Pages

Tuesday, 11 October 2016

محرم الحرام میں جاہلانہ رسومات

*محرم الحرام میں جاہلانہ رسومات*

محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ھے۔ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جس کا اسلامی سال محرم الحرام میں حضرت عمر فاروق رضی اﷲ عنہ، حضرت امام حسین رضی اﷲ عنہ اور ان کے رفقاء کی بے مثال قربانی سے شروع ہوکر حضرت اسماعیل علیہ السلام کی لازوال قربانی پر اختتام پذیر ہوتا ھے۔

مگر کتنے افسوس کی بات ھے کہ محرم الحرام شروع ہوتے ہی تعزیہ داری، اسٹیل، پیتل اور چاندی سے تیار کردہ مصنوعی ہاتھ، پاؤں، آنکھیں اور بازو تعزیئے پر چڑھانا، نیلے لال پیلے دھاگے یا قلاوے بازو پر باندھنا، بچوں کو امام کا فقیر بنانا، دشمنانِ صحابہ کا دس یا گیارہ دن کالے، ہرے اور سرخ کپڑے پہننا، ماتم کی کیسٹیں بجانا اور شیعوں کی مجالس اور جلوس میں شامل ہونا اور شب عاشورہ کو خوب ڈھول بجاکر اس شب کے تقدس کو پامال کرنا یہ کام عروج پر ہوتے ہیں۔

یہ تمام کام شریعت کی رو سے ناجائز اور گناہ ہیں مگر ہماری عوام ان کاموں میں اپنا وقت ضائع کرتی ھے۔ یاد رکھئے ہم اہلسنت ہیں اور ہمارے رہبر اور پیشوا سیدی اعلحضرت امام اہلسنت شاہ  احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ ہیں جنہوں نے اپنے ماننے والوں کو ان ناجائز کاموں سے روکنے کا حکم دیا ھے اور اپنی کتابوں میں ان کاموں سے بچنے کی سختی سے تاکید فرمائی ھے،

چنانچہ امام اہلسنت سیدی اعلحضرت محدث بریلی علیہ الرحمہ کے ارشادات ملاحظہ فرمائیں۔

*تعزیہ بنانا کیسا*؟

اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
*کہ تعزیہ بنانا بدعت و ناجائز ھے*
(فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاھور)

*تعزیہ داری میں تماشا دیکھنا کیسا*؟

اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
*کہ چونکہ تعزیہ بنانا ناجائز ھے، لہذا ناجائز بات کا تماشا دیکھنا بھی ناجائز ھے*
(ملفوظات شریف، ص 286)
  
*تعزیہ پر منت ماننا کیسا*؟

اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ تعزیہ پر منت ماننا باطل اور ناجائز ھے
(فتاویٰ رضویہ جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاھور)

*تعزیہ پر چڑھاوا چڑھانا اور اس کا کھانا کیسا*

اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
*کہ تعزیہ پر چڑھاوا چڑھانا ناجائز ھے اور پھر اس چڑھاوے کو کھانا بھی ناجائز ھے*۔

(فتاویٰ رضویہ، جلد 21، ص 246، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)

*محرم الحرام میں ناجائز رسومات*

اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
*کہ محرم الحرام کے ابتدائی 10 دنوں میں روٹی نہ پکانا، گھر میں جھاڑو نہ دینا، پرانے کپڑے نہ اتارنا (یعنی صاف ستھرے کپڑے نہ پہننا) سوائے امام حسن و حسین رضی اﷲ عنہما کے کسی اور کی فاتحہ نہ دینا اور مہندی نکالنا، یہ تمام باتیں جہالت پر مبنی ہیں*

(فتاویٰ رضویہ جدید، ص 488، جلد 24، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

*محرم الحرام میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں*

اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
*کہ محرم الحرام میں (خصوصاً یکم تا دس محرم الحرام) میں تین رنگ کے لباس نہ پہنے جائیں، سبز رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ تعزیہ داروں کا طریقہ ھے۔ لال رنگ کا لباس نہ پہنا جائے کہ یہ اہلبیت سے عداوت رکھنے والوں کا طریقہ ھے اور کالے کپڑے نہ پہنے جائیں کہ یہ رافضیوں کا طریقہ ھے، لہذا مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے* (احکام شریعت)

*عاشورہ کا میلہ*

اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
*کہ عاشورہ کا میلہ لغو و لہو و ممنوع ہے۔ یونہی تعزیوں کا دفن جس طور پر ہوتا ھے، نیت باطلہ پر مبنی اور تعظیم بدعت ھے اور تعزیہ پر جہل و حمق و بے معنیٰ ھے*۔

(فتاویٰ رضویہ شریف جدید، جلد 24، ص 501، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاھور)

  *دشمنانِ صحابہ کی مجالس میں جانا*

*اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان محدث بریلی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں

*کہ رافضیوں (دشمنانِ صحابہ) کی مجلس میں مسلمانوں کا جانا اور مرثیہ (نوحہ) سننا حرام ھے۔ ان کی نیاز کی چیز نہ لی جائے، ان کی نیاز، نیاز نہیں اور وہ غالباً نجاست سے خالی نہیں ہوتی۔ کم از کم ان کے ناپاک قلتین کا پانی ضرور ہوتا ھے اور وہ حاضری سخت ملعون ھے اور اس میں شرکت موجب لعنت۔ محرم الحرام میں سبز اور سیاہ کپڑے علامتِ سوگ ہیں اور سوگ حرام ھے۔ خصوصاً سیاہ (لباس) کا شعار رافضیاں لیام ھے*۔
(فتاویٰ رضویہ جدید، 756/23، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاھور)

*منجانب*
شرعی مسائل کے حل گروپ

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔