Pages

Wednesday, 5 October 2016

بادلوں و بارش پر اختیار مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلم

بادلوں و بارش پر اختیار مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلم
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت انس بن مالکؓ نے فرمایا کہ نبی کریمﷺکے زمانہ میں لوگ قحط سالی میں مبتلا ہوگئے،جب نبی کریمﷺجمعہ کے روز خطبہ دے رہے تھے تو ایک اعرابی کھڑا ہوکر عرض گزار ہوا،یارسول اللہﷺمال ہلاک ہوگیا اور بچے بھوک سے مرگئے،اللہ تعالیٰ سے ہمارے لیے دعا کیجئے،آپ نے ہاتھ اُٹھائے،ہم نے آسمان میں بادل کا کوئی ٹکڑا نہیں دیکھا،قسم اُس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے،ہاتھ کیا اُٹھائے پہاڑوں جیسے بادل آگئے،آپ منبر سے اُترے بھی نہیں کہ میں نے بارش کے قطرے آپ کی ریش مبارک سے ٹپکتے دیکھے،اُس روزبارش برسی،اگلے روز بھی یہاں تک کہ اگلے جمعہ تک،پس وہی اعرابی کھڑا ہوا یا کوئی دوسرا اور عرض گزار ہوا،یارسول اللہﷺ مکانات گِر گئے اور مال ڈوب گیا،اللہ تعالیٰ سے ہمارے لیے دعا کیجئے پس آپ نے ہاتھ اُٹھائے اور کہا،اے اللہ!ہمارے اِردگرد،ہم پر نہیں،پس جس طرف دستِ مبارک سے اشارہ کرتے اُدھرکے بادل چھٹ جاتے یہاں تک کہ مدینہ منورہ ایک دائرہ سابن گیا،اور جو بھی آتا اس بارش کا حال بیان کرتا۔
بخاری شریف جلد نمبر1حدیث نمبر884صفحہ نمبر416
بخاری شریف جلد نمبر1حدیث نمبر958صفحہ نمبر442
بخاری شریف جلد نمبر1حدیث نمبر959صفحہ نمبر442
بخاری شریف جلد نمبر1حدیث نمبر964صفحہ نمبر444

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔