*شیعہ مذہب کی حقیقت:-*
شیعہ مذہب کی بنیاد *عبد اللہ بن سبا* نے رکھی تھی. یہ یمن کے شہر صنعاء کا رہنے والا تھا اور یہودی مذہب سے تعلق رکھتا تھا. اس نے عھد صدیق اور عھد فاروقی میں کافی کوشش کی اسلام کو نقصان پہنچانے کی لیکن اسکو کامیابی نہیں ملی پھر اسنے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں انکے ھاتھ پر بیعت کی اور نام نہاد اسلام قبول کیا.
انہی لوگوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو شھید کیا. سب سے پہلے خاندان نبوی کے ساتھ خلوص و محبت کا حربہ اختیار کیا اور لوگوں کو اہل بیت کی محبت پر مضبوط رہنے کی تلقین کرنے لگا اسلیے انکی کافی پزیرائ ہوئ اور لوگوں میں انکا اعتماد بڑھا.
اسکے بعد انہوں نے یہ کہنا شروع کردیا کہ جناب رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل حضرت علی رضی اللہ عنہ ہیں اور اپنے آپکو شیعان علی کہنے لگے. ان لوگوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں غلط عقائد لوگوں میں پھیلائے مثلا کرامتیں, ذاتوں کا بدل دینا, غیب کی خبریں سنانا, مردوں کو زندہ کرنا, اللہ کی ذات اور حقائق بیان کرنا, باریک اور گہری جانچ اور وہ قوت اور طاقت کہ دنیا والوں نے نہ دیکھی نہ سنی وغیرہ.
ان لوگوں نے قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ جس میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے فضائل کا ذکر تھا اور ساتھ ہی ساتھ اپنی طرف سے من گھڑت روایتیں گھڑ گھڑ کر لوگوں میں پھیلائ. شیعہ مذہب کے مختلف گروہ ہیں. (1) سباءیہ,
(2) مفضلیہ,
(3) سیرغیہ,
(4) بیزغیہ,
(5) کاملیہ,
(6) مغیریہ,
(7) جناحیہ,
(8) بنانیہ,
(9) منصوریہ,
(10) غمامیہ,
(11) امویہ,
(12) تفویضیہ,
(13) خطابیہ,
(14) معمریہ,
(15) غرابیہ,
(16), ذبابیہ,
(17) ذمیہ,
(18) اثنینیہ,
(19) خمسیہ,
(20) نصیریہ,
(21) اسحاقیہ,
(22) غلبانیہ,
(23) زرامیہ,
(24) مقیغہ.
فرقہ کیسانیہ اور آگے اسکے چھ فرقے اور ہیں. فرقہ زیدیہ اور آگے اسکے نو فرقے اور ہی. فرقہ امامیوں کے انتالیس فرقے ہیں. ان کے عقائد مختلف ہیں:-
حضرت علی کو نبوت میں شریک سمجھتے ہیں,
جبرائیل نے وحی غلطی سے حضور کو پہنچائ,
حضرت علی کو الہ اور خدا مانتے ہیں,
حضرت علی میں خدا ہے,
حضرت حسین کو خدا مانتے ہیں,
تارک فرائض اور حرام کو حلال سمجھتے ہیں,
حضرت علی کو تمام پر فضیلت دیتے ہیں,
خلفا راشدین اور ازواج مطہرات کو برا کہتے ہیں,
پانچوں کو خدا مانتے ہیں (پانچ تن پاک). یہ حضرت نوح علیہ اسلام کی قوم مشرک لوگوں کا عقیدہ تھا انہوں نے صرف شخصیات تبدیل کی ہیں,
اللہ کی وحدانیت کے خلاف ہے,
اللہ تعالی قدیم ہے, اللہ تعالی ہر چیز قادر ہے مگر شیعہ اسکے خلاف ہے,
بعض انبیاء نے رسالت قبول کرنے سے عذر کیا ہے,
پیغمبروں کا پیدا کرنا اللہ تعالی پر واجب ہے,
ائمہ تمام مخلوقات سے افضل ہے,
پیغمبروں سے ایسا گناہوں کا صدور ہوتا ہے جنکا انجام ہلاکت ہے,
حضرت آدم علیہ السلام آئمہ سے بغض رکھتے تھے,
حضرت علی خاتم النبیین حضرت علی پر وحی آتی تھی,
پیغمبر کے شرعی احکام امام موقوف کر سکتا ہے,
حکم شرعی کو امام منسوخ یا تبدیل کر سکتا ہے,
صحابہ کی تکفیر کرنا, حضرت عمر پر لعنت کو ذکر پر فضیلت دینا,
نماز پنجگانہ کے بعد کبار صحابہ پر لعنت کو واجب قرار دینا,
عید غدیر جو 18 ذوالحج کو مناتے ہیں اسے عیدالفطر اور عیدالاضحی پر بھی فضیلت دیتے ہیں اور اسے عید اکبر کہتے ہیں (18) ذوالحج حضرت عثمان کی شھادت کا دن ہے),
قاتل عمر کی عید جو 9 ربیع اول کو مناتے ہیں (ابو لولو فیروز جس نے حضرت عمر کو شھید کیا تھا ایران میں اسکا بہت خوبصورت مقبرہ بنایا ہوا ہے اور وہاں لوگوں نے بڑی نذرونیاز مانی جاتی ہے)
مجوسیوں کی جو جشن نوروز کے نام سے مناتے ہیں,
نجس پانی, شراب, ودی اور مذی کو پاک کہتے ہیں, انکے نزدیک مدی اور مذی نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا,
نماز کے مسائل میں اختلاف ہے,
میت پر نوحہ و ماتم کرنا جائز ہے جوکہ اسلامی شریعہ میں حرام ہے اور بہت سے انکے گندے عقائد ہیں غرض اسلام کے جتنے احکام ہیں سب میں اختلاف کرتے ہیں مثلا نماز میں فرق, کلمہ میں فرق, قرآن کو نہیں مانتے, روزہ میں فرق, حج اور عمرہ کے احکام میں فرق, نکاح اور طلاق کے مسائل میں فرق, متاع کو جائز سمجھتے ہیں اور متاع کو بہترین عبادت سمجھتے ہیں.
اخلاقی مسائل میں اتنے گرے ہوئے ہیں ک یہاں بیان کرنا مناسب نہیں.
آج بعض لوگ کہتے ہیں جو سمجھ سے بالا تر ہے "شیعہ سنی بھائ بھائ" یہ اہل بیت کی محبت کی آڑ میں لوگوں کو ورغلاتے اور انکا ایمان خراب کرتے ہیں. اہل تشیع کے متعلق تفصیل سے جاننے کیلیے حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی کی عظیم الشان کتاب "تحفہ اثناء عشریہ" کا ضرور مطالعہ کریں. اگر یہ کتاب بازار سے نہیں ملتی تو انٹر نیٹ کے ذریعے کرلیں.
Thursday, 20 July 2017
شیعہ مذہب کی حقیقت
Posted by
Unknown
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔