے نہ کچھ غم.

👈🏻... ایک اور جگہ ارشاد فرماتا ہے:
قُلْ اِنَّ الْفَضْلَ بِیَدِ اللہِ ۚ یُؤْتِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ
ترجمہ کنزالایمان: تم فرما دو کہ فضل تو اللہ ہی کے ہاتھ ہے جسے چاہے دے.
(پ۳، آل عمران: ۷۳)

🌴احاديث مباركه...💐
👈🏻... سرکار مدینہ، قرارِ قلب و سینہ، باعثِ نزولِ سکینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:
''اُطْلبُوْا الْخَیْرَ وَالْحَوَائِجَ مِنْ حِسَانِ الْوُجُوْہِ
یعنی بھلائی اور اپنی حاجتیں خوبصورت چہرے والوں سے طلب کرو.''
(المعجم الکبیر، رقم۱۱۱۱۰، ج۱۱، ص۶۷)

👈🏻... اللہ عزوجل کے محبوب، دانائے غیوب صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ذیشان ہے:
''مَنْ عَادٰی ِللہِ وَلِیًّا فَقَدْ بَارَزَاللہَ بِالْمُحَارَبَۃِ
یعنی جو اللہ عزوجل کے کسی دوست سے دشمنی رکھے تحقیق اس نے اللہ عزوجل سے اعلانِ جنگ کر دیا.''
(سنن ابن ماجہ،کتاب الفتن،باب من ترجی لہ السلامۃ من الفتن، رقم ۳۹۸۹، ج۴، ص۳۵۰)

👈🏻... حضور اکرم، نور مجسم، سرکار دو عالم، شہنشاہ بنی آدم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: ''کوئی بندہ میرے فرائض کی ادائیگی سے بڑھ کر کسی اور چیز سے میرا تقرب حاصل نہیں کر سکتا (فرائض کے بعد پھر وہ) نوافل سے مزید میرا قرب حاصل کرتا جاتا ہے یہاں تک کہ میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں اور میں اس کا کان ہو جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے اور اس کی آنکھ ہو جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے اور اس کا ہاتھ ہو جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے اور اس کا پاؤں ہو جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے، اگر وہ مجھ سے مانگے تو میں اس کو ضرور دوں گا اور اگر وہ مجھ سے پناہ مانگے تو میں اسے ضرور پناہ دوں گا.''
(صحیح بخاری، کتاب الرقاق، رقم ۶۵۰۲، ج۴، ص۲۴۸)

👈🏻... امام فخر الدین رازی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ الباری اپنی معرکۃ الآرا تفسیر ''تفسیرِ کبیر'' میں ایک روایت نقل فرماتے ہیں:
''اَوْلِیَاءُ اللہِ لَایَمُوْتُوْنَ وَلٰکِنْ یَنْقِلُوْنَ مِنْ دَارٍاِلٰی دَارٍ'
یعنی بے شک اللہ عزوجل کے اولیاء مرتے نہیں بلکہ ایک گھر سے دوسرے گھر منتقل ہو جاتے ہیں.''
(التفسیر الکبیر، پ۴، آل عمران:۱۶۹، ج۳، ص۴۲۷)

🌴... حضور غوث پاک رحمة اللہ تعالٰی علیہ کے مختصر حالات...💐
👈🏻... سرکارِ بغداد حضورِ غوث پاک رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا اسم مبارک ''عبد القادر'' آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی کنیت ''ابو محمد'' اور القابات ''محی الدین، محبوبِ سبحانی، غوثُ الثقلین، غوثُ الاعظم'' وغیرہ ہیں، آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ ٤٧٠ھ میں بغداد شریف کے قریب قصبہ جیلان میں پیدا ہوئے اور ٥٦١ھ میں بغداد شریف ہی میں وصال فرمایا، آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا مزارِ پُراَنوار عراق کے مشہور شہر بغداد شریف میں ہے.
(بہجۃ الاسرار و معدن الانوار، ذکرنسبہ و صفتہ، ص۱۷۱، الطبقات الکبرٰی للشعرانی، ابو صالح سیدی عبد القادر الجیلی، ج۱، ص۱۷۸)

🌴... غوث کسے کہتے ہیں؟...💐
👈🏻... ''غوثیت''بزرگی کا ایک خاص درجہ ہے، لفظِ ''غوث'' کے لغوی معنی ہیں ''فریاد رس یعنی فریاد کو پہنچنے والا'' چونکہ حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ غریبوں، بے کسوں اور حاجت مندوں کے مددگار ہیں اسی لئے آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کو ''غوث ِاعظم'' کے خطاب سے سرفراز کیا گیا، اور بعض عقیدت مند آپ کو ''پیران پیر دستگیر'' کے لقب سے بھی یاد کرتے ہیں.

🌴... آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا نسب شریف...💐
👈🏻... آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ والد ماجد کی نسبت سے حسنی ہیں سلسلہ نسب یوں ہے سیّد محی الدین ابو محمد عبدالقادر بن سیّد ابو صالح موسٰى جنگی دوست بن سیّد ابو عبداللہ بن سیّد یحیٰى بن سید محمد بن سیّد داؤد بن سیّد موسٰى ثانی بن سیّد عبداللہ بن سیّد موسٰى جون بن سیّد عبداللہ محض بن سیّد امام حسن مثنٰى بن سیّد امام حسن بن سیّدنا علی المرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین.
اور آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنی والدہ ماجدہ کی نسبت سے حسینی سیّد ہیں.
(بہجۃ الاسرار، معدن الانوار، ذکر نسبہ، ص۱۷۱)

🌴... آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے آباء و اجداد...💐
👈🏻... آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا خاندان صالحین کا گھرانا تھا آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے نانا جان، دادا جان، والد ماجد، والدہ محترمہ، پھوپھی جان، بھائی اور صاحبزادگان سب متقی و پرہیزگار تھے، اسی وجہ سے لوگ آپ کے خاندان کو اشراف کا خاندان کہتے تھے.
               سید و عالی نسب در اولیاء است
              نورِ چشم مصطفٰی و مرتضٰی است

🌴... آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے  والد محترم...💐
👈🏻... آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے والد محترم حضرت ابو صالح سیّد موسٰى جنگی دوست رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ تھے، آپ کا اسم گرامی ''سیّد موسٰی'' کنیت ''ابو صالح'' اور لقب ''جنگی دوست'' تھا، آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ جیلان شریف کے اکابر مشائخ کرام رحمہم اللہ میں سے تھے.

🌴... ''جنگی دوست'' لقب کی وجہ...💐
👈🏻... آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کا لقب جنگی دوست اس لئے ہوا کہ آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ خالصۃً اللہ عزوجل کی رضا کے لئے نفس کشی اور ریاضتِ شرعی میں یکتائے زمانہ تھے، نیکی کے کاموں کا حکم کرنے اور برائی سے روکنے کے لئے مشہور تھے، اس معاملہ میں اپنی جان تک کی بھی پروا نہ کرتے تھے، چنانچہ
🔹ایک دن آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ جامع مسجد کو جا رہے تھے کہ خلیفہ وقت کے چند ملازم شراب کے مٹکے نہایت ہی احتیاط سے سروں پر اٹھائے جا رہے تھے، آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے جب ان کی طرف دیکھا تو جلال میں آگئے اور ان مٹکوں کو توڑ دیا. آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے  رعب اور بزرگی کے سامنے کسی ملازم کو دم مارنے کی جرأت نہ ہوئی تو انہوں نے خلیفہ وقت کے سامنے واقعہ کا اظہار کیا اور آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے  خلاف خلیفہ کو ابھارا، تو خلیفہ نے کہا: ''سیّد موسٰی (رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ) کو فوراً میرے دربار میں پیش کرو.'' چنانچہ حضرت سیّد موسٰى رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ دربار میں تشریف لے آئے خلیفہ اس وقت غیظ و غضب سے کرسی پر بیٹھا تھا، خلیفہ نے للکار کر کہا: ''آپ کون تھے جنہوں نے میرے ملازمین کی محنت کو رائیگاں کر دیا؟'' حضرت سید موسٰى رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا: ''میں محتسب ہوں اور میں نے اپنا فرض منصبی ادا کیا ہے.'' خلیفہ نے کہا: ''آپ کس کے حکم سے محتسب مقرر کئے گئے ہیں؟'' حضرت سید موسٰى رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے رعب دار لہجہ میں جواب دیا: ''جس کے حکم سے تم حکومت کر رہے ہو.'' آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے  اس ارشاد پر خلیفہ پر ایسی رقّت طاری ہوئی کہ سر بزانو ہوگیا (یعنی گھٹنوں پر سر رکھ کر بیٹھ گیا) اور تھوڑی دیر کے بعد سر کو اٹھا کر عرض کیا: ''حضور والا! امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے علاوہ مٹکوں کو توڑنے میں کیا حکمت ہے؟'' حضرت سید موسٰى رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے ارشاد فرمایا:''تمہارے حال پر شفقت کرتے ہوئے نیز تجھ کو دنیا اور آخرت کی رسوائی اور ذلت سے بچانے کی خاطر.'' خلیفہ پر آپ کی اس حکمت بھری گفتگو کا بہت اثر ہوا اور متاثر ہو کر آپ کی خدمت اقدس میں عرض گزار ہوا: ''عالیجاہ! آپ میری طرف سے بھی محتسب کے عہدہ پر مامور ہیں.''
🔹حضرت سید موسٰى رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے اپنے متوکلانہ انداز میں فرمایا: ''جب میں حق تعالٰی کی طرف سے مامور ہوں تو پھر مجھے خَلْق کی طرف سے مامور ہونے کی کیا حاجت ہے.'' اُسی دن سے آپ ''جنگی دوست'' کے لقب سے مشہور ہوگئے.
(سیرت غوث ا لثقلین، ص۵۲)
                                             جارى ہے.....
مــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
                   🌹صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!🌹
             🌹صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد🌹          مــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ     
                🌹طالبِ دعا:🌹
               گلشن عطار گروپ ٹیم

🌿🍂🍃🌷🌷🌹🌹🌷🌷🍃🍂🌿

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔