حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلّم کا ثبوت غیر مقلد وہابی علماء سے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
فتاوی نذیریہ : شیخ الکل فی الکل غیر مقلدین محمد نذیر حسین محدث دہلوی1902
حضرات انبیاءعلیہم الصلوة والسلام اپنی اپنی قبراوں میں زندہ ہیں۔ خصوصاً آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کہ فرماتے ہیں کہ عند القبر درود بھیجتا ہے میں سنتا ہوں اور دور سے پہنچا یاجاتا ہوں۔
فتاوی ستاریہ : شیخ الحدیث حضرت مفتی عبدالستار محدث دہلوی امام جماعت غربا اہلحدیث انبیاء کی لاش دورد آپ تک پہنچنے اور خود سننے بابت سوال
سوال (559) کیا فرماتے ہیں علماءدین اس بارے میں کہ جس طرح عام مردوں کی لاش خراب ہوجاتی ہے کہ اسی طرح انبیاءکی لاش خراب ہو جاتی ہے اور تمام انبیاءحیات ہیں کہ نہیں ؟
(2) جو شخص آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم پر درود بھیجے اور يہ درود فرشتے لے جاکر آنحضرت کو سناتے ہیں یا نہیں؟
(3)جو شخص آنحضرت کی قبر پر جا کر سلام کرتاہے آنحضرت خو داس کو جواب ديتے ہیں یا نہیں؟
عبد الرحمن جیکب لاين کراچی
جواب(559) الجواب بعون الوباب۔ صورت مسنون میں واضح باد کہ
(1) انبیاءعلیہم السلام کا جسم مرنے کے بعد خراب نہیں ہوتا بلکہ بعینہ صحیح سالم رہتا ہے چنانچہ حدیث شریف میں ہے ۔ ان اﷲ حرم علے الارض ان تاکل اجساد الانبیا۔ یعنی اﷲ تعالی نے زمین پر حرام کر دیا ہے کہ اجساد انبیاء کو کھائے (یعنی خراب کرے) انبیاء برزخی زندگی حاصل ہے۔
(2) ہاں فرشتے درود نبی علیہ السلام کو پہنچاتے ہیں۔
(3) جو شخص آپ کی قبر پر جاکر سلام کہتا ہے اس کا سلام آپ خود سنتے ہیں ۔ یہاں سے نہیں سنتے کیونکہ فرشتے پہنچانے کے لئے اس نے مقرر فرمائے ہیں۔فقط عبد الستار عفرلہ ۔
مواعظ یزدانی مصنف حبیب اﷲ یزدانی غیر مقلد وہابی
پتہ چلا کہ میر ے آقا دینا سے وفات پا چکے ہیں باقی رہ گیا قبر کی زندگی کا، میرا عقیدہ ہے کہ نبی قبر کی زندگی سے زندہ ہے، دنیاوی زندگی نہیں،وہ قبرکی زندگی ہے،ہم تو ولی کی قبر کی زندگی مانتے ہیں،نبی کی مانتے ہیں،کافر مانتے ہیں، مشرک کی مانتے ہیں اگر قبر کی زندگی نہ مانیں تو کافر کوعذاب قبر کیسا ہے؟ (مواعظ یزدانی صفحہ نمبر 56)
سنن ابن ماجہ حصہ اول ترجمہ فوائد علامہ وحید الزمان غیر مقلد وہابی ايک بات اور بھی سن لینا چاہيے۔ کہ آنحضرت ﷺ اپنی قبر شریف میں زندہ ہیں،پس آپ کی قبر شریف کے پاس اور اسی طرح دوسرے اولیاء اور عرفا کی قبور پر ندا کے ساتھ سلام کرنا درست ہے، جیسے السلام عليک یا رسول اﷲ۔(طالب دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
0 comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔